اتوار, مئی 11, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home تازہ تریں

گیلانی دھڑے نے بابر قادری کے قتل کیلئے لشکر کی حمایت یافتہ تنظیم کی خدمات حاصل کیں

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2024-12-19
in تازہ تریں, ٹاپ سٹوری
A A
گیلانی دھڑے نے بابر قادری کے قتل کیلئے لشکر کی حمایت یافتہ تنظیم کی خدمات حاصل کیں

Advocate

FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

ہند پاک فوری اور مکمل جنگ بندی پر متفق:ٹرمپ

مستقبل میں پاکستان کی طرف سے کوئی بھی دہشت گردی کا واقعہ جنگ کا عمل سمجھا جائے گا: اعلیٰ ذرائع

سرینگر/۹۱دسمبر
جموںکشمیر پولیس نے سید علی شاہ گیلانی دھڑے کو ۰۲۰۲ میں جموں و کشمیر بار ایسوسی ایشن کے رکن ایڈوکیٹ بابر قادری کے قتل سے جوڑنے کےلئے چارج شیٹ داخل کی ہے۔
ذرائع کے مطابق گیلانی دھڑے کے ایک وکیل نے قادری کو قتل کرنے کے لیے لشکر طیبہ کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم مزاحمتی محاذ (ٹی آر ایف) کی خدمات حاصل کیں۔
سی این این نیوز 18 چینل نے چارج شیٹ کی سنسنی خیز تفصیلات تک رسائی حاصل کی ہے۔
چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ گیلانی دھڑا جموں و کشمیر بار ایسوسی ایشن کو کنٹرول کرنا چاہتا تھا اور ایک ابھرتے ہوئے وکیل قادری کو قتل کیا گیا کیونکہ وہ مقبول تھے اور الیکشن لڑنا چاہتے تھے۔
قادری قتل سے چند گھنٹے قبل فیس بک پر لائیو ہوئے تھے۔ اس ویڈیو کو سی این این نیوز 18 چینل نے حاصل کیا ہے۔
جموں و کشمیر پولیس نے بابر قادری قتل کیس میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایچ سی بی اے) کشمیر کے سابق صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم کے خلاف جموں کے خصوصی این آئی اے جج کے سامنے چارج شیٹ پیش کی۔
بابر قادری کو 24 ستمبر 2020 کو سرینگر میں ان کی رہائش گاہ زاہد پورہ (ہال) میں دہشت گردوں نے قتل کر دیا تھا۔
ابتدائی تفتیش کے دوران ایک سرگرم دہشت گرد سمیت چھ افراد اس قتل میں ملوث پائے گئے تھے اور 2021 میں سری نگر کی خصوصی این آئی اے عدالت کے سامنے ان کے خلاف چارج شیٹ دائر کی گئی تھی۔
تاہم، جولائی 2023 میں، اس معاملے کو مزید جانچ کے لئے ایس آئی اے، جموں و کشمیر کو منتقل کر دیا گیا تھا۔اس دوران متوفی کے اہل خانہ کو اس وقت شک ہو رہا تھا جب انہیں دھمکیاں دی جا رہی تھیں اور ان پر عدالت میں مقدمہ چلانے کے لیے دباو¿ ڈالا جا رہا تھا۔
ایس آئی اے نے زبانی، دستاویزی اور تکنیکی شواہد کی بنیاد پر اپنی تحقیقات میں اس قتل کے پیچھے میاں قیوم کے براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف کیا۔
میاں قیوم، جو علیحدگی پسند رہے ہیں، 1990 کی دہائی کے اوائل سے سید علی شاہ گیلانی مرحوم کے دائیں ہاتھ تھے۔ مبینہ طور پر اس کے مقتول کے ساتھ منفی تعلقات تھے کیونکہ بعد میں اس نے کشمیر بار میں اس کی یکطرفہ کارکردگی کو چیلنج کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق مقتول وکیل اپنے علیحدگی پسند ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے ایچ سی بی اے کشمیر کو ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کرنے پر قیوم کے خلاف بھی بات کرتا تھا۔
مرحوم بابر قادری نے ایچ سی بی اے کے اندر کشمیر لائرز کلب کے نام سے ایک متوازی ادارہ بھی قائم کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ میاں عبدالقیوم کے خلاف الیکشن لڑنے پر بھی غور کر رہے تھے جو انہیں پسند نہیں آیا۔
میاں قیوم نے مبینہ طور پر ایچ سی بی اے میں اپنی جماعت کے ذریعے متوفی کو دھمکیاں بھی دی تھیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں قیوم نے گزشتہ دو دہائیوں میں ایچ سی بی اے کشمیر کو اپنی جاگیر سمجھنے اور اسے کل جماعتی حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کا حصہ بنانے کی وجہ سے بدنامی حاصل کی تھی۔ وہ ایچ سی بی اے کشمیر کی جانب سے وادی کشمیر میں ہڑتال کے کیلنڈر جاری کر رہے تھے اور اس کے ساتھ ساتھ سید علی شاہ گیلانی کی قیادت والی اے پی ایچ سی کی جانب سے ہڑتال کی کال بھی دی گئی تھی۔
میاں قیوم کو علیحدگی پسندوں کے ہاتھوں ملنے والی حمایت سے اس قدر حوصلہ ملا تھا کہ انہوں نے ایک بار کھلی عدالت میں اعلان کیا تھا کہ وہ ہندوستان کے آئین پر یقین نہیں رکھتے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ انہوں نے اسی ہائی کورٹ میں ایک انتہائی منافع بخش قانونی پریکٹس قائم کی تھی جو اسی ہندوستانی آئین کی شق کے تحت قائم کی گئی تھی جسے انہوں نے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
ایس آئی اے کی جانب سے کی جانے والی گہری تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ میاں قیوم نے کالعدم ٹی آر ایف تنظیم کے دہشت گردوں کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش کی۔ ٹی آر ایف لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کی پراکسی تنظیم ہے، جو 5 اگست 2019 کو سابقہ جموں و کشمیر ریاست کی تنظیم نو کے بعد تشکیل دی گئی تھی، اور پاکستان میں ان کے ہینڈلرز۔
چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد 24 ستمبر 2020 کو متوفی کے گھر میں داخل ہوئے اور اس پر گولیاں چلائیں، جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی جبکہ اسے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، سورا، سرینگر منتقل کیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بابر قادری نے اپنے قتل کے دن کسی نہ کسی طرح کی پیشگوئی اس قدر کی تھی کہ وہ واقعے سے چند گھنٹے قبل فیس بک پر لائیو ہوا تھا اور اس کے خاتمے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
افسوس ناک بات یہ ہے کہ اسی شام انہیں انتظار کر رہے دہشت گردوں نے قتل کر دیا جو گاہکوں کی آڑ میں ان کے گھر میں داخل ہوئے اور کسی معاملے پر بات چیت کے بہانے ان سے ملے۔
میاں قیوم کو 25 جون 2024 کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد سے وہ جموں کی ڈسٹرکٹ جیل میں بند ہیں۔
اگرچہ اس کیس کی ابتدائی سماعت سرینگر میں چل رہی تھی لیکن دسمبر 2023 میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے عدالتی عمل میں ان کی مداخلت اور میاں قیوم کے ہاتھوں متاثرہ خاندان کو لاحق خطرے کا نوٹس لیتے ہوئے مقدمے کی سماعت جموں منتقل کردی۔
پولیس نے جمعرات کو میاں قیوم کے خلاف این آئی اے ایکٹ جموں کے تحت خصوصی جج کے سامنے 340 صفحات پر مشتمل ایک تفصیلی ضمنی چارج شیٹ پیش کی۔ میاں قیوم کے خلاف مقدمے کی سماعت جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔ (سی این این نیوز 18)

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ کی دہلی میں وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات

Next Post

حکومت دہشت گردی سے پاک جموں کشمیرکے ہدف کو جلد حاصل کرےگی:شاہ

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

امریکہ کو اسکول کے بچوں کے تحفظ کیلئے مزید سرمایہ کاری کرنی چاہیے: ٹرمپ
تازہ تریں

ہند پاک فوری اور مکمل جنگ بندی پر متفق:ٹرمپ

2025-05-10
ہندپاک کا جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ
تازہ تریں

مستقبل میں پاکستان کی طرف سے کوئی بھی دہشت گردی کا واقعہ جنگ کا عمل سمجھا جائے گا: اعلیٰ ذرائع

2025-05-10
بالاکوٹ سیکٹر میں دراندازی کی کوشش ناکام‘ دو دہشت گرد ہلاک:فوج
تازہ تریں

جنگ بھڑکانے کےلئے پاکستانی فوج اگلے مورچوں کی جانب بڑھ رہی ہے:بھارت

2025-05-10
تازہ تریں

سرینگر میں دھماکوں کے چند گھنٹوں بعد دوبارہ دھماکے

2025-05-10
جموں میں دھماکوں کی آوازوں سے خوف و ہراس، فضاء میں مشتبہ سرگرمیاں
تازہ تریں

سرینگر میں دھماکوں کے چند گھنٹوں بعد دوبارہ دھماکے

2025-05-10
تین فضائیہ افسران برخاست
تازہ تریں

’پاکستان نے بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کےلئے تیز رفتار میزائل استعمال کیے‘

2025-05-10
تازہ تریں

جموں کشمیر میں علی الصبح دھماکوں جیسی آوازیں، سائرن گونج اٹھے ، ڈرون حملوں کی نئی لہر

2025-05-10
جموں صوبے میں پاکستانی شیلنگ سے سینئر افسر سمیت ۵ لوگوں کی موت
اہم ترین

جموں صوبے میں پاکستانی شیلنگ سے سینئر افسر سمیت ۵ لوگوں کی موت

2025-05-10
Next Post
Amit shah

حکومت دہشت گردی سے پاک جموں کشمیرکے ہدف کو جلد حاصل کرےگی:شاہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.