نئی دہلی//یو این آئی لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج پارلیمنٹ اور مقننہ کی کارروائیوں میں اراکین کی کم ہوتی ہوئی شرکت اور سیاسی تعطل پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے مقننہ کے اجلاسوں کی تعداد میں کمی اور پیداواری صلاحیت میں کمی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں مہاراشٹر مقننہ کے نومنتخب اراکین کے لیے منعقدہ اورینٹیشن پروگرام کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا کے اسپیکر نے اراکین اسمبلی پر زور دیا کہ وہ سیشن کے دوران ایوان میں زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے خیالات کو سنیں، جس سے لوگوں کے مسائل کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے میں ان کا نقطہ نظر وسیع ہوگا۔
اس خیال کا اظہار کرتے ہوئے کہ مقننہ میں منصوبہ بند رکاوٹیں آئین کی جمہوری روح کے خلاف ہیں، مسٹر برلا نے اراکین اسمبلی پر زور دیا کہ وہ ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے کے بجائے وقفہ سوالات جیسے موثر قانون ساز ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے عوامی مسائل کو اٹھائیں ۔ انہوں نے اراکین اسمبلی سے یہ بھی کہا کہ وہ پوری تیاری اور حقائق کے ساتھ بحث کے لیے ایوان میں آئیں۔ مسٹر برلا نے کہا کہ وہ جتنا زیادہ تیار ہوکر ایوان میں آئیں گے ، ان کی شرکت اتنی ہی زیادہ موثر ہوگی اور ایوان کی کارروائی اتنی ہی نتیجہ خیز ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بہترین رکن اسمبلی وہ ہے جو ایوان کی کارروائی میں پوری طرح حصہ لے اور وقتاً فوقتاً پارلیمانی کام کو سمجھے اور اچھی تحقیق کے ساتھ منطقی گفتگو میں مصروف رہے ۔
آئین اور جمہوریہ کے 75 سال مکمل ہونے کے بارے میں مسٹر برلا نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے اور ہندوستان کا آئین سب کو یکساں حقوق اور اظہار رائے کی آزادی فراہم کرتا ہے ۔
مسٹر برلا نے مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کی پیداواری صلاحیت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ تشویشناک بات ہے کہ مقننہ کے اجلاسوں کی تعداد کم ہو رہی ہے لیکن مہاراشٹر کی قانون ساز اسمبلی کی پیداواری صلاحیت ملک کے تمام مقننہ اداروں میں قابل تعریف ہے ۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کی شاندار تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ 1937 میں اپنے قیام سے لے کر آج تک مہاراشٹر مقننہ نے سماجی و اقتصادی تبدیلیوں کی بنیاد رکھی ہے ۔ مسٹر برلا نے وہاں موجود عوامی نمائندوں سے کہا کہ اس طرح کے جمہوری نظام سے وابستہ ہونا فخر کی بات ہے ۔ مہاراشٹر کی شاندار تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ مہاراشٹر نے تحریک آزادی، سماجی اصلاح اور روحانیت کے لیے وسیع پیمانے پر تعاون کیا ہے ، جس کی وجہ سے مہاراشٹر ملک کے لیے تحریک کا ذریعہ ہے ۔
ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمانی ڈیموکریسی ( پرائڈ ) کے زیر اہتمام اس بیداری پروگرام میں مسٹر برلا نے قانون سازی کے مسودے کی کارکردگی اور پارلیمانی کمیٹیوں کے کام کاج کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے دوران قانون سازی کے مسودے کا خاص خیال رکھنا کسی بھی قانون ساز کی اہم ذمہ داری ہے کیونکہ قانون سازی کے مسودے میں ایک چھوٹی سی غلطی بھی عوام پر طویل مدتی اثرات مرتب کرتی ہے ۔ مسٹر برلا نے کہا کہ قانون بناتے وقت ایوان میں وسیع بحث ہونی چاہئے تاکہ عوامی بہبود کے مسائل مثبت انداز میں قانون کا حصہ بنیں۔ پارلیمانی کمیٹیوں کو منی پارلیمنٹ بتاتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ تمام عوامی نمائندوں کو کمیٹیوں میں سرگرمی سے حصہ لینا چاہیے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قانون سازوں کو پبلک اکاؤنٹس اور تخمینہ کمیٹی میں خاص طور پر اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ سرکاری رقم سماجی و اقتصادی تبدیلی کی سمت میں خرچ کی جائے تاکہ عوامی نمائندے عوامی فلاح کے لیے مثبت نتائج دے سکیں۔
بیداری پروگرام کے بارے میں لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ اس پروگرام کے دوران تمام اراکین اسمبلی کو مختلف ریاستوں کے قانون سازوں کے پارلیمانی عمل، روایات اور طریقہ کار کے بارے میں گہرائی سے معلومات حاصل ہوں گی، تاکہ وہ اپنی پارلیمانی ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے نبھا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمانی کام کو سمجھنے اور مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لیے تعلیم و تربیت کا تسلسل ضروری ہے ۔ مسٹر برلا نے مزید کہا کہ اس تربیت کے ذریعے تمام عوامی نمائندے سماجی اور اقتصادی تبدیلی میں اپنا حصہ ڈال سکیں گے ۔ لوک سبھا اسپیکر نے امید ظاہر کی کہ تمام عوامی نمائندے اپنے علاقوں کے مسائل پر بات کریں گے ۔