منگل, مئی 13, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

الیکشن کمیشن اپنا اعتبار بحال کرے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-04-02
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

الیکشن کمیشن کا یہ اعتراف کہ ’ہم جانتے ہیں کہ جموںوکشمیر میں خلا ہے جسے پُر کرنے کی ضرورت ہے‘ اپنی جگہ لیکن انتخابات کے انعقاد کی سمت میں بادی النظرمیں کوئی پہل نہ کرنا اس بات کو واضح کررہاہے کہ کمیشن سنجیدہ نہیں ہے اور نہ ہی اپنی آئینی ذمہ داریوں اور حاصل منڈیٹ کو پورا کررہاہے۔
کمیشن کے عہدیدار کے بیان جو انہوںنے چند روز قبل دیا پر جو ردعمل جموںوکشمیر میںکچھ سیاسی جماعتوں کی طر ف سے سامنے آیا ہے اُس ردعمل کو اس تناظرمیں واجبی قراردیاجاسکتا ہے کہ جموںوکشمیر میں آخری الیکشن سیلاب کی قہر بانیوں کے تناظر میں ۲۰۱۴ء میں ہوا اور منتخبہ حکومت کا خاتمہ ۲۰۱۸ء میں ہوا۔ تب سے اب تک جمہوری حقوق کی عمل آوری کے حوالہ سے واقعی ایک خلا ہے جس خلا کا ذمہ داروں اور سٹیک ہولڈروں کو احساس تو ہے لیکن خلا کو پُر کرنے کی سمت میں کہیں بھی سنجیدگی نظرآرہی ہے اور نہ عجلت۔
مرکزی سطح پر بعض وزراء اور ذمہ داروں کا بار بار یہی کہنا سامنے آتا رہا ہے کہ جب بھی الیکشن کمیشن انتخابات کا بگل بجا دے گا تو انتخابی میدان میں اُترنے کیلئے ہر کوئی ہمیں تیار پائے گا۔ یہ بھی بار بار یقین دلایا جارہاہے کہ انتخابات بہت جلد ہوں گے لیکن کب اس بارے میں نہ کوئی تاریخ دی جارہی ہے اور نہ ہی کسی وقت کا تعین کیاجارہاہے ۔ ان یقین دہانیوں اور تواتر کے ساتھ اعلانات کے تناظرمیں کہاجاسکتا ہے کہ پھر کیا وجہ ہے کہ الیکشن کمیشن جموں وکشمیرمیں انتخابی عمل کے انعقاد سے بھاگ رہا ہے یا صرف بھاگتا ہی دکھائی دے رہاہے۔
الیکشن کے انعقاد کیلئے کمیشن کو جس لاجسٹک سپورٹ کی ضرورت ہے وہ سو فیصد دستیاب ہے۔ سکیورٹی چپے چپے پر دستیاب ہے، ملازمین کی خدمات بھی محض ایک اشارے پر حاصل کی جاسکتی ہے، فہرست رائے دہندگان بھی اگلے چند ہفتوں…۱۰؍مئی تک دستیاب ہوں گے، فنڈز کی بھی کوئی کمی نہیں ہے، ہر سیاسی پارٹی الیکشن عمل کا حصہ بن جانے اور اپنے اُمیدوار میدان میں اُتار نے کیلئے تیار ہے، یہ سارے انڈیکٹر اُس خلا کو پُر کرنے کیلئے کافی ہیں جس خلا کو خود کمیشن محسوس توکررہاہے لیکن پُر کرنے کیلئے ذمہ دارانہ طرز عمل کا مظاہر نہیں کررہاہے۔
اوسط رائے دہندہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس راہ فراریت کو محسوس بھی کررہاہے اور دیکھ بھی رہا ہے البتہ وہ سیاسی پارٹیوں کے اس حوالہ سے آرہے ردعمل سے بھی کسی حد تک متاثر ہوتا جارہاہے اور یہ سوال کررہاہے کہ کیا وجہ ہے کہ الیکشن کمیشن جموں وکشمیر کے حوالہ سے کبھی کسی مرحلہ پر سنجیدہ دکھائی نہیں دیا اور نہ ہی کبھی سنجیدہ اور ذمہ دارانہ طرزعمل کا ہی اوسط رائے دہندہ کو یقین دلاسکا ہے۔
غالباًاس کی سب سے بڑی وجہ وہ طرزعمل ہے جو گذشتہ کئی دہائیوں کے دوران اس کمیشن نے جموں وکشمیر میںالیکشن انعقاد کے تناظرمیں روا رکھا جو طرزعمل ملک کے طول وارض سے بالکل برعکس اور منفرد رہاہے۔ جب ۹۰؍فیصد حلقوں سے اُمیدواروں کو بلا مقابلہ کامیاب قرردیاجاتا رہا تو اُس وقت بھی الیکشن کمیشن خاموش رہا، جب صندوق بدلے جاتے رہے یا نتائج کو الٹ پھیر کردیاجاتا تھا تو کمیشن اُس وقت بھی بے اعتنارہا، جب گنتی روک اور نتائج بھی روک لئے جانے کا طریقہ کار تمام تر شہادتوں کے ساتھ کمیشن کی نوٹس میں لایا جاتارہا تو کمیشن پھر بھی چپ رہا، جب ہر سطح پر ۱۹۸۷ء کے حوالہ سے یہ چیخ وپکار بلند ہوئی کہ الیکشن میں دھاندلیوں اور فراڈ کا سہارا لیا گیا تو کمیشن نے پھر بھی کچھ نہ کہا اور جب مرحوم مفتی محمدسعید چلا تارہا کہ ۲۰۰۲ء کے الیکشن میںبھی نتائج تبدیل کئے گئے تو بھی یہ آئینی ادارہ بے حس وحرکت تماشہ دیکھتارہا۔ اگر ماضی میں یہ ادارہ سیاست، نظریہ ضرورت اور وقتی مصلحتوں کا غلامی کارول ادا کرتا تو آج کی تاریخ میں بھی اس کا جوطرز عمل ہے وہ اسی کی طرف اشارہ کررہاہے۔
جب ہر سو بارود کی بو سے شرابور تھا، گولیوں اور بموں کی گن گرج تھی، تصادم آرائیوںکا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری تھا الیکشن ہوئے، لوگ گھروں سے باہر آئے اورپانچ…۱۱؍فیصد ہی سہی حق رائے دہی کااستعمال ہوتا رہا۔ اب جبکہ سکیورٹی صورتحال ناقابل یقین حد تک بہتر بلکہ پُرسکون اور خوشگوار ہے جس کا بار بار اعلیٰ حکومتی اور سیاسی سطح پر اعلان بھی کیاجارہا ہے تو اب وہ کون سی رکاوٹ الیکشن کے انعقاد کی راہ میں حائل ہے۔ جبکہ ابھی کچھ ہی مہینوں پہلے بلدیاتی ، پنچایتی اور ضلع ترقیاتی کونسلوں کے حوالہ سے بھی الیکشن ہوئے۔
جمہوری حقوق سے لوگوں کو محروم رکھنا یا جمہوری اداروں کو کسی بھی حوالہ یا مصلحتوں کے تابع کمزور بنانا جس منفی ردعمل کو جنم دینے کا موجب بن جاتا ہے اس جنم کے کئی چہرے کشمیر ہی کے حوالہ سے دیکھے جاچکے ہیں اور گذشتہ زائد از ۳۰؍ سال سے دیکھاجارہا ہے۔ جو ردعمل ۹۰ء میں سامنے آیا وہ لوگوں کو بُنیادی جمہوری حقوق سے محروم کرنے ، ان کی الیکشن کے حوالہ سے خواہشات اور ترجیحات کو پائوں تلے روندھ ڈالنے اور اپنے منظور نظراور من پسند انگوٹھا چھاپ اُمیدواروںکوفراڑ کاراستہ اختیار کرکے جتوانے کا ہی براہ راست نتیجہ قرار بھی دیاجارہاہے اور سیاسی حلقوں میںاہم ترین اور بُنیادی وجہ بھی تصور کیاجارہاہے۔
بہرحال ماضی کی سیاسی حماقتوںکا اعادہ دانشمندی نہیںکیونکہ کشمیر اب بہت بدل چکا ہے، ۷۵سال قبل جو کشمیر تھا آج ۷۵؍سال بعد وہ کشمیرنہیں، یہ بدلائو کئی اعتبار سے مثبت بھی ہے اور سند قبولیت بھی حاصل کرچکاہے۔ اس مخصوص بدلائو کو الیکشن کمیشن کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے، بلکہ جلد از جلد انتخابات کا انعقاد یقینی بناکر وہ اپنے ماضی کے منفی یا معاونتی کردار کے حوالہ سے تاریخ کے پنوں میںعکس بند اور قلمبند تصویروں کو مثبت خانوں میںتبدیل کرسکتا ہے۔
آئین کے جو تقاضے ہیں ان تقاضوں کا ثمرہ اگر لوگوں تک نہ پہنچے اور آئینی ادارے اپنی ذمہ داریوں سے کسی وقتی یا کسی نظریہ ضرورت کے پیش نظر قدم پیچھے ہٹاتے رہے تو وہ جمہوریت پھر جمہوریت نہیںرہتی۔ سیدھا سا سوال یہ ہے کہ جب ملک بھر کی ۳۰ ۱؍کروڑ کی آبادی جمہوری حقوق کا برملا اظہار کررہی ہے اور حکومت سمیت ہر ادارہ لوگوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنارہاہے تو جموںوکشمیرکے عوام محروم کیوں……؟

 

 

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

یہ بھی تو خود کشی ہی ہے !

Next Post

راشد ڈیتھ اوورز میں خطرناک ہیں: موڈی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
ڈیبیو کپتانی کی جیت یادگارہے: راشد

راشد ڈیتھ اوورز میں خطرناک ہیں: موڈی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.