تہران //
ایران میں قید ایک فرانسیسی جوڑے پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے اور ایرانی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش میں مدد کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فرانس سے تعلق رکھنے والے جیکس پیرس اور ان کی پارٹنر سیسیل کوہلر فرانس کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں مئی 2022ء سے ایران میں قید ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اب اس جوڑے کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے، ایرانی حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش میں مدد کرنے اور بدعنوانی کے ایک سنگین الزام میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔
اس حوالے سے جیکس پیرس اور سیسیل کوہلر کے اہل خانہ اور فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ الزامات جھوٹے اور سیاسی ہیں۔
سیسیل کوہلر کی بہن نے کہا کہ ہم صرف اتنا جانتے ہیں کہ ان پر 3 الزامات عائد کیے گئے ہیں اور تمام الزامات میں سزائے موت سنائے جانے کے بعد انہیں وکلاء تک رسائی دینے سے انکار کیا جا رہا ہے۔
ایران نے فی الحال جیکس پیرس اور سیسیل کوہلر پر عائد ان الزامات کی تصدیق نہیں کی۔
یہ خبر ایک فرانسیسی سفارت کار کے جیکس پیرس اور ان کی پارٹنر سیسیل کوہلر سے ملاقات کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے۔
فرانسیسی سفارت کار نے تہران کی جیل پر اسرائیل کے فضائی حملے کے بعد ان دونوں کے اہل خانہ کے مطالبے پر ان دونوں سے ملاقات کی۔