کپواڑہ//
کپواڑہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) یوگل منہاس نے جمعرات کو کہا کہ کنن پوش پورہ کے ایک نوجوان عبدالرشید ڈار کو عسکریت پسندی کے ایک معاملے کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے تحویل میں لیا گیا تھا اور وہ فورسز کو ایک خفیہ کمین گاہکے راستے چکما دینے میں کامیاب ہو گیا ۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایس ایس پی کپواڑہ نے کہا کہ نوجوان عبدالرشید ڈار ولد محمد صدیق ڈار کنن پوش پورہ کو عسکریت پسندی کے ایک معاملے سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے تحویل میں لیا گیا تھا۔
منہاس نے کہا’’خفیہ کمین گاہ کے بارے میں اس کے انکشاف پر، اس نے فورسز کو چکما دیا۔ ہم اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ وہ کن حالات میں فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔ ہم ان کے خاندان سے بھی رابطے میں ہیں۔‘‘
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈار کے اہل خانہ نے بدھ کو سری نگر کے پریس انکلیو میں احتجاج کیا تھا، اور الزام لگایا تھا کہ ڈار کو فوج کی طرف سے حراست میں لینے کے بعد ’غائب‘ کر دیا گیا ہے۔
لواحقین نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت انتظامیہ اور پولیس سے معاملہ میں مداخلت کی درخواست کی۔