مقبوضہ بیت المقدس///
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے کہا ہے کہ ترکیہ اور غاصب اسرائیلی ریاست کے درمیان تعلقات معمول پرلانے کی حمایت نہیں کی ہے۔
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ ہم کسی بھی مسلمان ملک کے ساتھ صہیونی ریاست کے تعلقات معمول پرلانے کی کوششوں کی تمام شکلوں کو مسترد کرتے ہیں۔
اسرائیل سے تعلقات استوار کرنا ہمارے قومی اصولوں اور ہمارے عوام اور عرب اور اسلامی خطے کے لوگوں کے مفادات سے متصادم ہے۔
گذشتہ جمعہ کو “حماس” نے کہا ہے کہ بعض ذرائع ابلاغ میں حماس کی طرف من گھڑت بیانات منسوب کئے گئے ہیں جن میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ حماس نے ترکیہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پرلائے جانے کی حمایت کی ہے۔حالانکہ ایسا ہرگز نہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی اس نوعیت کی افواہیں قطعی بے بنیاد اور مکمل طور پرمن گھڑت ہیں۔ حماس نے ذرائع ابلاغ پرپیشہ وارانہ تحقیقات کے بعد خبریں شائع کرنے اور اور بے جا الزام تراشی سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔