منگل, مئی 13, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کشمیر کی تباہی وبربادی کے ذمہ دار

قانون اور معاشرے کے بھی مجرم ہیں

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-03-12
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

پاکستان کے مختلف تعلیمی اور پیشہ ورانہ اداروں میں میڈیکل اور انجینئرنگ وغیرہ شعبوں میں داخلہ کو کشمیرمیںکچھ سیاسی حلقوں نے ایک منظم کاروبار میںتبدیل کرکے ایک ایسے ماحول کو جنم دیا جس نے بعدمیں عفریت کا بھیانک روپ دھار لیا جو کشمیرکی معاشرتی اور معاشی تباہی کا بھی موجب بنا۔
کشمیرکے حوالہ سے جس’حوالہ ‘ کی بات عموماًکی جارہی ہے ، ابتدائی ایام میں داخلوں کا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں تھا لیکن جولوگ اس شعبہ سے وابستہ ہوچکے تھے انہوںنے اس کی ہیت اور اپروچ تبدیل کردی۔ انہوںنے اس کو ایک منظم تجارت اور پیشہ میں تبدیل ہی نہیں کیا بلکہ مخصوص خطوط پر منظم کرکے اسے اپنے اوراپنے حقیر مقاصد اور مفادات کی تکمیل وتحفظ کیلئے ہر وہ قدم اُٹھایا جس سے ان کے تقاضے اور خواہشات پوری ہوتی۔
ہر نشست کی الاٹمنٹ کیلئے ابتدائی ایام میں بولی دس ہزار لگائی گئی لیکن بعدمیں یہ بولی لاکھوں کی دہلیز پار کر گئی۔ اس طرح ہر سال اوسطاً ایک سو کے قریب بچوں سے فی کس لاکھوں کی رقم بطور نذرانہ وصول کرکے ایک منظم انڈسٹری کی داغ بیل ڈالی گئی۔ ہر شخص جوا س کاروبار سے وابستہ رہا کیلئے کوٹہ مقرر کیا گیا جو اوسطاً فی کس دس کے قریب بتایا جاتا رہا۔ لیکن چونکہ اس منظم کاروبار یا انڈسٹری کے تعلق سے کسی قسم کی لکھائی پڑھائی کا کوئی رواج نہیں تھا لہٰذا اس حوالہ سے کوئی ٹھوس دستاویزی ثبوت دستیاب نہیں البتہ سینہ بہ سینہ جو قصے کہانیاں اور داستانیں سنائی دے رہی تھی یا علمیت میں آتی رہی وہ اسی بات کی طرح واضح اشارہ کرتی رہی کہ اس داخلہ پالیسی کو حوالہ کے خطوط پر استوار کیا جاتارہا، جو سرمایہ وصول کیا جاتا رہا اس کو پتھرائو ،دہشت ،تخریب پروپیگنڈہ ، دھونس دبائو، عدم استحکام، لاقانونیت کے پھیلائو ایسے کاموں اور شرانگیزیوں کے لئے بروئے کار لایا جاتا رہا البتہ اس سرمایہ کا کچھ حصہ وابستہ لوگ اپنے کاروبار میںلگاتے رہے اور زمین وجائیداد کی خرید وفروخت میں سرمایہ کاری کرتے رہے۔
قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کچھ عرصہ سے اس سارے معاملہ کی تحقیقات میں مصروف ہے، جبکہ اس حوالہ سے چھاپہ ماری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ابھی چند روز قبل ایجنسی نے بیک وقت کئی ایک مقامات پر چھاپے مارکر اپنی تحقیقات آگے بڑھادی ہے۔ جن لوگوں کو چھاپہ ماری کی زد میںلایا گیا واقعی وہ اس منظم کاروبار سے وابستہ رہے ہیں اور کافی سرمایہ حاصل کرلیا ہے۔ اس سرمایہ کا حصول صرف پاکستان کے پیشہ ورانہ اداروں میںداخلہ تک ہی محدود نہیں تھا بلکہ جو لوگ پاسپورٹ پر پاکستان جانے کی خواہش رکھتے تھے دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن ان کے حق میں اپنے طور سے نہیں بلکہ انہی لوگوں کی مخصوص سفارشات پر ویزا جاری کیا کرتے تھے۔ اس طرح ویزا کے اجراء کو بھی یہ اپنے لئے ایک صنعت کے طور پر ترقی دینے اور پروان چڑھاتے رہے۔
مجموعی طور سے کشمیرکی بدقسمتیوں اور درد کا جو باب ۸۹ء میں شرو ع ہوا وہ اگست ۲۰۱۹ء تک مختلف شکل وصورت میں جاری رہا۔ لوگوں کی اقتصادی بدحالی کا جو عذاب اُس دور میں شروع ہوا وہ عذاب آج کی تاریخ میں بھی اپنے منفی اثرات کے ساتھ جاری ہے۔ اگر چہ ایڈمنسٹریشن اس عذاب سے لوگوں کو چھٹکارا دلانے کی سعی میں ہے لیکن تباہی کے باقیات آسانی سے ہٹائے نہیں جاسکتے وہ کسی نہ کسی شکل وصورت میں تعاقب میں رہتے ہیں۔
تاریخ نے اس مخصوص دورکے تعلق سے ابھی اپنی حتمی رائے ظاہر نہیں کی اور نہ ہی نفسیات کے حوالہ سے کوئی حتمی تعین کیا جاسکا ہے البتہ مستقبل میں اس حوالہ سے پیش آمدہ حالات، واقعات ، محرکات ، علل واسباب کا گہرائی سے تجزیہ کرنے پر ضرور کوئی نہ کوئی حتمی رائے نتیجہ کے تعلق سے قائم کی جائیگی،لیکن فوری طور سے یہی کہاجاسکتا ہے اپنے بعض مفاد پرست، ابن الوقت اور حقیر سیاسی نظریات رکھنے والوں کی سیاہ کاریوں ، جاہ پرستوں اور بداعمالیوں کے ساتھ ساتھ ناجائز استحصال اور گمراہ کن اصطلاحات اور نعرہ بازی نے کشمیر کو اس دہلیز تک پہنچانے میں اہم کرداراداکیا ہے، یہ کوئی مفروضہ نہیں بلکہ تلخ ترین تاریخی سچ یہی ہے۔
کس سیاسی گدی پر بیٹھے کس اور کن سیاست دانوں اور ان کے پیروکاروں نے اس مخصوص منظرنامہ جو دہشت، تخریب ، فتنہ دفساد، استحصال، لوٹ اور تمام تر برائیوں اور بدیوں سے عبارت رہا ہے کشمیر اور کشمیری عوام پر مسلط کرنے میںاہم بلکہ بُنیادی کردار اداکیاہے وہ اگر چہ پوشیدہ نہیں لیکن ان میں سے آج کی تاریخ میں کچھ ایک نئے روپ میں کشمیر کی سیاسی اُفق پر جلوہ گر نظرآرہے ہیں جبکہ کچھ جو مخصوص سیاسی نظریات کے حامل تھے اور مخصوص سیاسی ایجنڈا اور مشن کے حامل اور خالق رہے ہیں سلاخوں کے پیچھے زندگی گذار رہے ہیں۔
جب لوگ یا آبادی کا کوئی مخصوص حصہ روزمرہ کی اپنی ضروریات کے حصول کے حوالہ سے اپنی مشکلات کو زبان دے رہے تھے اور پیٹ کی آگ بجھانے کیلئے روزگار کا تحفظ کی مانگ کرتے تھے تو ان سے کہا جاتاتھا کہ ’’آپ کے یہ مطالبات اور خواہشات زندگی میں ثانوی درجہ رکھتی ہیں‘‘ ، جبکہ کچھ ذومعنی الفاظ اور اصطلاحات کے چرنوں میں سجدہ ریز ہوکر لوگوں کو اپنی بازی گری کے کرتب دکھاکرمزید گمراہ کرنے کا رول اداکرتے۔
بہرحال اس ساری مدت میںجو لوگ اور کاروباری ’حوالہ‘ سے وابستہ رہے ہیں اور چالیس ، پچاس فیصد کمیشن وصول کرکے سہولت کاروں کے طور کام کرتے رہے ہیں ان میںسے اکثر محاسبہ کے دائرے میں ابھی تک نہیں لائے گئے ہیں۔ جو لوگ کچھ مدت سے سلاخوں کے پیچھے ہیں انہیں اس بارے میں بہتر معلومات ہوں گی جبکہ توقع یہی کی جارہی ہے کہ تفتیشی ایجنسیوں نے اس تعلق سے ان سے معلومات حاصل کرلی ہوں گی۔ یہ سارے لوگ کشمیر ہی کے مجرم نہیں بلکہ کشمیر کی اقتصادی اور معاشرتی اقدار کی تباہی کے بھی ذمہ دار ہیں اور قانون کے بھی مجرم ہیں۔

 

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

ایپ ٹک اور مہنگائی

Next Post

کنبہ کا تعاون مشکل وقت میں ہمت دیتا ہے: ہرشل

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
کنبہ کا تعاون مشکل وقت میں ہمت دیتا ہے: ہرشل

کنبہ کا تعاون مشکل وقت میں ہمت دیتا ہے: ہرشل

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.