منگل, مئی 13, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کشمیرغیر مقامی بھکاریوں کا مسکن

ایڈمنسٹریشن کا ان کیلئے نرم گوشہ کیوں؟

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-04-26
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

کشمیر کی سڑکوں ، چوراہوں، نکڑوں، گلیوں، بستیوںپر بھکاریوں کا راج ہے، ہر سڑک کے دس فٹ میں کم سے کم پانچ بھکاری ڈھیرا جمائے ہوئے ہیں، ہر آنے جانے والے کا تعاقب ہی نہیں بلکہ تنگ طلبی ایسی کہ صبر وتحمل کا دامن چھوٹ جاتا ہے۔
کون ہیں یہ بھکاری، کہاں سے آکر وادی کشمیرکو اپنا مسکن بنانے کیلئے سال کے ۳۶۵؍ دنوں میں دندناتے نظرآرہے ہیں۔ظاہرہے یہ سارے لوگ ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے واردِ کشمیر ہورہے ہیں اور یہاں پہنچ کر مختلف علاقوں اور بستیوں میں خالی پڑی جگہوں کو کرایہ پر لے کر اپنے دھندوں میںمصروف ہوجاتے ہیں۔ حیرت تو یہ ہے کہ بھکاری خواتین کی گود میں کمسن بچے بھی ہوتے ہیں اور ساتھ بھی ہوتے ہیں جو سب سے زیادہ ادھم مچاتے نظرآرہے ہیں۔
یہ بھکاری کشمیر کا ہی رُخ کیوں کرتے ہیں۔ اس کی دو اہم وجوہات ہیں۔ ایک یہ کہ گرمی کی تپش سے بچنے کیلئے بھکاریوں کی یہ ٹولیاں کشمیرکارُخ کرتی ہیں دوئم یہ کہ کشمیرمیں لوگ فطرتاً ترس پسند ہیں جو چند سکے نہیں بلکہ دس بیس روپے خیرات کے طور بھکاری کے ہاتھ میں تھمادیتے ہیں۔ اس طرح ان بھکاریوں کی حد سے زیادہ آمدنی ہوتی ہے جو نہ صرف ان کا گذارہ کیلئے کافی ہے بلکہ یہ اپنے لئے بچت بھی رکھتے ہیں۔
گھروں میں گھس کر بھیک مانگنا تو عام سی بات ہے لیکن جس ڈھٹائی کا یہ مظاہرہ کررہے ہیں اور کوئی گھر کچھ نہ دے کر چلے جانے کا کہہ رہا ہے تو یہ بھکاری عورتیں بدزبانی ،گالی گلوچ پر بھی اُتر آتی ہیں۔ ان بھکاریوں کی سب سے بڑی خوش قسمتی یہ ہے کہ کشمیر ایڈمنسٹریشن چاہئے سابق ادوار کی رہی ہے یا آج کی تاریخ کی ان بھکاریوں کیلئے نرم گوشہ رکھتی ہے، غالباً یہ فرض کیاجارہاہے کہ ان بھکاریوں کے بھی انسانی حقوق ہیں اور کشمیر واردِ ہوکر اگر ان کے ان حقوق کو تحفظ فراہم نہ کیاگیا تو انہیں کسی بین الاقوامی عدالت انصاف میںجواب دہ ہونا پڑے گا۔ اس فرض کی تکمیل کیلئے اگر کشمیرکی مقامی آبادی کی پراویسی، انسانی حقوق ، تہذیب وتمدن پامال ہی کیوں نہ ہوتے ہوں کچھ فرق نہیں اور نہ نعوذ باللہ آسمان زمین کی طرف آجائے گا۔
موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی کتنی تعداد میں یہ کہاں کہاں سے واردِ کشمیر ہو رہے ہیں ان کی جمع بندی محکمہ سیاحت میں ہورہی ہوگی کیونکہ محکمہ سیاحت کو واردِ کشمیر ہونے والے سیاحوں کی تعداد اور حجم کا حساب کتاب رکھنا لازمی ہے۔ بہرحال بھکاریوں کی کشمیر آمد کسی وجہ یا مصلحت کے پیش نظر قابل گوارا ہوتی لیکن بھکاریوں کے بھیس میں پیشہ ورمجرم ، منشیات کی لت میں مبتلا افراد، منشیات کا دھندہ کرنے والے ، چور، لٹیرے راہ زن اور دوسرے مجرم اور سماج دُشمن عنصر بھی واردِ کشمیر ہورہے ہیں۔ ان کی سرگرمیوں کے نتیجہ میں وادی کی خوبصورتی کو جہاں گہن لگ جاتا ہے وہیں وادی کا ماحولیاتی ، تہذیبی اور اخلاقی روایات کے حوالہ سے اقدار کو سنگین خطرات لاحق ہوجاتے ہیں۔ ابھی کچھ ہی ہفتے قبل کمسن بچوں کے اغوا میںملوث ایک غیر مقامی بھکاری کو لوگوںنے پکڑ کر پولیس کے حوالہ کردیا۔ گھروں میں گھس کر چور یوں کی وارداتوں میںملوث اب تک کئی غیر مقامی پیشہ ورمجرموں کو پکڑ لیاگیاہے اور ان سے مال مسروقہ بھی برآمد کیاجاتا رہا ہے۔
بھکاریوں کی وبا سے نمٹنے کیلئے کچھ قوانین اور ضوابط موجود ہیں جبکہ شہر میںواقع ایک بیگر ہیوم بھی غالباً موجود ہے۔ لیکن ایڈمنسٹریشن کی متعلقہ اکائی اس وبا سے نمٹنے میں نہ سنجیدہ ہے اور نہ ہی اس سمت میں کوئی ٹھوس کارروائی ریکارڈ پر موجود ہے۔
کشمیر سیاحتی خطہ ہے، اس حوالہ سے بھی بھکاریوں کی سڑکوں، باغوں ، چوراہوں اور نکڑوں پر موجودگی سیاحت کے ماتھے پر بہت بڑا دھبہ ہے۔ جن سیاحوں کو بھکاریوں سے اپنے سیاحتی سفر کے دوران واسطہ پڑ تا ہے وہ کیا سوچ اور کس فکر کے ساتھ واپس اپنے گھروں کولوٹ جاتے ہوں گے، کشمیرکے بارے میں جہاں ان کے ذہنوں اور دلوں میںحسن ظن ہے وہیں کشمیرکے چپے چپے پر دندناتے بھکاریوں کی تنگ طلبی اور موجودگی ان کے اس حسن ظن کو ضرور منفیات میں بدلنے کا موجب بن رہا ہوگا۔ کشمیرکی سیاحت کیلئے یہ کوئی صحت مند علامت یا پیغام نہیں ہے۔
بھکاریوں کی کشمیر آمد کے تعلق سے اسی رفتار سے معاملات چلتے رہے تو کشمیراور کشمیریوں کیلئے مستقبل اور زندگی کے مختلف شعبوں کے حوالوں سے یہ سم قاتل بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ چونکہ ایڈمنسٹریشن اس معاملہ کو کسی سنجیدگی سے نہیں لیتی اور نہ ہی کشمیر کے وسیع تر مفادات میں کوئی ذمہ دارانہ رول اور اپروچ سے کام لے رہی ہے لہٰذا یہ مقامی آبادی کی اپنی ذمہ داری ہے بلکہ ایک بڑا بوجھ بھی ہے کہ ان کی سرگرمیوں پر کڑی نظر بھی رکھے اور آبادیوں میں گھسنے نہ دیں۔ ترس کھا کر بھیک میں بھی کوئی سکہ نہ دیں اور ان پر اس قدر دبائو ڈالیں کہ وہ از خود واپس اپنے علاقوں کی طرف لوٹ جائیں۔
یہ بات قابل غور اور توجہ طلب بھی ہے کہ عالمی سطح پر بھیک کو غیر اخلاقی تصور کیاجارہاہے بلکہ کچھ ملکوں میںبھکاریوں کی پکڑ دھکڑ کاسلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔ ابھی چند گھنٹے پہلے دبئی میں بھکاریوں کے خلاف کریک ڈائون کے دوران ۳۱۹ بھکاریوں کو حراست میں لیاگیا جن میں ۲۵۳؍ کا تعلق پاکستان اور ۴۰؍ کا تعلق ہندوستان سے بتایا جارہاہے۔ حیرت اس بات کو لے کر ہے کہ دونوں ملک ایٹمی طاقت ہیں ایک کا دعویٰ ہے کہ وہ عالمی اکانومی نقشے پر تیزی کے ساتھ ایک مضبوط اقتصادی ملک کے طور پر اُبھر رہا ہے جبکہ دوسرے کے بارے میں کہاجاسکتا ہے کہ چونکہ اس کی معیشت ڈوب رہی ہے، کساد بازاری اور بے روزگار کا سامنا ہے لہٰذا ممکن ہے کہ اس کے کچھ شہری ملک چھوڑکر دبئی بھیک بٹورنے کیلئے چلے گئے ۔ا س سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ عالمی سطح پر بھیک مانگنا معیوب پیشہ ہے اور بھکاریوں کے خلاف کوئی بھی سرکاری ایکشن قانون، اخلاق اور مقامی روایات کے احترام کیلئے غلط یا زیادتی نہیں۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

سب ٹھیک ہے تو…؟

Next Post

ویرات کوہلی پر 24 لاکھ روپے جرمانہ عائد

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
وراٹ کوہلی پر ہوں گی سب کی نظریں

ویرات کوہلی پر 24 لاکھ روپے جرمانہ عائد

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.