تل ابیب//
سوڈان میں جاری لڑائی کے نتیجے میں دارالحکومت خرطوم اور اطراف کے شہروں کے ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں۔ دوسری طرف ہسپتالوں اور صحت کے مراکز نے زخمیوں کی زندگیاں بچانے میں مدد کی اپیل کی ہے۔
تازہ خونی جھڑپوں کے بعد سوڈانی میڈیکل ایسوسی ایشن نے زور دیا کہ ملک میں انسانی صورت حال تباہ کن ہو گئی ہے۔ عالمی برادری زخمیوں کو بچانے کے لیے مداخلت کرے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ کچھ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج اور دیکھ بھال کی سہولیات ختم چکی ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی اداروں سے مداخلت اور مدد کی اپیل کی ہے۔
میڈیکل ایسوسی ایشن نے واضح کیا کہ بین الاقوامی اداروں کی کام کرنے کی صلاحیت راہداریوں کو کھولنے پر منحصر ہے۔ بیان میں امداد کے لیے محفوظ راہداری کھولنے کے لیے جنگ بندی پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ یونین نے بین الاقوامی تنظیموں سے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں تنازع کے دونوں فریقوں کے ساتھ بات چیت کریں۔
اس کے نتیجے میں خرطوم ٹیچنگ ہسپتال کے ایک اہلکار نے ’العربیہ‘ کو بتایا کہ جھڑپوں کی وجہ سے ہسپتال مشکلات کا شکار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ گولے اس کی دیوار کے اندر گرے، جس سے ہلاکتیں ہوئی ہیں۔خرطوم ٹیچنگ ہسپتال نے عرب بھر میں مریضوں کی آمد ورفت کے لیے محفوظ راہداریوں کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ بجلی کی بندش کے نتیجے میں کئی نازک معاملات ہیں جن میں اسپتال میں ایندھن کی کمی بھی ہے۔ انہوں نے مریضوں کو لے جانے کے لیے محفوظ راستوں کو کھولنے کی اپیل کی اور زور دیا کہ ان سے نکلنا بہت مشکل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے سوڈان میں صحت کے اہلکاروں، صحت کی سہولیات اور ایمبولینسوں پر مبینہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
سوڈان میں کئی روز سے فوج اور منحرف سریع الحرکت فورسز پہلے ہی بہت سے لوگوں کو ہلاک کر چکے ہیں اور زندگی بچانے والی صحت کی دیکھ بھال تک محدود رسائی مزید جانوں کو خطرے میں ڈال ہی ہے۔
صحت کی سہولیات کے خلاف فوجی حملوں، ایمبولینسز کو ہائی جیک کرنے، مریضوں اور طبی عملے کے ان میں موجود ہونے کی اطلاعات کے بعد شدید تشویش پائی جاتی ہے، صحت کی سہولیات کی لوٹ مار کی جا رہی ہے اور ہیلتھ سروسزپر فوجی دستوں کا قبضہ ہے۔