کیف//
یوکرینی فوج کے جنرل سٹاف نے اعلان کیا ہے کہ اس نے 24 گھنٹوں کے اندر روسی افواج کے ٹھکانوں پر 13 میزائل اور توپ خانے سے حملے کیے ہیں۔ یوکرین کی فوج نے کہا ہے کہ اس نے ڈونیٹسک کے 15 علاقوں میں روسی دراندازی کو ناکام بنا دیا ہے۔
یوکرینی فوج نے روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ کھیرسن میں دریائے دنیپرو کے دائیں کنارے میں آبادی والے علاقوں پر بمباری کر رہا ہے۔ یوکرینی فوج نے کہا کہ یوکرین بھر میں اہم بنیادی ڈھانچے پر روسی فضائی اور میزائل حملوں کا خطرہ بدستور موجود ہے۔ڈونیٹسک میں روس نواز ذرائع کے مطابق یوکرین کے جنرل سٹاف نے ماکیفکا حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اس حملہ میں 78 روسی فوجی ہلاک ہوئے۔ دوسری طرف روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ڈونیٹسک کے مشرق میں واقع ماکیفکا میں ایک عارضی بھرتی کیمپ کو نشانہ بنانے والے حملے میں 63 افراد ہلاک ہوئے۔ وزارت نے کہا کہ یوکرینی حملہ زیادہ دھماکہ خیز ہیمارس میزائلوں سے کیا گیا اور فضائی دفاع نے ان میں سے دو کو مار گرایا۔
روس کے حامی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ماکیفکا حملہ اس وقت ہوا جب تربیتی کیمپ میں بھرتی ہونے والوں کو اپنے فون استعمال کرنے کی اجازت دی گئی اور یوکرین نے فون استعمال کرنے کے بعد بھرتی ہونے والوں کے مقامات کے نقاط کا تعین کیا۔
یوکرینی صدر زیلنسکی کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ سیاسی سطح پر یورپی یونین اور یوکرین 3 فروری کو کیف میں ایک سربراہی اجلاس منعقد کریں گے جس میں مالی اور فوجی مدد پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ زیلنسکی نے اس سال اپنی پہلی فون کال میں یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وین ڈیر لاین کے ساتھ اس ملاقات کی تفصیلات پر تبادلہ خیال کیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں فریقوں نے اس سربراہی اجلاس کی تیاری کے کام کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔
دونوں نے مناسب ہتھیاروں کی فراہمی کے متعلق بات کی۔ یوکرین کے لیے 18 بلین یورو مالیت کے نئے مالیاتی امدادی پروگرام پر بھی گفتگو کی گئی۔