تل ابیب//
جمعرات کو ایک سینیر اسرائیلی اہلکار نے اسلامی جہاد پر جنگ بندی مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل گولی کا جواب گولی سے دےگا۔
ٹائمز آف اسرائیل” اخبار کے مطابق اس اہلکار نےاپنی شناخت مخفی رکھتے ہوئے کہاکہ اسرائیل کو فائرنگ کا جواب فائرنگ کی شکل میں دینا ہوگا۔ اسلامی جہاد تحریک نے مصر کی جانب سے جنگ بندی کی کوششوں کے باوجود اسرائیل پر راکٹوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا اور اسلامی جہاد جنگ بندی کے مذاکرات کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
اس کے ساتھ ہی العربیہ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ اسلامی جہاد نے مزید متعدد راکٹ عسقلان کی طرف فائر کیے اور ان میں سدیروت بستی میں مکانات کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ راکٹ ریشن لیزیون اور ہولون، وسطی اسرائیل تک پہنچ گئے ہیں۔فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ صوفہ، بری جان، اشکول، زیکیم، مکیم اور عرب جزیرہ النقب میں بھی سائرن بجے۔
اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں وزارت صحت نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ منگل سے غزہ کی پٹی پرجاری اسرائیلی بمباری سے ہلاکتوں کی تعداد 28 ہو گئی ہے اور 93 زخمی ہو گئے ہیں۔