سرینگر//(ویب ڈیسک)
پاکستان کی وزیرِ مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی بیک چینل سفارت کاری نہیں ہورہی ہے۔
جمعرات کو پاکستانی سینیٹ اجلاس کے دوران جب حنا ربانی کھر سے پاکستان اور بھارت کے درمیان پسِ پردہ رابطوں سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا ’اس وقت ایسا کچھ نہیں ہو رہا ہے‘۔
کھر نے ایوان کو بتایا کہ اس وقت پاکستان اور بھارت کے سفارتی تعلقات محدود ہیں اورعوامی رابطے بھی نچلی سطح پر ہیں۔
پاکستانی وزیرِ مملکت برائے امور خارجہ نے یہ بات ایک ایسے وقت کہی ہے جب گزشتہ ہفتے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب اماارت کے دورے کے دوران ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ امارات بھارت اور پاکستان کو مذکرات کی میز پرلانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے تاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر سمیت تمام معاملات پر سنجیدہ مذاکرات ہو سکیں۔
جمعرات کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران کھر نے کہا کہ پاکستان اس بات کا خواہش مند ہے کہ اس کی مشرقی اور مغربی سرحدیں پرامن رہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم امن کے سفر پر گامزن ہیں جس کی ایک تاریخی مثال کرتار پور راہداری کا کھلنا ہے۔
دوسری جانب دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے جمعرا ت کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ بھارت نے رواں برس مئی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کیلئے پاکستان کے وزیرِ خارجہ کو دعوت دی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد بھارت کی درخواست پر غور کر رہا ہے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ مناسب وقت پر کیا جائے گا۔