نئی دہلی// کانگریس نے کہا ہے کہ گجرات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا ایک لیڈر سرمایہ کاروں کو دو سال میں ان کی دولت کو دوگنا کرنے کے وعدے کا لالچ دے کر ان سے 6000 کروڑ روپے لے کر فرار ہو گیا ہے ، اس لیے اس کی اعلیٰ سطحی جانچ کی جانی چاہئے اور اس معاملے کی تحقیقات سپریم کورٹ کے جج سے کرائی جانی چاہئے ۔
گجرات پردیش کانگریس کے صدر اور پارٹی کے راجیہ سبھا کے رکن شکتی سنگھ گوہل نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس کے ایک لیڈر نے بی جے پی کی قیادت میں دو سال میں رقم کو دوگنا کرنے کا منصوبہ شروع کیا جس میں کسانوں، مزدوروں، اساتذہ اور ریٹائرڈ لوگوں کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں عام لوگوں نے سرمایہ کاری کی لیکن سرمایہ کار عوام سے چھ ہزار کروڑ روپے لے کر بی جے پی کے اس لیڈر نے راتوں رات کمپنی بند کر دی اور عوام سے چھ ہزار کروڑ روپے لے کر بھاگ گیا ۔
مسٹر گوہل نے بی جے پی کے اس لیڈر کا نام بھوپیندر جالا بتایا اور کہا کہ اس کے بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں سے رابطے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ وہ لوگوں کو متاثر کرتا تھا اور بی جے پی کے ریاستی صدر اور ریاست کے وزیر اعلیٰ سمیت بی جے پی کے عوامی نمائندوں کو اپنے پروگراموں میں مدعو کرکے پیسے بٹورتا تھا، مگر وہ اب فرار ہوگیا ہے ۔
کانگریس کے لیڈر نے پریس کانفرنس میں بی جے پی کے کئی لیڈروں کی تصویریں دکھائیں جو اس تقریب میں اس کے ساتھ تھے اور ان کی طرف سے منعقد ایک تقریب کا دعوت نامہ بھی دکھایا جس میں بی جے پی کے ریاستی صدر، ممبران پارلیمنٹ، ممبران اسمبلی اور کئی وزراء موجود تھے ۔ تقریب میں ریاستی حکومت کو مدعو کیا گیا تھا اور ان کے نام دعوت نامہ میں شامل ہیں۔ انہوں نے اسے بی جے پی کی اسکیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کمپنی کے مالک کی تقریب میں اس کے سرکردہ لیڈروں کی شرکت کی وجہ سے لوگوں کا پیسہ جمع کرنے کا اعتماد مزید بڑھ گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی عوام کو انصاف دینا چاہتی ہے تو چھ ہزار کروڑ روپے کے اس گھوٹالے کی سپریم کورٹ کے جج سے تحقیقات کروئے ۔ اس کی کمپنی میں تین ہزار ایجنٹس تھے اور جو لوگ زیادہ پیسے لے کر آئے انہیں مہنگی کاریں دے کر گوا کی سیر کے لیے بھیج دیا گیا۔