سرینگر//
جموںکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنیا نے کہا ہے کہ مسلح افواج کے بہادر جوانوں نے نہ صرف پاکستان کے اندر دہشت گردی کی فیکٹریوں کو تباہ کیا ہے بلکہ ایک نئی سرخ لکیر بھی کھینچی ہے۔’’ اب کسی بھی دہشت گردانہ حملے کو جنگی کارروائی سمجھا جائے گا اور پاکستان کو اس کی سخت ترین سزا دی جائے گی‘‘
لیفٹیننٹ گورنرآج سرینگر میںدرگاہ حضرت بل میں مہمان خانہ کی بنیاد رکھنے کے بعد ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے عوام پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہم معاشرے کو دہشت گردوں کی مدد کرنے والے عناصر سے نجات دلائیں، عوام میں چھپے دہشت گرد عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں اور عوام کی ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے بنیادی ڈھانچے اور دیگر منصوبوں کو نئی رفتار دی جائے۔
پہلگام میں پاکستان کی سرپرستی میں دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے گئے بے گناہ شہریوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آپریشن سندور نے دہشت گرد ریاست پاکستان کو سزا دے کر پہلگام دہشت گردانہ حملے کا بدلہ لیا اور دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی زیرو ٹالرنس پالیسی کو سختی سے نافذ کیا۔
سنہا نے کہا کہ ہماری مسلح افواج کے بہادر جوانوں نے نہ صرف پاکستان کے اندر دہشت گردی کی فیکٹریوں کو تباہ کیا ہے بلکہ ایک نئی سرخ لکیر بھی کھینچی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب کسی بھی دہشت گرد انہ حملے کو’جنگی کارروائی‘ سمجھا جائے گا اور پاکستان کو اس کی سخت ترین سزا دی جائے گی۔
ایل جی نیا ’’ہمیں دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام پر سخت حملہ کرنے کی ضرورت ہے۔ دہشت گردوں کے معاونین کی نشاندہی کی جانی چاہئے اور انہیں وہی سزا دی جانی چاہئے جو ایک دہشت گرد کو جموں و کشمیر کی روح کو زخم پہنچانے کے لئے دی جاتی ہے‘‘۔
ان کاکہنا تھا’’پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد دہشت گرد ملک پاکستان کے خلاف جموں و کشمیر کی سڑکوں پر جس طرح کے مظاہرے دیکھے گئے وہ تاریخی تھے‘‘۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وادی دہشت گردی کے خلاف نعروں سے گونج اٹھی۔
سنہا نے ’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ کے جذبے کو فروغ دینے اور متنوع برادریوں میں اتحاد کو فروغ دینے کے لئے اجتماعی کوششوں پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بیانات جیسے مہمان جموں و کشمیر کی ثقافت کو خراب کر رہے ہیں یا آبادیاتی حملہ واقعی پریشانی کا باعث ہیں اور عوام کو اس طرح کے بیانات کی مخالفت کرنی چاہئے۔
ایل جی نے کہا’’میں ان لوگوں سے اپیل کرتا ہوں جو جموں و کشمیر میں ذمہ دار عہدوں پر ہیں کہ مقامی اور غیر مقامی جیسے الفاظ کا استعمال بند کریں۔ ہم سب بھارتی ہیں۔ بھارتیوں کو مقامی اور باہر والوں میں تقسیم کرنا بند کریں۔ آپ کو لوگوں کو یکجا کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے تاکہ ایک متحد معاشرہ جموں و کشمیر کو ترقی کے عظیم بلندیوں پر لے جائے‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموں کشمیر وقف بورڈ کے ارکان اور تمام متعلقین کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چند سالوں میں، زائرین کے لیے بنیادی سہولیات میں نمایاں بہتری آئی ہے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی نے حضرت بل، ایک مقدس روحانی مرکز، کی زیارت کو آسان بنایا ہے۔