موگا دیشو//
صومالی وزیر ماحولیات اتوار کی شام صومالی دارالحکومت موگا دیشو کو ہلا کر رکھ دینے والے دھماکوں میں بال بال بچ گئے، دھماکوں سے ان کی آواز صدارتی محل کے آس پاس سنی گئی۔
ابتدائی اطلاعات سے پتہ چلتا ہے حملے میں محل کے قریب واقع ایک ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا جہاں وزراء اور ارکان پارلیمنٹ سمیت اعلیٰ حکام قیام پذیر ہیں۔
صومالی وزیر مملکت برائے ماحولیات اور موسمیاتی ایڈم ہرسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا "میں بالکل ٹھیک ہوں۔ میں ایک دہشت گردانہ بم حملے میں بچ گیا جس میں میری رہائش گاہ ولا روئز ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا تھا۔”
صومالی نیشنل پولیس کے ترجمان صادق دودیش نے ایک بیان میں کہا کہ "الشباب کے جنگجوؤں کے ایک گروپ نے آج رات ضلع بوندیر میں ایک تجارتی ہوٹل پر حملہ کیا ہے، سیکورٹی فورسز انہیں ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے شہریوں اور اہلکاروں کو ولا روز ہوٹل سے بچا لیا گیا جو قانون سازوں میں مقبول ہے اور دارالحکومت کے ایک محفوظ وسطی علاقے میں صومالی صدر حسن شیخ محمد کے دفتر کے قریب واقع ہے۔
عینی شاہدین نے کہا دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں جس کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی آئیں۔
ایک عینی شاہد عدن حسین نے کہا "میں ولا روز کے قریب تھا جب دو پرتشدد دھماکوں سے ہوٹل لرز اٹھا۔ شدید گولہ باری ہوئی۔ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا اور میں نے لوگوں کو بھاگتے ہوئے دیکھا۔‘‘
تحریک الشباب نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ یہ القاعدہ سے منسلک ایک دہشت گرد گروہ ہے جو 15 سال سے صومالی مرکزی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔