جموں/۱۰دسمبر
جموں کشمیر حکومت نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں موجودہ ریزرویشن پالیسی کے خلاف شکایات پر غور کرنے کےلئے تین رکنی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی تشکیل کو منگل کو منظوری دے دی۔
ذیلی کمیٹی کی تشکیل کی منظوری جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک حکم نامے کے ذریعے دی گئی تھی۔
حکم نامے کے مطابق وزراءسکینہ مسعود ایتو، ستیش شرما اور جاوید رانا ذیلی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔
یہ ذیلی کمیٹی وزیر اعلی عمر عبداللہ کی سربراہی میں کابینہ کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
چیف منسٹر نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کے معاملے پر تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کے لئے کابینہ کی ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا تھا”ریزرویشن کے بارے میں بہت کچھ کہا جا رہا ہے۔ ہمارے نوجوان، خاص طور پر اوپن کیٹیگری سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو لگتا ہے کہ انہیں ان کے حقوق نہیں مل رہے ہیں، لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جنہیں ریزرویشن کے دائرے میں لایا گیا ہے، جو اپنے حقوق میں کوئی کمی نہیں چاہتے ہیں“۔
عمرعبداللہ کا مزید کہنا تھا”اس لئے کابینہ نے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں تین وزراءشامل ہوں گے اور کابینہ نے ان سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر ایک جامع نقطہ نظر اختیار کریں“۔
مرکزی حکومت کی جانب سے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ریزرو کیٹیگری میں زیادہ سے زیادہ برادریوں کو شامل کرنے اور کوٹہ بڑھانے کے فیصلے کے بعد جموں و کشمیر میں ریزرویشن ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔
جموں و کشمیر میں ریزرویشن کوٹہ کو 70 فیصد تک بڑھانے کے مرکز کے اقدام پر اعتراضات بڑھ رہے ہیں۔
یہ حالیہ اعلانات کے بعد ہوا ہے جس میں پہاڑیوں اور دیگر قبائل کےلئے الگ سے 10 فیصد ریزرویشن متعارف کرانے اور او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) کوٹہ کو بڑھا کر 8 فیصد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ (پی ٹی آئی)