نئی دہلی//
لوک سبھا میں ارکان نے جمعہ کو ملک میں من مانے ہوائی کرایوں کی شکایت کرتے ہوئے حکومت کو کرایوں کو معقول رکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس کے لیے ایک ریگولیٹری نظام بنانے کا مشورہ دیا۔
ہوائی خدمات میں من مانی سے متعلق’غیر سرکاری اراکین کے لیے قرارداد‘پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے شفیع پرمبیل نے کہا کہ سال۲۰۰۹میں اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے اپنے اپنے علاقوں میں ریل خدمات کا مطالبہ کیا گیا تھا، اب ہوائی خدمات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ۔
پرمبیل نے کہا کہ چونکہ فضائی خدمات نجی شعبے میں چلی گئی ہیں، وہ آفت میں مواقع تلاش کرتے ہیں۔ سال کے آخر میں، تہواروں اور دوسرے پرہجوم مواقع کے دوران، نجی ایئر لائنز کرایوں میں نمایاں اضافہ کردیتی ہیں۔
کانگریسی رکن نے کہا کہ فضائی خدمات کو بہتر بنانے اور کرایوں میں کمی کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن کو مضبوط بنانے کی کوشش کی جانی چاہیے ۔
حکومتی ارکان پارلیمان نے کہا کہ کانگریس حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ایئر انڈیا کو نقصان ہوا، جس کی وجہ سے اسے فروخت کرنا پڑا۔ اس کے برعکس مودی حکومت نے بھارت سنچار نگم لمیٹڈ اور مہانگر ٹیلی فون نگم لمیٹڈ کو فروخت نہیں کیا جس کی وجہ سے آج موبائل فون کال ریٹ سستے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج تک عوام سابقہ کانگریس حکومتوں کی پالیسیوں کے برے اثرات سے پریشان ہیں۔
کانگریس کے گرجیت سنگھ اوجلا نے کہا کہ ایئر لائن کمپنیوں نے سفری کرایہ وصول کرنے میں من مانی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ چنڈی گڑھ دہلی سے صرف۲۲۵کلومیٹر کے فاصلے پر ہے ، لیکن یہاں کا کرایہ سات سے۱۵ہزار روپے تک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ۳۵منٹ کی پرواز کے لیے اس طرح کا کرایہ کسی بھی طرح درست قرار نہیں دیا جا سکتا۔
اوجلا نے کہا کہ ایئر لائنز ایسا اس لیے کر رہی ہیں کیونکہ ہوا بازی کا شعبہ نجی ہاتھوں میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت پبلک سیکٹر کی کمپنیوں کو بیچ رہی ہے ، جس کی وجہ سے اس طرح کے مسائل سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہوائی کرایوں کو کم کرنے کے لیے ریگولیٹری باڈی کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے بزرگ مسافروں کو کرایوں میں رعایت اور خصوصی مراعات دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پرائیویٹ ممبر بل کی حمایت کرتے ہیں۔
اسپیکراوم برلا نے بھی اسے ایک سنگین مسئلہ قرار دیا اور کہا کہ شہری ہوابازی کے وزیر کو چاہئے کہ وہ اس معاملے میں تمام فضائی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بلائیں اور ان کی من مانی بند کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزراء کمپنیوں کو بلائیں اور ان سے کرایہ زیادہ وصول کرنے کی وجہ پوچھی جائے اور عوام کے اس مسئلے کا حل تلاش کیا جائے ۔
شہری ہوا بازی کے وزیر رام بابو نائیڈو بھی ایوان میں موجود تھے جب کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے یہ الزامات لگائے ۔ شفیع کی بات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اسپیکر نے اس معاملے میں مداخلت کی اور نائیڈو سے کہا کہ وہ تمام ایئر سروس کمپنیوں کو بلائیں اور انہیں ہدایت دیں کہ وہ لوگوں کے ساتھ انصاف کریں اور اپنی کمپنیوں کے عہدیداروں سے پوچھیں۔