نئی دہلی//عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے کہا کہ منگل کو دہلی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے 350 کچی آبادیوں کو ان کے گھروں پر بلڈوزر چلا کر بے گھر کر دیا ہے ۔
اے اے پی کے دہلی ریاستی صدر سوربھ بھاردواج نے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سے پوچھا کہ یہ بتائیں کہ ان 350 کچی آبادیوں کو مکان کہاں سے دیا گیا؟ بی جے پی نے ‘جہاں جھگی، وہاں مکاں’ کا وعدہ کیا تھا، لیکن آج پوری دہلی میں کچی بستیاں گرائی جارہی ہیں۔ وزیر پور میں بھی سینکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں۔
مسٹر بھاردواج نے کہا کہ کچی آبادیوں کا مطالبہ ہے کہ پہلے ان کے لیے مکان بنائے جائیں اور پھر کچی بستیوں کو گرایا جائے ، لیکن ایک بھی مکان نہ دینے کے باوجود دہلی کے کئی علاقوں میں کچی بستیاں گرائی جارہی ہیں۔ صرف وزیر پور ہی نہیں، بی جے پی حکومت نے اوکھلا کی کچی آبادیوں، باراپولا کے مدراسی کیمپ، اینڈریوز گنج کے خلاف بھی کارروائی کی۔ بوانا روہنی سیکٹر-22 میں پہلے 300 کچی بستیوں کو جلایا گیا اور پھر کچی بستیوں کو مکمل طور پر صاف کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دہلی کی وزیر اعلیٰ روزانہ جھوٹ بولتی ہیں اور کہتی ہیں کہ ان کی حکومت ایک بھی کچی بستی کو گرانے نہیں دے گی، لیکن حقیقت میں ہر روز سینکڑوں کچی بستیاں کھلے عام منہدم ہو رہی ہیں۔
وہیں، عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے سنجیو جھا نے کہا کہ انتخابات کے دوران بی جے پی کے بڑے لیڈر ان کچی بستیوں کا دورہ کرتے تھے اور بڑے بڑے وعدے کرکے چلے گئے تھے ۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ بھی ہر روز یہ دعویٰ کرتی ہیں کہ کہیں کوئی کچی بستی نہیں گرائی جا رہی ہے ۔ آج وہ وزیراعلیٰ کو دکھانا چاہتے ہیں کہ کس طرح وزیر پور میں کچی بستیاں گرائی جا رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ ان غریبوں کے تباہ شدہ گھر دیکھیں۔ وہ بچے جن کے گھر چھین لیے گئے ، جو اسکول میں پڑھ رہے ہیں، وہ اب کہاں رہیں گے ؟ یہ بچے بغیر کسی چھت کے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔