سرینگر//(ویب ڈیسک)
امریکی صدر ‘جو بائیڈن نے الزام عائد کیا کہ ان کااخیال ہے پاکستان خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہے اور پاکستان کا ایٹمی پروگرام بے قاعدہ ہے، اس بات کا خدشہ ہے کہ اسے کوئی بھی استعمال کرسکتا ہے۔
ڈیموکریٹک کانگریشنل کیمپین کمیٹی کے استقبالیے میں جمعرات کو خطاب کرتے ہوئے امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ اْن کے خیال میں پاکستان شاید ’دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہے‘ جس کے پاس موجود ’جوہری ہتھیار غیر منظم‘ ہیں۔
اْن کی جانب سے اس موقع پر کیا گیا خطاب وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر شائع ہوا ہے۔ جس میں بائیڈن کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ ’… اور میرے نزدیک شاید دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک، پاکستان۔ اس کے پاس موجود جوہری ہتھیار غیر منظم ہیں۔‘
امریکی صدر کے یہ ریمارکس بدلتے عالمی سیاسی منظرنامے کے تناظر میں دیے گئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کے سیاسی منظرنامے میں تیزی سے تبدیلی آ رہی ہے اور متعدد ممالک اپنے اتحاد کے بارے میں نظرثانی کر رہے ہیں۔
بائیڈن نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا ’ ’کیا آپ میں سے کسی نے کبھی یہ سوچا تھا کہ کیوبا میزائل بحران کے بعد سے کوئی ایسا روسی رہنما آئے گا جو ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں دھمکی دے گا۔ (ٹیکٹیکل ہتھیار) جو تین سے چار ہزار افراد کو ہلاک کرنے کی صلاحیت رکھنے والا محدود ہتھیار ہے‘‘۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا’’کیا کسی نے کبھی یہ سوچا تھا کہ ’چین ایک ایسی صورتحال میں ہو گا جہاں وہ روس، انڈیا اور پاکستان سے اپنے تعلقات کے حوالے سے نظرِ ثانی کر رہا ہو گا۔‘‘
حالیہ دنوں میں پاکستان اور امریکہ کے حکام کی جانب سے پاکستان امریکہ تعلقات کو افغانستان اور انڈیا کے تناظر سے ہٹ کر ایک علیحدہ شناخت دینے کی بات کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کی جانب سے منگل کو کہا گیا تھا کہ امریکہ ’پاکستان سے طویل مدتی روابط کی قدر کرتا ہے‘ اور اس طرح کے متعدد شعبے ایسے میں جن میں دونوں ممالک کے مفاد یکساں ہیں۔
بعد ازاں صدر بائیڈن کے پاکستان سے متعلق بیان پر وضاحت دیتے ہوئے وائٹ ہاؤس پریس سیکریٹری کرین ڑان پیئر نے کہا ’ریڈ آؤٹ (بیان کے ریکارڈ) میں کوئی مطالبہ نہیں رکھا گیا۔‘
’(امریکی) صدر ایک محفوظ اور خوشحال پاکستان چاہتے ہیں جو امریکی مفادات کے لیے اہم ہے۔ آپ نے جو ان سے گذشتہ شب سنا وہ کوئی نئی بات نہیں۔‘
دوسری جانب پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے جوہری اثاثوں سے متعلق امریکی صدر جوبائیڈن کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے، پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ملک ہے۔
پاکستانی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ امریکی صدر کے رپورٹ ہونے والا بیان مسترد کرتے ہیں، جو درحقیقت غلط اور گمراہ کن ہے۔