نئی دہلی// کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر منی پور میں تشدد کو روکنے میں ناکام ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں حالات معمول پر لانے کی کوشش کی جانی چاہئے اورپریم کورٹ کی نگرانی میں تشدد کی جانچ ہونی چاہئے ۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ "لگتا ہے کہ منی پور معمول پر آ رہا ہے لیکن ہر روز تشدد میں تازہ اضافہ ہو رہا ہے ۔ راکٹ لانچر جیسے جدید ترین ہتھیاروں کا استعمال حیران کن ہے اور 16 ماہ کے تنازع کے بعد بھی اس کی کوئی خبر نہیں ہے ۔” ریاست کی صورتحال پر مرکز کی کوئی گرفت نہیں ہے اور وہ ریاستی حکومت کو تنازعہ میں ملوث ہونے اور لاپرواہی کے باوجود قائم رہنے کی اجازت دے رہا ہے ۔”
مسٹر وینو گوپال نے کہا کہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ "وزیر اعظم نریندر مودی ایسا برتاؤ کرتے ہیں جیسے منی پور ہندوستان کا حصہ نہیں ہے ۔ ان کا ماننا ہے کہ روس، یوکرین تنازعہ میں مداخلت ان کے لیے زیادہ موزوں ہے جبکہ منی پور میں بے لگام تشدد کو روکنے کے لیے کچھ نہیں کیا جا رہا ہے ۔ "منی پور کے بارے میں مرکز کا لاتعلق رویہ انتہائی خطرناک ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ خاموشی سے تشدد کی حمایت کر رہا ہے ۔”
کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ "ہم منی پور کے وزیر اعلیٰ کو فوری طور پر برطرف کرکے باغیوں کے خلاف مرکز سے مکمل کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں اور تشدد کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ منی پور میں امن اور معمول کی صورتحال کی فوری ضرورت ہے ۔ ہم سب سے اپیل کرتے ہیں کہ اسٹیک ہولڈرز تشدد کو روکنے ، تشدد کو ختم کرنے اور معمول کی بحالی کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔
محترمہ پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا "منی پور تقریباً ڈیڑھ سال سے جل رہا ہے ۔ ہر روز تشدد، قتل و غارت، فسادات، نقل مکانی ہو رہی ہے ۔ لوگوں کے گھر جل رہے ہیں، خاندان تباہ ہو رہے ہیں، ہزاروں خاندان تباہ ہو رہے ہیں۔ لیکن وزیر اعظم نے بھی اس کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔