منگل, مئی 13, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

انڈیا بلاک کے ساتھ یارانہ 

کشمیر کے لئے عذاب بن رہا ہے 

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2025-01-12
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

اپوزیشن اتحاد …انڈیا بلاک کا حال واضح نہیں مستقبل کا کچھ کہا نہیں جاسکتا۔ اتحاد میں شریک کئی اکائیوں کی جانب سے مختلف نوعیت کے معاملات اُٹھائے جارہے ہیں، کوئی لیڈر شپ کی غیر فعالیت کو لے کر لیڈر شپ میں تبدیلی کی تحریک چلا رہا ہے، کوئی دہلی اسمبلی انتخابات کے حوالہ سے کیجریوال کی عاپ اور کانگریس کے درمیان کھینچا تانی اور اپنے اپنے طور سے الیکشن لڑے کے راستوں کا فیصلہ تو کہیں کشمیر سے بھی کچھ آوازیں اب بتدریج سنائی دی جارہی ہیں۔
وزیراعلیٰ عمرعبداللہ کچھ دنوں سے اپوزیشن اتحاد کی غیر فعالیت اور غیر سنجیدگی سے عبارت طرزعمل کو مسلسل نشانہ بنارہے ہیں اور مطالبہ کررہے ہیں کہ اتحاد اس بات کو واضح کریں کہ کیا اپوزیشن اتحاد پارلیمانی الیکشن تک ہی محدود تھا یا ا س سے آگے بھی، فی الوقت تک عمر عبداللہ کے ردعمل کے حوالہ انڈیا بلاک کی جانب سے نہ کوئی وضاحت دی گئی ہے اور نہ ہی تصدیق یا تردید، البتہ ان کے والد ڈاکٹر فاروق عبداللہ عمر کے برعکس انڈیا بلاک کے زبردست حامی نظرآرہے ہیں اور وہ بار بار اپنے بیانات اور خیالات کا کچھ اس طرح سے اظہار کررہے ہیں کہ اتحاد ناگزیر بن چکا ہے، نہ صرف سیاسی معاملات کے تعلق سے بلکہ ملک کے مختلف حصوں میں بڑھتی اور پھیلائی جارہی نفرت اور فرقہ واریت کے زہر کے حوالہ سے اس کا برقرار رہنا اور سیاسی اور معاشرتی سطح پر موثر کردارادا کرتے رہنا مقدم بن چکا ہے ۔
لیکن بات اتنی ہی نہیں جتنی سمجھی یا سمجھائی جارہی ہے ۔ کشمیر اور جموں نشین عمرعبداللہ کے بعض سیاسی مخالفین اس معاملے کو لے کر بھی عمر کے خلاف نئی مورچہ بندی میں مصروف ہیں۔ وہ عمر کی جانب سے انڈیا بلاک کی غیر فعالیت اور غیر سنجیدگی سے متعلق خیالات کو کسی اور سیاسی نیت اور سیاسی مقاصد کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے سوال کررہے ہیں بلکہ بحیثیت مجموعی نیشنل کانفرنس پر یہ سنگین الزام عائد کررہے ہیں کہ جموں وکشمیر میںسیاسی جماعتوں کااتحاد گپکار الائنس کو توڑنے اور دفن کرنے میں این سی نے ہی اہم رول اداکیا ہے اور ا ب ملکی سطح کی اپوزیشن اتحاد میںبھی دراڑیں ڈالنے کا کام کیا جارہا ہے۔
کشمیرنشین سیاسی جماعتوں کی الائنس …گپکار کے قیام کے پیچھے کیا مقاصد، کیا ایجنڈا اور کیا سیاسی اساس تھے اور کیوں اس کو توڑنے کا فیصلہ کیاگیا اس کیلئے صرف نیشنل کانفرنس کی قیادت ہی مخصوص طور سے قصوروار یا ذمہ دار ٹھہرائی نہیں جاسکتی ہے بلکہ اس میں شامل وہ سبھی اکائیاں برابر کی ذمہ دار سمجھی جارہی ہیں جن کا گپکار الائنس کے اندر رہ کر اور پھرا س کے باہر ایک دوسرے سے باہم متصادم سرگرمیاں نوٹ کی جاتی رہی لیکن وہ خود آج تک یہ وضاحت نہیں کرپائی کہ انہوںنے علیحدگی کیوں اختیار کی ۔ ماناکہ نیشنل کانفرنس الائنس میں شامل بڑی پارٹی کی حیثیت رکھتی تھی لیکن دوسری بھی مل جل کر الائنس میںرہ کر الائنس کے رول اور کردار کو ایک سیاسی روڑ میپ عطاکرکے مثبت سمت عطا کرسکتی تھی لیکن انہوںنے ایسا نہیں کیا ۔
بہرحال گپکار الائنس قصہ پارینہ ہے جبکہ اپوزیشن اتحاد انڈیا بلاک فی الحال حقیقت ہے ۔ بھلے ہی یہ اس وقت غیر فعال ہے لیکن موجود ہے اور فاصلے پر رہ کر کرداراداکررہا ہے ۔ اس کردار کو ایک سمت عطا کرنے کیلئے تواتر کے ساتھ آپسی مشاورت ناگزیر ہے جس ناگزیریت کی جانب عمر اپنے خیالات کا اظہار کرتاجارہا ہے۔
جہاں تک اتحاد کی قیادت کا سوال ہے اگر اتحاد کی اکائیاں محسوس کر رہی ہیں کہ لیڈر شپ میںتبدیلی ضروری ہے تو اس تعلق سے بھی وہ آپس میں مشاورت اور افہام تفہیم کا راستہ اختیار کرسکتے ہیں ، بازار میں آکر اس کو اشو بنانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ایسا کرنے یا اس طرز کا راستہ اختیار کرنے سے لوگوں تک غلط اور منفی پیغام پہنچ سکتا ہے اور جو کچھ پارلیمانی الیکشن نتائج کے حوالہ سے اتحاد حاصل کرنے میںکامیاب رہا ہے اس سے بھی ہاتھ دھوسکتے ہیں۔
اس سب کے باوجود کشمیر میں سنجیدہ فکر اور حساس حلقے یہ سوال باربار کررہے ہیں کہ جموں وکشمیر میں حکمران جماعت کا ملکی سطح پر کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن اتحاد کا حصہ بنے رہنے سے عوام اور سٹیٹ کو حاصل کیا ہوگا اور اب تک کیا حاصل ہوسکا ہے ؟ اس سوال کو اس مخصوص پس منظرمیں باربار کیا جارہا ہے کہ چونکہ مرکز میں حکمران جماعت بی جے پی اور اس کے کچھ اتحادی ہیں جن کی اپنی مخصوص سیاسی آئیڈیالوجی اور سیاسی مشن اور ایجنڈا ہے، ان کو اپوزیشن یا اپوزیشن اتحاد ایک آنکھ نہیں بھا رہا ہے بلکہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر دونوں کے درمیان مسلسل ٹکرائو ہے اس تناظرمیں نیشنل کانفرنس بحیثیت جموں وکشمیر کی حکمران جماعت کے مرکز سے کیا حاصل کرسکتی ہے اور جو کچھ اب تک مانگا گیا یا جن اشوز کے حوالہ سے طلب کی جارہی ان کا راستہ بھی مختلف طریقہ اختیار کرکے روکا جارہا ہے تو پھر جموں وکشمیر اور اس کی آبادی کے وسیع تر مفادات کا تقاضہ کیا کچھ بنتا ہے اُس کوملحوظ خاطر رکھ کر کیا آئندہ کیلئے روڈ میپ وضع کرنے کی اور زیادہ ضرورت محسوس نہیں کی جارہی ہے؟
قطع نظر ان سارے سوالوں کے یہ تلخ حقیقت ہے کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا سالہاسال سے آپس میں چولی دامن کا ساتھ رہاہے، بھلے ہی کانگریس مرکز میں برسراقتدار رہتے جموں وکشمیر کی آئینی ضمانتوں اور آئینی تحفظات کی عصمت دری کرتارہا اور عہدشکنیوں کے ایسے ہمالیہ کھڑا کئے جو ہمالیہ اب عوام کا زندگی کے ہر ایک شعبے کے حوالہ سے ہر ہر راستہ روک رہے ہیں اور عوام کا نگریس کی مرکز میں بحیثیت برسراقتدار جماعت اور جموں وکشمیر میں اپنی دہلی میڈ کٹ پتلی حکومتوں کواپنا آلہ کار اور مہرہ بنا کر عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق چھین لینے اور سلب کرنے کی قدم قدم پر مرتکب ہوتی رہی لیکن ان سب کے باوجود نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا یارانہ برقرار بھی ہے اور جاری بھی ہے۔
ان دونوں کے ددرمیان اس یارانہ کی بھاری قیمت جموں وکشمیر باالخصوص اہل کشمیر کو ادا کرنی پڑ رہی ہیں، غالباً اس کا احساس بدقسمتی سے انہیں نہیں ہورہا ہے ۔
ShareTweetSendShareSend
Previous Post

عمرعبداللہ :آگے کھائی پیچھے پہاڑ

Next Post

اسمتھ کی سنچری، سڈنی سکسرز کی بڑی جیت

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
اسمتھ ون ڈے سیریز میں بھی آسٹریلیا کی قیادت کریں گے

اسمتھ کی سنچری، سڈنی سکسرز کی بڑی جیت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.