اتوار, مئی 11, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

راہل یاترا کا ریاستی درجہ سے کیا تعلق

۳۷۰؍ کو یاترا سے منسلک کرنا بھی احمقانہ

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-01-11
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڈو یاترا اب سے تقریباً دس روز میں جموں وکشمیر کی حدود میں داخل ہورہی ہے جس کے استقبال کیلئے کانگریس نے بھر پور تیاریاں کرلی ہیں جبکہ انتظامی سطح پر سکیورٹی کے حوالہ سے انتظامات کو آخری شکل دی گئی ہے۔
بھارت جوڑو یاترا میں زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ سرکردہ شخصیتوں کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر شرکت پارٹی لیڈر شپ کے مطابق حوصلہ افزا رہی ہے جبکہ لوگوں نے بحیثیت مجموعی یاترا کا خیر مقدم کیا ہے البتہ کانگریس مخالف کچھ حلقوں کی طر ف سے یاترا پر تنقید کی جارہی ہے یہاں تک کہ راہل گاندھی کی شخصیت کو بھی خاص طور سے نشانہ بنایاجارہاہے۔ تاہم خیر مقدم اور تنقید سیاست کا حصہ ہیںبلکہ یہ آپس میں لازم وملزوم ہیں۔ سیاست کے میدان میں رہ کر کوئی سیاسی شخص اپنے مخالف کی مخالفت نہ کرے اور تنقید کا نشانہ نہ بنائے تب تک نہ اس کی روٹی حلق سے نیچے اُتر کر ہضم ہوتی ہے اور نہ رات کو نیند۔
اس یاترا کے حوالہ سے جموںوکشمیر کا نگریس کمیٹی کی لیڈر شپ باالخصوص اس کے موجودہ صدر نے اپنے بعض بیانات کے حوالہ سے نہ صرف اپنے چھوٹے سے سیاسی قد کو اور گھٹا دیا ہے بلکہ اپنی سیاسی سوچ کو مضحکہ خیز بھی بنایا ہے ۔ تازہ ترین بیان میں صدر موصوف کا کہنا ہے کہ یاترا کے دوران دوسرے معاملات کے ساتھ جموں وکشمیر کو ریاستی درجہ دینے کا مطالبہ کیاجائے گا۔ کیا واقعی بھارت جوڑو یاترا کا بُنیادی مدعا جموںوکشمیر کے حوالہ سے یہی ہے۔ یاترا اور ریاستی درجہ کی بحالی کا آپس میں کون سا رشتہ یا تعلق ہے ، یہ فہم سے بالا ہے۔ یاترا کے حوالہ سے کانگریس لیڈر شپ کا دعویٰ ہے کہ ملک میں منافرت اور فرقہ پرستی کو جو فروغ مل رہا ہے اس نے بھارت کی سالمیت، یکجہتی اور فرقہ وارانہ یگانگت کو نقصان پہنچایاہے اور یاترا کا مقصد یہی ہے کہ نفرتوں اور فرقہ واریت کی ان دیواروں کو زمین بوس کردیاجائے۔
لیکن جموں وکشمیر کی کانگریس قیادت نے یاترا کے اس بُنیادی ایجنڈا کی پیٹھ میں سیاسی چھرا گھونپ دیا ہے اور جموں وکشمیر کو ریاستی درجہ دینے کے مطالبہ سے یاترا کو منسوب وموسوم کردیاہے۔ کیایہ مطالبہ طفل سیاست کا غماز نہیں ؟ جموں وکشمیر کو ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ اپنے مخصوص پس منظر میں واجبی ہے کیونکہ یہ اس کا اپنا پیدائشی اور بُنیادی حق ہے جس کو تین سال قبل ختم کردیاگیا تھا لیکن ساتھ ہی اس مطالبے کا تعلق اور نوعیت سیاسی اور اس کے بعد انتظامی ہے ۔ سیاسی نوعیت کے تعلق سے سیاسی جماعتیں اس پر اس لئے اصرار کررہی ہیں تاکہ وہ اختیارات حاصل کرسکیں اور انتظامی اس حوالہ سے ہے کہ جب ریاستی درجہ بحال ہوگا اوراسمبلی کی وساطت سے حکومت کی تشکیل عمل میں آئیگی تو اختیارات دہلی سے چھین کران کے ہاتھ آجائیں۔
یوٹی کی حیثیت میں اسمبلی وجود میں بھی آتی ہے اور جو حکومت معرض ِوجود میں آئیگی اس کے ہاتھ میں کوئی اختیار نہیں ہوگا۔اس صورتحال کو سمجھنے کیلئے دہلی کی کیجریوال حکومت کو سامنے رکھنا ہوگا جس کے ہاتھ میں ذرہ بھر بھی کوئی اختیار نہیں، فیصلہ سازی نہیں بلکہ قدم قدم پر منظوری کیلئے لیفٹنٹ گورنر کی دہلیزپر سجدہ ریز ہوناپڑرہاہے، پھر گورنر کی صوابدید پر منحصر ہے کہ وہ کس درخواست کی منظوری عنایت کرتا ہے اور کس کو مسترد !سیاسی لیڈر شپ اور سیاسی جماعتوں کو اس منظرنامہ کی بھرپور واقفیت ہے اور یہی وجہ ہے کہ کشمیراو رجموں نشین ہر سیاسی ادارہ ریاستی درجہ کی بحالی کا مسلسل مطالبہ کررہاہے،یہ مطالبہ یہ جماعتیں اپنے حقیر مفادات کی تکمیل اور حصول کیلئے کررہی ہیں، عوام کی فلاح، بہبود ،ترقیات اور حقوق او رمفادات کے تحفظ کا اس مطالبے میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔
اس مخصوص پس منظر میں جموں وکشمیر کا نگریس کا بھارت جوڑو یاترا کو ریاستی درجہ کی بحالی کے مطالبے کے ساتھ نتھی کرنا کیا بچگانہ سیاسی انداز فکر کا مظہر نہیں! پھر یہ سوال بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ کیا ریاستی درجہ کی بحالی کا ایجنڈا مرکز کے پاس نہیں ہے حالانکہ مرکزی سرکار بار بار اس بات کا پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اعادہ کرتی رہی ہے کہ موزون وقت پر ریاستی درجہ بحال کیاجائے گا، البتہ یہ بات غور طلب ضرور ہے کہ درجہ کی بحالی الیکشن سے قبل ہو یا الیکشن کے بعد۔
بھارت جوڑو یاترا کے تعلق سے ایک اور ردعمل یہ بھی سامنے آرہا ہے جس ردعمل کو گذشتہ کچھ دنوں سے متواتر طور سے دہرایا جارہاہے کہ کانگریس یاترا کے حوالہ سے دفعہ ۳۷۰؍ کے حوالہ سے اپنی پوزیشن واضح کرے۔ کانگریس کے مخالفین کا یہ مطالبہ بھی بچگانہ سیاسی انداز فکر اور اپروچ سے عبارت ہے۔ بادی النظرمیں دفعہ ۳۷۰؍ کی منسوخی کا بھی یاترا کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، کانگریس بحیثیت پارٹی اس دفعہ کے حق میں ہے یا مخالف ہے یہ بحث الگ ہے یاترا کا حصہ نہیں!
پھر دفعہ ۳۷۰؍ کے حوالہ سے کانگریس کے ماضی کے رول باالخصوص ۱۹۵۲ء سے لے کر ۱۹۷۵ء تک اس کو اندر ہی اندر سے کھوکھلا بناکر ختم کرنے کے تعلق سے رہاہے۔ یہ کوئی پوشیدہ راز نہیں بلکہ کشمیر اور جموں کا بچہ بچہ اس بار ے میں سب کچھ جانتا ہے ۔ خود جواہر لال نہرو کا پارلیمنٹ کے روبرو یہ بیان کہ ’’ یہ دفعہ آہستہ آہستہ گھِس گھِس کر اندر ہی اندر سے کھوکھلا بن کر محض کاغذ کا ٹکڑا بن کر رہیگی‘‘ آج کی تاریخ میں بھی ریکارڈ پر بطور گواہ موجود ہے۔ اس مخصوص رول اور کردار کے تناظرمیں کانگریس سے اس دفعہ کے بارے میں موقف واضح کرنے کا مطالبہ کوئی دم نہیں رکھتا۔
اس نوعیت کی سیاست کو لچر بازی ہی تصور کیاجاسکتاہے جبکہ جموں وکشمیرکے مجموعی مفادات اور خاص کر لوگوں کی دیرینہ خواہشات اور ضرورتوںکی تکمیل ایسے مطالبات اور موقفوں کو اختیار کرنے سے ممکن نہیں، ریاستی درجہ کی بحالی اور دفعہ ۳۷۰ کی واپسی کے نعروں سے باہر بھی ایک اصل دُنیا ہے جس دُنیا میں لاکھوں لوگ رہائش پذیر ہوتے ہوئے گوناگوں مسائل، مشکلات اور معاملات سے پریشان حال جھوج رہے ہیں۔ سیاسی جماعتیں اور ان سے وابستہ لیڈر شپ ان سنگین مضمرات کے حامل اشو ز کو ایڈریس نہیں کررہی ہے البتہ ان اشوز کو لے کر بے نتیجہ سیاست ضرورت کررہی ہے اور اپنی اپنی سیاسی دُکانیں سجانے کی بھر پور کوششیں کررہی ہیں لیکن لوگ اب ان سیاسی دُکانوں کی اصلیت جان اور پہنچان گئے ہیں ، بہت کم لوگ ہوں گے جو ان دُکانوں کی چمک دھمک دیکھ کر گمراہ ہوسکتے ہیں۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

تاریک تاریخ

Next Post

ہندوستان کو ورلڈ کپ میں بمراہ کی ضرورت ہے: آرنلڈ

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
بمراہ اور رانا کو آئی پی ایل کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جرمانہ

ہندوستان کو ورلڈ کپ میں بمراہ کی ضرورت ہے: آرنلڈ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.