اوٹاواو//
مغربی امریکا اور کینیڈا کے بیشتر حصوں کو شدید گرمی کی لہر کا سامنا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجسنی کے مطابق صرف امریکا میں 20 ملین سے زائد افراد گرمی کی لہر سے متاثر ہیں جبکہ گرمی کی شدت کے باعث امریکا میں جنگلات کی آگ کا خطرہ بھی مزید بڑھ گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں 20 جگہ لگی آگ سے ایک لاکھ ایکڑ اراضی جل کر راکھ ہو چکی ہے جبکہ اوریگون اور ایریزونا کے جنگلات میں بھی کئی مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے۔
ادھر کینیڈا کے صوبے البرٹا میں 170 اور برٹش کولمبیا میں 375 مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے، کینیڈا کے سیاحتی مقام جیسپر سے 25 ہزار افراد کا انخلا کرایا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین حکام نے خبردار کیا ہے کہ آگ سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
یاد رہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث رواں برس پاکستان سمیت دنیا بھر کے بیشتر ممالک کو شدید گرم موسم کا سامنا ہے اور موسمیاتی ماہرین نے 21 جولائی کو تاریخ کا گرم ترین دن قرار دیا ہے۔
یورپی یونین کلائمیٹ مانیٹر کے مطابق 21 جولائی کو عالمی سطح پر اوسط درجہ حرارت 17.09ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔
کلائمیٹ مانیٹر کے مطابق دنیا بھر میں 1940 سے رکھے گئے ریکارڈ میں یہ اب تک کا گرم ترین دن ہے۔
دنیا میں اس سے پہلے 6 جولائی 2023 کو گرم ترین دن کا ریکارڈ بنا تھاجب عالمی سطح پر اوسط درجہ حرارت 17.08ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں گرم ہوتی آب و ہوا کی وجہ سے مستقبل میں گرمی کے نئے ریکارڈ بنیں گے۔