پیر, مئی 12, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

خوابوں کی تعبیر، نئے بجلی پروجیکٹ

صنعتی اور معیشتی ترقی کیلئے پہلا زینہ

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-03-01
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

بجلی کے شعبے میں پیداوار میں بتدریج اضافہ کو یقینی بنانے کیلئے ایک مفصل، قابل عمل اور جامع حکمت عملی درکا رہے۔ جموںوکشمیر میں بجلی کی پیداواری صلاحیت دستیاب ہے لیکن وسائل کی کمی آڑے آرہی ہے۔ گذری دہائیوں کے دوران بھی مسلسل طور سے بتایا اور باور کرایا جاتا رہا کہ جموں وکشمیرمیں بجلی کی پیداواری صلاحیت ۲۰…۳۰ ہزار میگاواٹ کے قریب ہے لیکن اس صلاحیت کو بروئے کار نہیں لایا جاسکا۔ وجوہات کئی ایک ہیں، جبکہ یہ جموں وکشمیرکا وہ مخصوص شعبہ ہے جو ۷ x۲۴ خبروں میں بھی رہتا آرہاہے اور بحرانوں کے حوالوں سے بھی نظروں میں ہے۔
ماضی میں حکومتوں نے ملک کی کچھ کمپنیوں کے ساتھ معاملات طے کرکے کچھ بجلی گھر قائم کرادیئے، جن کی پیداوار کا ساڑھے ۱۲؍فیصد بجلی رائلٹی کے طور جموں وکشمیر کو مفت فراہم کرنے کا معاہدہ طے پایا جبکہ باقی ضرورت کے مطابق کم شرحوں پر بجلی فراہم کرنے کے حوالہ سے بھی معاہدوں میں شق شامل کرلی گئی۔ یہ بھی طے پایاگیا کہ متعلقہ کمپنیاں جموں وکشمیر کے پانیوں کے استعمال کے عوض فیس ادا کیا کرئینگی اور یہ بھی طے پایاگیا تھا کہ وقت مقرر پر بجلی گھر حکومت کو منتقل کرکے تحویل میںدیئے جائینگے لیکن جب کچھ سال قبل اس حوالہ سے تیاریاں ہاتھ میں لی گئیں اور فنڈز دستیاب رکھے گئے، تاکہ بجلی گھروں کو تحویل میں لیاجاسکے تواین ایچ پی سی نامی ادارہ نے نہ صرف بجلی گھروں کی منتقلی سے انکار کردیا بلکہ اس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کھلے عام دھمکی دی کہ اگر جموں وکشمیرا س منتقلی پر اصرار کرتا رہا تو اسے سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔ دھمکی کے بعد وقت کی حکومت خاموش ہوگئی۔اور یوں معاملہ سرد خانے کی نذر ہوگیا۔
حالات میں تبدیلی آئی، نیا انتظامی سیٹ اپ معرض وجود میں آگیا، اس سیٹ اپ نے بجلی کی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کی خاطر کچھ نئے پروجیکٹ ہاتھ میں لئے، ان کی تعمیر کیلئے مختلف کمپنیوںکے ساتھ معاہدے طے کئے گئے اور پروجیکٹوں کی تکمیل کیلئے وقت کا تعین بھی کیاگیا۔ ا س حوالہ سے اُمید کی جارہی ہے کہ اگلے کچھ برسوں کے دوران جموں وکشمیرمیں مزید ۳۴۰۰ ؍میگاواٹ صلاحیت کی بجلی دستیاب ہوگی، اس صلاحیت کو حاصل کرنے کے بعد نہ صرف جموں وکشمیرکی آبادی کو ۷x۲۴ بجلی دستیاب رہیگی بلکہ فاضل بجلی کو باہر فروخت کرنے کے راستے بھی ہموار ہوں گے۔
ان نئے پروجیکٹوں کی تعمیر کیلئے سرمایہ کاری کے تعلق سے مرکزی سرکا رکے ساتھ مل کر ایک طریقہ کار متعین کردیاگیا ہے لیکن جموں وکشمیرکو ان نئے پروجیکٹوں سے رائلٹی کے طور کوئی ایک یونٹ بھی فراہم نہیں ہوگا جبکہ کمپنیوں کو یہ چھوٹ بھی دی گئی ہے کہ پانی استعمال کرنے کے عوض انہیں فیس کے حد میںکوئی ادائیگی نہیں کرنی ہوگی۔ بجلی پروجیکٹوں کی تعمیر کے حوالہ سے کمپنیوں کو یہ مخصوص چھوٹ کیوں دی گئی ہے اور کیوں کمپنیاں رائلٹی کے طور پر ساڑھے ۱۲؍ فیصد بجلی جموں وکشمیر کو مفت کیوں نہیں دینگی اس بارے میںقانونی، سیاسی یا اخلاقی معیارات اور پیمانے کیا ہیں اور کیوں ایساکیاگیا ہے اس بارے میںکوئی وضاحت دستیاب نہیں!
البتہ لوگ استفسار ضرور کررہے ہیں کہ پانی کے استعمال کے عوض واٹر چارجز کی ادائیگی سے کیوں متعلقہ کمپنیوں کو چھوٹ دی گئی اور کیوں جموںوکشمیر کے عوام کو نئے پروجیکٹوں سے رائلٹی کے طور ساڑھے بارہ فیصد بجلی کی فراہمی سے محروم رکھنے کا فیصلہ کیاگیا، اس بارے میں صورتحال واضح نہیں۔
بہرحال یہ تصویر کا ایک رُخ ہے ۔ اس کا دوسرا رُخ یہ ہے کہ ا س سال بجلی کی دستیابی میںمعقولیت لانے اور تقسیم کاری سسٹم کو بہتر بنانے کی سمت میں ایڈمنسٹریشن کی جانب سے اُٹھائے گئے اقدامات بحیثیت مجموعی تسلی بخش قراردیئے جاسکتے ہیں۔ اگر چہ سال کے آغاز میں سپلائی کے نظام میں ابتری دیکھنے کو ملی اور لوگ سڑکوں پر سراپا احتجاج نظرآتے رہے لیکن اب سپلائی نظام میں کچھ ہفتوں سے بہتری محسوس کی جارہی ہے۔
بجلی کی معقول مقدارمیںدستیابی مجموعی ترقی اور صنعتی ترقی کیلئے بُنیادی زینہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ بجلی کی فراہمی کے بغیر کسی بھی نوعیت کی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ہے۔ صنعتی ترقی کے تعلق سے جو منصوبے اور پروجیکٹ مرتب کئے جارہے ہیں اور جو اہداف اب مقرر کئے گئے ہیں ان اہداف کو حاصل کرنے کیلئے بجلی کی دستیابی بُنیادی لوازمات میں شامل ہے۔ یہ ممکن نہیں چھوٹے درمیانہ درجے اور بڑے کارخانے اور صنعتی یونٹ قائم کئے جائیں اور ان پر بھاری سرمایہ کاری بھی کی جاتی رہے لیکن جب پیدوار کی توقع کریں تو بجلی کی دستیابی آڑے آتی رہے۔ اور یوں یونٹ ہولڈران کو خسارے کا سامنا ہو۔
جموںوکشمیر ایک سیاحتی ریاست بھی ہے جس کی معیشت سیاحت سے بلواسطہ اور بلاواسطہ منسلک ہے ۔ اس شعبے کے لئے بھی بجلی کی وافر فراہمی ناگزیر بن چکی ہے۔ جبکہ ماحولیاتی توازن کے تحفظ کیلئے بھی بجلی کا اہم ترین کردار ہے۔ جنریٹروں کا استعمال ماحولیاتی توازن کے بگاڑ اور آلودگی کا بہت بڑا سبب ہے۔
بجلی کی سپلائی کے حوالہ سے ایک اور اہم پہلو بھی ہے جس کا تعلق بجلی کے استعمال کے باوجود بجلی فیس کی عدم ادائیگی سے ہے۔ یہ کوئی ڈھکی چھی بات نہیں کہ بجلی کی ضرورت پورا کرنے کیلئے سالانہ کروڑوں روپے کی ادائیگی کا بوجھ برداشت کرنا پڑرہاہے۔ اس مالی بوجھ میں ہرسال اضافہ ہوتا جارہاہے۔ ادائیگی کو یقینی بنانے کیلئے مرکزی حکومت کی مالی معاونت کا حصول معمول بن چکا ہے۔ لیکن جموں وکشمیرکے اندر جو لوگ اور ادارے مفت بجلی استعمال کررہے ہیں ان سے فیس کی ادائیگی کو یقینی نہیں بنایاجارہاہے ۔ اس ضمن میں سیاسی اور انتظامی وی آئی پی کلچر کا بہت بڑا حصہ ہے جبکہ سکیورٹی فورسز بھی استعمال کے باوجود فیس کے ضمن میں کوئی ادائیگی نہیں کررہی ہے۔
ٹرانسمیشن نقصان بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ یہ قومی سطح کی اوسط سے کہیں زیادہ ہے۔ اس نقصان کیلئے وہ نظام براہ راست ذمہ دار ہے جو گذرے برسوں کے دوران جموں وکشمیرمیں پروان چڑھایا جاتارہا، لیکن اس نظام کو ٹھیک کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اُٹھایا جاسکا۔ یہ اُسی ناکارہ نظام کا نتیجہ ہے کہ آج جبکہ سمارٹ میٹر نصب کئے جارہے ہیں تو آبادی کا ایک حصہ سڑکوں پر آکر ان کی تنصیب کے خلاف احتجاج کرتے نظرآرہے ہیں۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

شہر بدلنے والا ہے‘ فوٹو کھینچ کر رکھ لیجئے!

Next Post

ہندوستان آسٹریلیا کے خلاف تیسرا ٹیسٹ جیت کر مسلسل چوتھی مرتبہ بارڈر -گواسکر ٹرافی جیتنے کے مقصد کے ساتھ اترے گا

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
پنک بال ٹیسٹ میں ہندوستان نے سری لنکا کو 238 رن سے شکست دے کر سیریز 2-0 سے اپنے نام کی

ہندوستان آسٹریلیا کے خلاف تیسرا ٹیسٹ جیت کر مسلسل چوتھی مرتبہ بارڈر -گواسکر ٹرافی جیتنے کے مقصد کے ساتھ اترے گا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.