جموں/۲۲مارچ
اسپیکر قانون ساز اسمبلی عبدالرحیم راتھر نے ہفتہ کے روز جل جیون مشن(جے جے ایم) میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کےلئے ایوان کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔
راتھر نے یہ اعلان دن کی کارروائی ختم کرتے ہوئے کیا۔
اسپیکر نے کہا”میں ایوان کی ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کرتا ہوں جو بحث کے دوران اور یہاں تک کہ اس سیشن کے دوران دونوں فریقوں کے ممبروں کی طرف سے ظاہر کیے گئے خدشات کو دور کرے گی“۔
اس سے قبل نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے ارکان کی اکثریت نے ایوان کی کمیٹی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جے جے ایم کے نفاذ میں فنڈز کے غلط استعمال کی تحقیقات کرے۔
اگرچہ کارروائی ابھی ختم نہیں ہوئی تھی لیکن قائد حزب اختلاف سنیل شرما نے مطالبہ کیا کہ کمیٹی کی تشکیل سے پہلے ایوان میں بحث ہونی چاہئے۔
راتھر نے جواب دیا کہ”صبح سے ہی اس معاملے پر بحث ہو رہی تھی“۔
جاری بجٹ اجلاس کے دوران اسمبلی کے کئی ارکان نے جل جیون مشن میںضابطگیوں کا الزام عائد کیا اور اس معاملے کی تحقیقات کےلئے ایوان کی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔
وزیر جل شکتی جاوید رانا نے ایوان کو یقین دلایا کہ غلط جواب دینے والے عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے ایک مخصوص حلقے میں ٹھیکیداروں اور محکمہ کے درمیان مبینہ گٹھ جوڑ کی تحقیقات کا بھی اعلان کیاتھا۔
کانگریس کے ایم ایل اے نظام الدین بھٹ، نیشنل کانفرنس کے علی محمد ڈار، عام آدمی پارٹی کے معراج ملک، بی جے پی کے بلدیو راج اور کانگریس کی قانون ساز پارٹی کے رہنما جی اے میر سمیت کئی دیگر اراکین اسمبلی نے ضمنی سوالات اٹھاتے ہوئے حکومت پر جل جیون مشن کو نافذ کرنے میں ’نااہلی اور بدانتظامی‘کا الزام لگاتے رہے ہیں۔
ممبران نے الزام لگایا کہ بہت سے علاقوں میں اب بھی پانی کی فراہمی کی کمی ہے ، خاص طور پر دیہی علاقوں میں۔ وزیر نے انہیں مطمئن کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ بارشوں نے پانی کے ذرائع کو دوبارہ بھرنے میں مدد کی ہے اور حکومت زیر التوا اسکیموں کو مکمل کرنے کےلئے جنگی سطح پر کام کر رہی ہے۔
کانگریس لیڈر جی اے میر نے جل جیون مشن کو جموں و کشمیر میں ایک بڑا گھوٹالہ قرار دیا اور اس کی مکمل تحقیقات پر زور دیا۔ یہاں تک کہ بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے بھی اب تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایوان کی ایک کمیٹی تشکیل دی جانی چاہئے۔
نظام الدین بھٹ نے کہا کہ محکمہ کے ایک سابق سکریٹری نے بھی مشن میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان دعووں کی تحقیقات کے لئے ایوان نمائندگان کی ایک کمیٹی تشکیل دی جانی چاہئے۔
عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے معراج ملک نے بھی اسی طرح کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے مشن میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا الزام لگایا اور تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا”افسر غلط معلومات فراہم کرکے ایوان کو گمراہ کر رہے ہیں“۔
یاد رہے کہ اگست 2023میں ایک سینئر انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) افسر نے الزام لگایا ہے کہ جل جیون مشن (جے جے ایم) اسکیم کے لیے پائپوں کی خریداری میں بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔جموںکشمیر میں اس اسکیم کا بجٹ14ہزار کروڑ روپے ہے ۔
وزارت داخلہ کو دی گئی ایک تفصیلی شکایت میں 1992 بیچ کے آئی اے ایس‘ افسر اشوک کمار پرمار نے الزام لگایا تھا کہ جموں و کشمیر کے پہاڑی اور دور دراز علاقوں کےلئے نامناسب پائپوں کو ایک کمیٹی نے شارٹ لسٹ کیا تھا جو تمام اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری کو براہ راست رپورٹ کرتی ہے۔
پرمار 4 مئی سے 7 اگست 2022 کے درمیان جموں و کشمیر کے جل شکتی محکمہ کے پرنسپل سکریٹری کے طور پر تعینات تھے۔