سرینگر//
پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعہ کو کشمیر ریل لنک کا خیرمقدم کیا، اس منصوبے کو کئی حکومتوں کی کوششوں کا ثمر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے نریندر مودی کی حکومت نے پایہ تکمیل تک پہنچایا۔
مفتی نے کہا’’ہم ٹرین کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ کام گزشتہ ۴۰سال سے جاری تھا، جب سے اندرا گاندھی نے ۱۹۸۳ میں جموں،ادھمپور ریل لنک شروع کیا تھا۔ تمام حکومتوں نے اس پر کام کیا، اور مودی نے اسے مکمل کیا۔ یہ بہت مشکل تھا، لیکن انہوں نے کر دکھایا، اور لوگ خوش ہیں‘‘۔
وزیراعظم مودی کے کٹرا کے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے سابق جموں و کشمیر وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ اس بات پر خوش ہیں کہ مودی نے ۲۲؍ اپریل کے پہلگام دہشت گردی حملے کے بعد کشمیری عوام کے دہشت گردی کے خلاف موقف کو تسلیم کیا۔
پی ڈی پہ کی صدر نے کہا’’میں اس بات پر بھی خوش ہوں کہ مودی نے پہلگام حملے کے بعد کشمیری عوام کے دہشت گردی کے خلاف موقف کو سراہا۔ انہوں نے عادل شاہ کی بھی تعریف کی، جو ایک سیاح کی جان بچاتے ہوئے شہید ہوئے۔ یہی کشمیریوں کی پہچان ہے‘‘۔
تاہم، مفتی نے مرکز کی جانب سے پہلگام حملے کے بعد سے کشمیر میں نوجوانوں کی بڑے پیمانے پر حراست کے پیچھے منطق پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ان نوجوانوں کو رہا کیا جائے، جنہیں محض شبہ یا ماضی کے تعلق کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے۔
محبوبہ نے کہا’’حکومت سے میری گزارش ہے کہ وہ ان گرفتاریوں کا جائزہ لے۔ جب آپ تسلیم کرتے ہیں کہ کشمیری امن پسند لوگ ہیں، تو عید کے موقع پر انہیں رہا کیا جانا چاہیے۔ جن پر کوئی سنگین الزامات نہیں ہیں یا جنہیں صرف شبہ کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے‘‘۔انہوں نے زور دے کر کہا ’’اگر ہم واقعی کشمیر میں امن چاہتے ہیں، تو نوجوانوں کو جیلوں میں رکھنے کے بجائے ان کے ساتھ اعتماد سازی کی جانی چاہیے‘‘۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب وزیراعظم مودی نے چناب پل کا افتتاح کرتے ہوئے کشمیر کی ترقی اور نوجوانوں کے خوابوں کی تکمیل کا عہد کیا تھا۔