نیویارک//
امریکا اور چین کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کی روشنی میں سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر نے اس تنازعے کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ "انسانیت کو درپیش سب سے بڑے چیلنج” میں تبدیل ہو سکتا ہے۔
کسنجر نے CNN کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک دنیا کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کے درمیان فوجی تنازعہ دنیا کو پہلی جنگ عظیم کے بعد سے بدتر بنا دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صورتحال کے بارے میں منفرد بات یہ ہے کہ دونوں ممالک میں دنیا کو تباہ کرنے کی صلاحیت ہے اور جب وہ تنازع میں آتے ہیں تو ٹیکنالوجی کے استعمال کی کوئی قید نہیں رہے گی۔
انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اگر امریکا اور چین کے درمیان کوئی فوجی تنازعہ ہوتا تو دنیا پہلی جنگ عظیم کے بعد کی نسبت آج لامحدود بدتر نظر آتی۔ ایسے مسائل پر تبادلہ خیال کریں جو قابو سے باہر ہو سکتے ہیں‘‘۔
ہنری کسنجر نے ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے تائیوان کے دورے پر تنقید کی اور کہا کہ ان کا دورہ "غیر دانشمندانہ” ہے۔ ان کے دورے نے معاملات کو مزید خراب کردیا اور بیجنگ کو تائیوان کو دھمکی دینے کا موقع ملا۔
قابل ذکر ہے کہ کسنجر نے بار بار چین کے ساتھ مفاہمت کی پالیسی پر زور دیا تھا۔ نومبر 2019 میں انہوں نے چین کا سفر کیا تھا اور واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا انتباہ دیا تھا۔ انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کی۔