نئی دہلی//ئی) اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے جمعرات کو قومی اہلیت کم داخلہ ٹیسٹ (این ای ای ٹی-یو جی) دو مرحلوں میں منعقد کرنے کا مطالبہ کیا۔
اے بی وی پی کے ایک وفد نے آج نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے ) میں اصلاحات کے لیے تشکیل دی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر کے رادھا کرشنن سے ملاقات کی اور انہیں اپنی تجاویز پیش کیں۔ اے بی وی پی نے این ٹی اے اور مختلف امتحانات جیسے مشترکہ داخلہ امتحان (جے ای ای)، نیٹ اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن-قومی اہلیت ٹیسٹ (یوجی سی۔ نیٹ) کے کام کاج کو بہتر بنانے کا معاملہ نمایاں طور پر اٹھایا ہے ۔
اپنے تجویزی خط میں اے بی وی پی نے این ٹی اے میں انتظامی اصلاحات، امتحان کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات کرنے ، امتحان کے انعقاد کے لیے اعلیٰ سطح کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی جیسے مسائل کو اٹھایا ہے ۔ اے بی وی پی نے اپنے خط میں این ٹی اے میں کافی تعداد میں مستقل ملازمین کی تقرری، سرکاری اداروں کو امتحانی مراکز بنانے ، جے ای ای کی طرز پر دو مرحلوں میں نیٹ ۔یو جی امتحان منعقد کرنے ، امتحانات کے انعقاد میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات کرنے ، این ٹی اے کی ویب سائٹ پر او ایم آر شیٹ اپ لوڈ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
اس کے ساتھ ہی اے بی وی پی نے اپنے مشورے کے خط میں کمپیوٹر پر مبنی امتحان (سی بی ٹی) کے انعقاد میں انٹرنیٹ سیکورٹی، اے آئی پر مبنی پراکٹرنگ الگورتھم کو اپنانے ، معیار اور درست ترجمہ، پیپر لیک سے متعلق قانون کا موثر نفاذ، جواب کے اعلان کے دوران نہ ہونے والی غلطیوں کا ذکر یقینی بنانے ، مقررہ وقت میں شکایات کا ازالہ ، امتحانات کے سوالیہ پرچہ بینک بنانے کے لیے موضوع کے ماہرین کی ٹیم کی تشکیل جیسے امور کو بھی نمایاں طورپر رکھا ہے ۔
اے بی وی پی کے قومی جنرل سکریٹری یگیوالکیا شکلا نے کہا کہ ودیارتھی پریشد کی طرف سے گزشتہ دو ہفتوں میں ہیومینیٹیز، میڈیسن، انجینئرنگ، سائنس وغیرہ مضامین کے طلبہ کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے بعد کل ملاکر 42 تجاویز کو این ٹی اے میں بہتری کے لئے بنائی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی کو دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مختلف امتحانات کی ساکھ کے حوالے سے مسلسل سوالات اٹھ رہے ہیں جن کے حل کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے ۔ امید ہے کہ اے بی وی پی کی تجاویز پر مناسب قدم اٹھایا جائے گا۔