نئی دہلی// راجدھانی دہلی میں ہر شام کسی نہ کسی فن کا مظاہرہ دیکھنے کو ملتا ہے ، لیکن یہ شام مختلف تھی۔ اس میں کوئی مشہور فلمی ستارہ یا تجربہ کار تھیٹر اداکار نہیں جلوہ افروز نہیں تھا بلکہ اس پروگرام کی زینت تھے دہلی کے جھگی جھونپڑی سے آئے ہوئے بچے ،جنہوں نے اپنی میوزیکل اور تھیٹر پرفارمنس سے یہاں موجود سامعین مسحور کردیا۔ کیلاش ستیارتھی چلڈرن فاونڈیشن (کے ایس سی ایف) کے زیر اہتمام شروع کے ے گئے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام ‘میری آواز سنو’ کے تحت منعقدہ تقریب ‘بدلا کے بیج’ میں کچی آبادی کے بچوں کی کارکردگی دیکھ کر ہرشخص انگشت بدنداں رہ گیا۔ان بچوں کا انتخاب ایک سال کے ٹیلنٹ ہنٹ کے ذریعے کیا گیا تھا۔ برقی آلات بنانے والی کمپنی بوٹ اور کے ایس سی ایف کی اس ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے شراکت دارتھے ۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے قانون و انصاف ایس پی سنگھ بگھیل نے ملک بھر میں تمام بچوں کے لیے یکساں تعلیم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اس پروگرام کا حصہ بننا میرے لیے اعزاز کی بات ہے ۔ آزادی کے بعد ہمارے ملک نے ملک کے تمام بچوں کے لیے یکساں نظام تعلیم اپنانے کا موقع گنوا دیا۔ یہ تمام بچوں کو یکساں مواقع فراہم کرے گا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو پروان چڑھائیں اور یکساں طور پر ترقی کریں۔ آج کی پرفارمنس تربیت یافتہ پیشہ ور افراد کے زیر اہتمام دوسرے پروگراموں سے بہت مختلف تھی، یہ حقیقی زندگی اور قدرتی تھی، بچے پیشہ ور اداکاروں کی طرح اسٹیج پر اپنی حقیقی زندگی گزار رہے تھے ۔ مجھے یقین ہے کہ ان میں سے کچھ نوجوان ٹیلنٹ والے بچے مستقبل میں بہترین اداکار بنیں گے ۔
بوٹ کے سی ای او وویک گمبھیر نے کہاکہ کے ایس سی ایف اور میری آواز سنو پہل کے ساتھ شراکت کرنا ایک اعزاز کی بات ہے ۔ کیلاش جی تین ‘ڈی’ کے بارے میں بات کرتے ہیں – بڑے خواب دیکھیں، اپنی پوری صلاحیت کو بروئے کارلائیں اور اپنے خوابوں شرمندہ تعبیر کریں۔ تیسرا ڈی بوٹ مشن کے ساتھ اچھی طرح سے جڑا ہوا ہے ۔ ہم بچوں کو ان کی مکمل صلاحیتوں کو تلاش کرنے اور حاصل کرنے کے قابل بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔