ممبئی//) مہاراشٹر کانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ موجودہ حکومت فضول خرچی میں ملوث ہے ۔
کانگریس نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ کروڑوں روپے کے ٹینڈرز کو جلد بازی میں منظور کر کے ‘جتنا زیادہ ممکن ہو اتنا لوٹنے کی جلدی’ میں ہے ۔
کانگریس کے ترجمان اتل لونڈھے نے جمعرات کی رات ایک میڈیا بیان میں الزام لگایا کہ اس سے ان کی حکومت سے باہر نکلنے سے پہلے منافع میں ان کا حصہ یقینی ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی کابینہ نے ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے اشتہارات کے لیے 90 کروڑ روپے کا ٹینڈر جاری کیا ہے ، جس میں حکم دیا گیاہے کہ یہ رقم پانچ دنوں کے اندر خرچ کی جانی چاہیے ۔ اس کے علاوہ، کابینہ نے ایس ایم ایس کے ذریعے حکومتی فیصلوں کو عوام تک پہنچانے کے لیے 23 کروڑ روپے کے ایک اور ٹینڈر کی منظوری دی ہے ۔
‘عوامی فنڈز کی فضول خرچی’ پر سخت تنقید کرتے ہوئے مسٹر لونڈھے نے کہا کہ ریاست پر 8 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض ہے لیکن حکومت کمیشن حاصل کرنے کے لیے لاپرواہی سے ٹینڈر جاری کر رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں عوام کو ایس ایم ایس اپ ڈیٹس بھیجنے کے لیے 23 کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے اور ان ایس ایم ایس خدمات کے لیے ٹینڈر طلب کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘لڑکی بہن یوجنا’ کے تحت اشتہارات کے لیے 450 کروڑ روپے پہلے ہی منظور کیے جا چکے ہیں۔
اس کے علاوہ، ریاستی خزانے کو اسکیم کے لیے تقریبات منعقد کرنے کے واسطے استعمال کیا جا رہا ہے اور ان کے ذریعے مسٹر شندے ، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار اپنی اپنی پارٹیوں کے لیے مہم چلا رہے ہیں۔