تاپے//
تائیوان کی صدر کی امریکی کانگریس کے اسپیکر سے ملاقات کے بعد چین نے تائیوان کے اطراف سمندروں میں اپنے جنگی جہاز بھیجے ہیں۔ بیجنگ نے اس ملاقات سے پہلے ہی اپنےسخت رد عمل کے لیے متنبہ کیا تھا۔
تائیوان کی وزارت دفاع نے چھ اپریل جمعرات کے روز کہا کہ تائیوان کے آس پاس پانیوں میں چین کے ایک اینٹی سب میرین ہیلی کاپٹر اور تین مزید جنگی جہازوں کی تعیناتی کا پتہ چلا ہے۔
واضح رہے کہ تائیوان کی صدر سائی انگ وین نے بدھ کے روز لاس اینجلس میں امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میکارتھی سے ملاقات کی تھی۔
چین نے فریقین کے درمیان ملاقات کے حوالے سے کئی بارخبردار کیا تھا کہ اور کہا تھا کہ یہ میٹنگ نہیں ہونی چاہیے۔ ملاقات سے چند گھنٹے قبل ہی بیجنگ نے تائیوان کے قریب پانیوں میں ایک طیارہ بردار جنگی جہاز تعینات کر دیا تھا۔
تائیوان کی وزارت دفاع نے جمعرات کی صبح کہا کہ جزیرہ تائیوان کو چین سے الگ کرنے والے پانیوں میں تین اضافی جنگی جہازوں کا پتہ چلا ہے۔ بیان کے مطابق صبح چھ بجے کے آس پاس تائیوان کے ارد گرد پی ایل کے ایک ایئرکرافٹ اور تین جنگی طیاروں کا بھی پتہ چلا ہے۔
تائیوان کی وزارت دفاع کا مزید کہنا تھا، ’’مسلح افواج نے صورت حال پر نظر رکھی ہوئی ہے اور فضائیہ، بحریہ کے جہازوں اور زمین سے استعمال کیے جانے والے میزائل سسٹم کو ان سرگرمیوں کا جواب دینے کا کام بھی سونپا گیا ہے۔‘‘
تائیوان کے وزیر دفاع چیو کوؤ چینگ نے صرف دو چینی طیارہ بردار جنگی جہازوں میں سے ایک’شان ڈونگ‘ کی تعیناتی کے وقت کو’’حساس‘‘ قرار دیا۔
صحافیوں کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’جب ایک طیارہ بردار جنگی جہاز باہر آتا ہے تو عام طور پر طیاروں کی پرواز اور لینڈنگ بھی ہوتی ہے، تاہم ہمیں ابھی تک کوئی ٹیک آف یا لینڈنگ نہیں دکھائی دی ہے۔ ہم اس پر نظر رکھیں گے۔‘‘
اس سے قبل چینی بحریہ کے حکام نے کہا تھا کہ وہ جزیرہ تائیوان کو سرزمین چین سے الگ کرنے والے پانیوں میں گشت بڑھا رہے ہیں، تاہم اس کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی تھیں۔