کلکتہ// بی جے پی لیڈر ارجن سنگھ نے ریاستی سی آئی ڈی کے نوٹس کو چیلنج کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے ۔ بدھ کو اس نے ہائی کورٹ میں تحفظ کے لیے درخواست دی۔ جسٹس تیرتھنکر گھوش نے بھی مقدمہ درج کرنے کی اجازت دی۔
ارجن کو سی آئی ڈی نے چار سال قبل بھاٹ پارہ میونسپلٹی کیس میں طلب کیا تھا۔ انہیں 12 نومبر کو صبح 11 بجے بھوانی بھون میں حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ پولس ذرائع کے مطابق 2020 میں بھاٹ پارہ میونسپلٹی میں تقریباً چار کروڑ روپے کی بدعنوانی میں سابق بی جے پی ایم پی کا نام آیا ہے ۔ تاہم ارجن سنگھ کے وکیل نے بدھ کو ہائی کورٹ میں دعویٰ کیا کہ ان کے مؤکل کو نوٹس بغیر کسی خاص وجہ کے بھیجا گیا ہے ۔ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس کے پیچھے سیاسی وجوہات ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریاستی پولیس جان بوجھ کر ہراساں کرنے کے لیے یہ قدم اٹھا رہی ہے ۔ ارجن سنگھ نے سی آئی ڈی کے نوٹس کو خارج کرنے اور ہائی کورٹ سے تحفظ مانگا ہے ۔کیس کی سماعت آئندہ پیر کو ہونے کا امکان ہے ۔
ارجن سنگھ ایک وقت میں بھاٹپارہ میونسپلٹی کے چیئرمین کے ساتھ پھاٹ پارہ نیہاٹی کوآپریٹیو بینک کے چیئرمین بھی تھے ۔ کوآپریٹو بینک میں بہت زیادہ کرپشن ہونے کے الزامات ہیں۔ اس معاملے میں سی آئی ڈی نے ارجن کو 12 نومبر کو، یعنی ضمنی انتخاب سے ایک دن پہلے بھوانی بھون میں طلب کیا ہے ۔ ارجن سنگھکا دعویٰ ہے کہ وہ اسے فریم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مجھے انتخابات سے ایک دن پہلے جان بوجھ کر بلایا گیا تھا، جو ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے ۔
اگر آپ ترنمول میں ہیں، تو آپ اچھے لڑکے ہیں، اور اگر آپ بی جے پی میں ہیں، آپ ان کی نظر میں ایک بڑے لڑکے ہیں۔ تاہم حکمراں جماعت کی مقامی قیادت نے دعویٰ کیا کہ اس کیس کا نیہاٹی ضمنی انتخاب سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ترنمول ایم ایل اے سومناتھ شیام نے کہا کہ 2020 میں، انہوں نے ہی بھاٹپارہ-نیہاٹی کوآپریٹیو بینک میں مالی فراڈ کی شکایت درج کروائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو بینک سے فرضی ورک آرڈر کے ساتھ قرض لیا گیا تھا۔ یہ قرض سابق ایم پی کے پیروکاروں کے نام تھا۔ اس کے (ارجن کے ) بھتیجے پپو سنگھ کو اس معاملے میں 2021 میں گرفتار کیا گیا تھا۔یواین آئی۔نور