جمعرات, جولائی 3, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

پی اے سی: کیا کشمیر میں اب بھی جذباتی نعروں کی گنجائش ہے ؟

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2025-07-02
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

امر ناتھ یاترا :سرکاری انتظامات اور مقامی مسلمانوں کے تعاون کا امتزاج

ٹریفک حادثات، قیمتی جانوں کا اتلاف…ذمہ دار کون؟

جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے محض۸ ماہ بعد وادی میں ایک نیا سیاسی اتحاد’پیپلز ایلائنس فار چینج(ہی اے سی)‘ معرض وجود میں آیا ہے ۔اس اتحاد میں سجاد غنی لون کی پیپلز کانفرنس(پی سی) ‘حکیم یاسین کی پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ(پی ڈی ایف) اور جماعت اسلامی کے سابق رکن‘شمیم احمد ٹھوکر کی جسٹس اینڈ ڈولپمنٹ فرنٹ (جے ڈی ایف) شامل ہے ۔
پی اے سی کے مقاصد کا احاطہ کرتے ہوئے سجاد لون نے کہا’’ہم نے درد دیکھا ہے، اور ہم نے درد نہیں دیا۔ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں سب نے تکلیف اٹھائی ہے، اور یہ پلیٹ فارم تبدیلی کی طرف لے جائے گا‘‘۔ان کا مزید کہنا تھا ’’ہم اپنے لوگوں کو ایک متبادل فراہم کر رہے ہیں۔یہ وسیع تر سماجی مسائل کو بھی حل کرنے کی کوشش کریگا ۔ہم عزت اور سمت پیش کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
دیکھا جائے تو پی اے سی خود کو ایک متبادل سیاسی آواز کے طور پر پیش کرنا چاہتا ہے۔کیونکہ اس کا ماننا ہے کہ کشمیر کی روایتی سیاستی جماعتیں ہر چھ سال (اسمبلی انتخابات کے بعد ) کرسی تبدیل کرتی رہتی ہیں جس سے کشمیر کی سیاست میں کوئی تبدیلی نہیں آ رہی ہے اور پی اے سی کا مقصد لوگوں کو ‘ کشمیر کو ایک سیاسی تبدیلی کی طرف لیجانا بھی ہے ۔
لیکن سوال یہ ہے کہ پی اے سی جس سیاسی تبدیلی کی بات کررہا ہے وہ تبدیلی کیسے آئیگی ؟یقینا وہ تب ہی آئیگی جب یہ اتحاد ایک متبادل پروگرام ‘ ایک متبادل روڈ میپ لوگوں کے سامنے پیش کرے گا ۔اس کے علاوہ نئے اور متبادل سیاسی اہداف اپنے لئے تعین کرے گا … کیا اس نے ایسا کیا ہے ‘ جواب نفی میں ہے ۔
پی اے سی نے جو روڈ میپ پیش کیا ہے اس میں ۳۷۰؍کی بحالی ‘۳۵؍ اے کی واپسی اور ریاستی درجے کی بحالی کی بات کی گئی ہے ۔اس کے علاوہ سیاسی نظر بندوں کا بھی ذکر کیا گیا ہے ۔
اگر اس روڈ میپ کا سرسری جائزہ لیا جائے تو اس میں کوئی نئی بات ‘ کوئی نیا سیاسی ہدف نظر نہیں آرہا ہے جس کی کشمیر کی روایتی سیاسی جماعتیں بات نہیں کررہی ہیں ۔نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی ‘ دونوں جماعتیں ۳۷۰/۳۵؍اے کے علاوہ ریاستی درجے کی بحالی کی باتیں کررہی ہیں تو ان کے اور پی اے سی کے ایجنڈا میں کیا فرق ہے ؟اس میں نیا یا متبادل کیا ہے ؟
سچ تو یہ ہے کہ کشمیر کی سیاست کا محور ہمیشہ جذباتی اشوز رہے ہیں ۔شیخ محمد عبداللہ نے محاذ رائے شماری کو اپنی سیاست کا محور بنا دیا ۔زائد از دو دہائیوں تک یہ نعرہ ان کی سیاست کا مرکزی خیال رہا اور پھر اسے ترک کرکے اقتدار کو چن لیا ۔
علیحدگی پسندوں نے کشمیر کی ’آزادی‘ کے نام پر تین دہائیوں تک سیاست کی ‘ ان کی اس سیاست نے کشمیر کو تباہی اور بربادی کے سوا کچھ نہیں دیا ۔ ہزاروں لوگ مارے گئے ‘کروڑوں اور اربوں روپے مالیت کی جائیداد کا نقصان ہوا ‘نوجوانوں کو ورغلا کر اُس راستے پر ڈال دیا گیا جس کی منزل موت یا پھر جیل تھی اور بالآخر تین دہائیوں تک جاری رہنے والی یہ نام نہاد تحریک‘ جو افرا تفری سے زیادہ کچھ نہیں تھی اپنی موت آپ مر گئی ۔کیونکہ اس نعرے کی بنیاد بھی جذباتی تھی ‘ان کا یہ نعرہ بھی زمینی حقائق سے کوسوں دور تھا۔
عصر حاضر کی سیاسی جماعتیں ‘ اب ۳۷۰/۳۵؍اے اور ریاستی درجے کی بحالی پر سیاست کررہی ہیں ۔یہ جماعتیں اچھی طرح جانتی ہیں کہ ۳۷۰/۳۵؍ اے کبھی بحال نہیں ہوں گی ۔ انہیں ملک کی پارلیمنٹ نے ختم کردیا اور اس فیصلے کی توثیق سپریم کورٹ نے بھی کی ۔ حالیہ دنوں میں چیف جسٹس آف انڈیا ‘بھوشن راماکرشنا گوائی نے ایک بیان میں کہا کہ دفعہ ۳۷۰ ملک کے آئین کے معمار ‘ بی آر امبیڈ کر کے ایک ملک ‘ ایک آئین کے نظریے اور تصور کیخلاف تھی ۔
لیکن اس کے باوجود کشمیر کی سیاسی جماعتیں اس دفعہ کی بحالی کا جذباتی نعرہ بلند کرکے اس پر سیاست کررہی ہیں ۔پی اے سی بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ‘حالانکہ اس نے خود کو کشمیر میں ایک سیاسی متبادل کے طور پر پیش کیا ہے ۔ اگر وہ خود کو ایک متبادل کے طور پر پیش کررہا ہے تو اس کا سیاسی ایجنڈا بھی کشمیر کی روایتی سیاسی جماعتوں سے مختلف ہونا چاہئے … حقیقت پسندانہ ہونا چاہئے ‘ اس کی بنیاد جذبات پر نہیں ہو نی چاہئے ۔
کشمیر اب مزید جذباتی اور جھوٹے سیاسی نعروں کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے ۔ پہلے ہی ان جھوٹے اور پر فریب نعروں کی اس قوم نے بھاری قیمت ادا کر دی ہے‘ اب ان نعروں کی کشمیر کے سیاسی منظر نامے میں کوئی گنجائش نہیں ہے ۔
کشمیر کو معاشی اور معاشرتی‘ دونوں سطحوں پر کئی مسائل اور چیلنجز کا سامنا ہے ۔کشمیر کے نوجوانوں کو بے ورز گاری کا سامنا ہے ‘ یہاں بے ورز گاری کی شرح ملک کی اوسط شرح سے کہیں زیادہ ہے۔کشمیر کا نوجوان منشیات کا عادی ہو گیا ہے ۔ماحولیات کے مسائل الگ سے ہیں۔
پی اے سی اگر واقعی خود کو ایک متبادل کے طور پر پیش کرنے میں سنجیدہ ہے تو اسے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسے اہداف … سیاسی اہداف کو سامنے رکھنا چاہئے جو حقیقت پسندانہ ہوں ‘ جن کا حصول ممکن ہو ۔ اگر اس نے بھی لوگوں کی حمایت اور ان کا سپورٹ حاصل کرنے کیلئے جھوٹے ‘جذباتی اور پر فریب نعروں کا سہارا لیا تو اس کا انجام ناکامی پر ہی منتج ہو گا ۔
جموںکشمیر کو آگے کیسے لے جانا ہے اور ۵؍اگست ۲۰۱۹ کے بعد جن چیلنجز کو اسے سامنا ہے ‘ان کا حل کیسے تلاش کرنا ہے‘ وادی کی ساسی جماعتوں کو یہ لداخ کی سیاسی وسماجی جماعتوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے ۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

ہمیں دشمنوں کی کیا ضرورت

Next Post

یشسوی جیسوال ممبئی کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا جاری رکھیں گے

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

امر ناتھ یاترا :سرکاری انتظامات اور مقامی مسلمانوں کے تعاون کا امتزاج

2025-07-03
اداریہ

ٹریفک حادثات، قیمتی جانوں کا اتلاف…ذمہ دار کون؟

2025-07-02
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

ٹریفک حادثات، قیمتی جانوں کا اتلاف…ذمہ دار کون؟

2025-07-01
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

پہلگام میں جنسی زیادتی کا واقعہ:ہم کہاں جا رہے ہیں؟

2025-06-30
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

جموں کشمیر :کانگریس کے قول و فعل میں تضاد؟

2025-06-29
اداریہ

سیاحوں کی واپسی خوش آئند‘ لیکن ان کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائے

2025-06-28
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

سیاحوں کی واپسی خوش آئند‘ لیکن ان کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائے

2025-06-26
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

سڑک اور ٹنلوں کے نئے پروجیکٹوں کی منظوری

2025-06-25
Next Post
یشسوی ٹیسٹ بلے بازی کی درجہ بندی میں 12ویں نمبر پر پہنچ گئے

یشسوی جیسوال ممبئی کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا جاری رکھیں گے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.