خرطوم//
سوڈان کی راجدھانی خرطوم کے شمال میں واقع ام درمان میں نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے کم از کم 31 شہریوں کو ہلاک کر دیا۔رضاکار گروپوں نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔
رضاکار گروپ سوڈانی ڈاکٹرز نیٹ ورک نے ایک بیان میں کہا ’’آر ایس ایف فورسز نے ایک ہولناک قتل عام کا ارتکاب کیا ہے اور الصلاح علاقے میں 31 افراد کو قتل کیا ہے، جن میں چھوٹے بچے بھی شامل ہیں۔ یہ خطے میں اب تک کا سب سے مہلک قتل عام ہے۔‘‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم اس اجتماعی قتل کو جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم سمجھتے ہیں۔ ہم بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بقیہ شہریوں کو بچانے کے لیے فوری کارروائی کرے اور انہیں الصلاح سے نکلنے کی اجازت دینے کے لیے محفوظ راہداری کھولی جائے، جہاں ہزاروں غیر مسلح شہری رہتے ہیں۔‘‘اس دوران ایک دیگر رضاکار گروپ، الصلاح کی مرکزی مزاحمتی کمیٹیوں نے بھی ہلاکتوں کی اطلاع دی اور کہا کہ ملیشیا نے علاقے سے غیر مسلح شہریوں کو اغوا کیا اور انہیں قتل کر دیا۔
گروپ نے کہا’’دستیاب اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد 30 سے زیادہ ہے۔‘‘
دیگر رضاکار گروپ، ایمرجنسی لائرز انی شیٹیو نے بھی اس قتل کی مذمت کی اور اسے ’’ایک وحشیانہ جرم اور تمام بین الاقوامی کنونشنوں کی سنگین خلاف ورزی، جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم‘‘ قرار دیا۔
واضح رہے کہ آر ایس ایف اس وقت جنوبی ام درمان میں واقع الصلاح علاقے کو کنٹرول کرتا ہے، جہاں سوڈانی مسلح افواج (ایس اے ایف) اور آر ایس ایف کے درمیان اکثر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔ آر ایس ایف نے ابھی تک ان الزامات کا جواب نہیں دیا ہے۔