نئی دہلی//کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے بنگلہ دیش میں ہندو لیڈر پربھابھیش چندر رائے کے بہیمانہ قتل اور شمال مشرق کے بارے میں بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کے تبصرے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہاں اقلیتوں پر جاری حملوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت ناکام ہو گئی ہے ۔
مسٹر کھڑگے نے آج کہا کہ اگرچہ مسٹر مودی اور بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر کی مسکراتی ہوئی تصاویر منظر عام پر آئی ہیں لیکن سچائی یہ ہے کہ یہ بات چیت ناکام رہی ہے ۔ بنگلہ دیش میں اقلیتی ہندوؤں کو بڑے پیمانے پر قتل کیا جا رہا ہے لیکن کہیں سے کوئی مثبت اقدام نظر نہیں آتا۔
کانگریس صدر نے کہا "مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر ہمارے ہندو بھائیوں اور بہنوں پر بنگلہ دیش میں مسلسل ظلم کیا جا رہا ہے ۔ ہندو برادری کے سرکردہ رہنما مسٹر بھابھیش چندر رائے کا وحشیانہ قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر سے مسکراتی ہوئی ملاقات ناکام رہی ہے ۔”
مسٹر کھڑگے نے کہا کہ حکومت ہند کی جانب سے پارلیمنٹ میں دیئے گئے جواب کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں ہندوؤں پر 76 حملے ہوئے جن میں 23 ہندو مارے گئے ، دیگر مذہبی اقلیتوں پر بھی حملے جاری ہیں، حال ہی میں بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر نے ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں کے بارے میں انتہائی قابل مذمت اور مایوس کن تبصرہ کیا۔
مسٹر کھڑگے نے کہا "بنگلہ دیش میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف مظالم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور 1971 کی جنگ آزادی کی یادوں کو ختم کرنے کی کوشش ہندوستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات کو کمزور کرنے کی کوشش ہے ۔ 1971 سے لے کر آج تک ہندوستان ہمیشہ بنگلہ دیش کے تمام لوگوں کے لیے امن اور خوشحالی چاہتا ہے ۔ یہ برصغیر کے بہترین مفاد میں ہے ۔”