ماسکو//
بدھ کے روز روسی فیڈرل سکیورٹی سروس نے دعویٰ کیا کہ "کریمیا کو ملانے والے پُل پر دہشت گردانہ حملے کا منصوبہ ساز یوکرینی ملٹری انٹیلی جنس کا سربراہ کریل بڈانوف ہے۔
روسی سکیورٹی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ثابت ہو گیا ہے کہ کریمیا کے پل پر دہشت گردانہ حملے کے منصوبہ ساز یوکرین کی وزارت دفاع کے سینٹرل انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے عناصر، اس کا سربراہ کیرل بوڈانوف اور دوسرے ایجنٹ ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حملے میں ملوث ہونے کے شبے میں اب تک 5 روسی شہری اور یوکرین اور آرمینیا کے 3 شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جو اس جرم کی تیاری میں ملوث تھے، انہوں نے مزید کہا کہ حملے کی تحقیقات جاری ہیں۔
روسی انٹیلی جنس نے تصدیق کی ہے کہ اس نے کریمیا برج بم دھماکے میں 8 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔ انٹرفیکس خبر رساں ایجنسی نے ایک روسی سکیورٹی ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ کریمیا پل پر بم حملے کے الزام میں 5 روسی اور یوکرین اور آرمینیا کے 3 شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
انٹیلی جنس نے اشارہ کیا کہ دھماکہ خیز مواد "پلاسٹک ریپنگ رولز” میں چھپایا گیا تھا جو اگست میں یوکرین میں اوڈیسا کی بندرگاہ سے بھیجے گئے تھے۔ روس میں داخل ہونے سے پہلےیہ مواد بلغاریہ، جارجیا اور آرمینیا کے راستے منتقل کیا گیا۔یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب روسی سکیورٹی سروسز نے بدھ کے روز کہا تھا کہ انہوں نے ماسکو کے علاقے اور یوکرین کے قریب برائنسک میں ایک اور حملے کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔ کیف پر ان حملوں کی تیاری کا الزام لگایا ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسیوں کی طرف سے کئے گئے دو الگ الگ بیانات میں ایف ایس بی نے کہا کہ اس نے ماسکو کے علاقے میں راکٹ لانچر حملے کی تیاری کے الزام میں یوکرین کے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے اور ایک اور دوسرے ملزم کو برائنسک میں ایک لاجسٹک سنٹر پر دھماکہ خیز حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
روس میں ’العربیہ‘ اور ’الحدث‘ کے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ فیڈرل سکیورٹی سروس نے ماسکو کے مضافات میں یوکرینی انٹیلی جنس کے لیے کام کرنے کے شبے ایک ایجنٹ کو حراست میں لیا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ اس نے مبینہ طور پر دو Igla MANPADS میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے دہشت گردانہ حملوں کی تیاری کر رکھی تھی۔
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ پل پر حملہ "دہشت گردانہ کارروائی تھا تھی کیونکہ اس نے روس کو کریمیا سے ملانے والے پل کو نقصان پہنچایا، جسے ماسکو نے 2014 میں الحاق کر لیا تھا۔
یہ پل علامتی اور تزویراتی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ روسی سامان کو جنوبی یوکرین تک پہنچانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جہاں کیف فورسز جوابی حملہ کر رہی ہیں۔
پل پر حملہ یوکرین کے شمال مشرق، مشرق اور جنوب میں ماسکو کی طرف سے کئی فوجی ناکامیوں کے بعد پیش آنے والا واقعہ ہے۔