نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو دنیا کے بہتر مستقبل اور سائنس کی ترقی کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں بین الاقوامی تعاون پر زور دیا اور کہا کہ ہم نے اپنے خلائی شعبے کو اسٹارٹ اپس، کاروباری افراد اور نوجوان ہنر مندوں کے لیے کھول دیا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اگلے چند ہفتوں میں ایک ہندوستانی خلاباز امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کے ساتھ مشترکہ مشن کے تحت بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کا سفر کرنے والا ہے ۔
مسٹر مودی ویڈیو پیغام کے ذریعے خلائی ریسرچ پر عالمی کانفرنس 2025 سے خطاب کر رہے تھے ۔ خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں ہندوستان کی قابل ذکر پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے خلائی سفر کا مطلب دوسروں سے مقابلہ کرنا نہیں ہے ۔ ہندوستان کے لیے خلاء بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ تلاش کا معاملہ ہے ۔ ہندوستان مل کر نئی بلندیوں کو چھونا چاہتا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ”ہم انسانیت کی بھلائی کے لیے مل کر خلا کی تلاش کا مشترکہ مقصد رکھتے ہیں۔ ہم نے جنوبی ایشیائی ممالک کے لیے ایک سیٹلائٹ لانچ کیا۔ اب جی۔20 سیٹلائٹ مشن کا اعلان ہماری جی۔20 صدارت کے دوران گلوبل ساؤتھ کے لیے ایک تحفہ ہو گا۔”
وزیر اعظم نے کہاکہ "ہندوستان ایک ساتھ خواب دیکھنے ، مل کر تعمیر کرنے اور ستاروں تک پہنچنے کے لیے کھڑا ہے ۔ آئیے ہم مل کر خلائی تحقیق میں ایک نیا باب لکھیں، سائنس کی رہنمائی اور ایک بہتر کل کے لیے مشترکہ خواب دیکھیں۔” اس کانفرنس میں ہندوستان اور بیرون ملک سے سائنسدان، موجد، خلاباز اور ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہاکہ "ہندوستان کا خلائی نقطہ نظر ‘واسودھائیو کٹمبکم’ کی قدیم حکمت پر مبنی ہے ، جس کا مطلب ہے کہ پوری دنیا ایک خاندان ہے ۔ ہم نہ صرف اپنی ترقی کے لیے ، بلکہ عالمی علم کو فروغ دینے ، مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے اور آنے والی نسلوں کو متاثر کرنے کے لیے بھی کوشش کرتے ہیں۔”
مسٹر مودی نے کہاکہ 1963 میں ایک چھوٹا راکٹ لانچ کرنے سے لے کر چاند کے قطب جنوبی کے قریب اترنے والا پہلا ملک بننے تک، خلائی شعبے میں ہندوستان کا سفر قابل ذکر رہا ہے ۔