نئی دہلی//مرکزی وزیر برائے صحت و خاندانی بہبود جے پی نڈا نے آج راجیہ سبھا میں بتایا کہ ملک میں 1.73 لاکھ آیوشمان آروگیہ مندر قائم کیے جا رہے ہیں جس کا مقصد ابتدائی مراحل میں کینسر سمیت مختلف بیماریوں کا پتہ لگانا ہے ۔
مسٹر نڈا نے ایوان میں وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یونیورسل اسکریننگ کے لیے عمر کی حد کو کم کر کے 30 سال کر دیا ہے ، تاکہ بیماریوں کا ابتدائی مرحلے میں پتہ لگایا جا سکے اور پھر ان کا علاج کیا جا سکے ۔
مسٹر نڈا نے کہا کہ دیا میں 55 ٹیلی مانس سینٹر قائم کیے گئے ہیں، جہاں دماغی امراض میں مبتلا لوگوں کی مدد کی جا رہی ہے اور ان کے علاج میں مدد کی جا رہی ہے ۔ ان مراکز کے ذریعے دماغی امراض کا علاج بھی کیا جا رہا ہے ۔
ایک دیگر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صحت کی خدمات کو تیز کرنے کے لیے تربیت یافتہ کارکنوں کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور اس کے لیے ڈیجیٹل ٹریننگ بھی دی جا رہی ہے ۔
ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں مسٹر نڈا نے کہا کہ زچہ بچہ عمل (جے ایس ایس کے ) کے تحت حمل کے دوران تمام حاملہ خواتین پر کم از کم چار اور زیادہ سے زیادہ سات قسم کے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں اور ضرورت کے مطابق طبی علاج بھی فراہم کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریاست پر مبنی نہیں بلکہ آبادی پر مبنی اسکیم ہے اور یہ اسکیم ملک کی تمام حاملہ خواتین کے لیے ہے ۔ اس میں بچے کی پیدائش سے پہلے تمام ضروری ٹیکے لگائے جاتے ہیں اور اس کی پوری ذمہ داری آشا کارکنوں پر عائد ہوتی ہے ۔ آشا ورکرس کو ٹریننگ دی جاتی ہے اور وقتاً فوقتاً ان کو اپ گریڈ بھی کیا جاتا ہے ۔