نئی دہلی،// کانگریس نے کہا ہے کہ میڈیکل داخلہ امتحان این ای ای ٹی میں دھاندلی کے بارے میں حکومت کا رویہ ڈھیلا ہے اور اسے خود کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ، اس لیے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اس کی جانچ سی بی آئی سے کرائی جائے ۔
پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ 24 لاکھ بچوں کے مستقبل سے جڑا معاملہ ہے اور اسے ہلکے میں نہیں لیا جاسکتا۔ نیشنل ایگزامینیشن ایجنسی- این ٹی اے خود شک کے دائرے میں ہے ، اس لیے اس سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کی توقع نہیں کی جا سکتی، اس لیے سی بی آئی کو اس معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے اور اگر سی بی آئی آنے سے انکار کرتی ہے ، تو سپریم کورٹ کے جج کی نگرانی میں اس کی جانچ ہونی چاہیے ۔
کانگریس کے رہنما گورو گوگوئی نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ "این ای ای ٹی کے نتائج میں دھاندلی کے الزامات پر حکومت کے رویے پر خود کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔ سپریم کورٹ کی سماعت میں حکومت نے کہاکہ 1563 طلباء کے اسکور کارڈ منسوخ کر دیے جائیں گے اور انہیں 23 جون کو دوبارہ امتحان دینے کا اختیار دیا جائے گا۔ گریس مارکس ختم کرنے کے بعد جو نمبر رہ جائیں گے وہ 23 جون کو فائنل نمبرز تصور کیے جائیں گے ۔ جو لوگ امتحان میں شریک ہوں گے ان کے نتائج 30 جون کو آئیں گے اور کونسلنگ 6 جولائی سے شروع ہوگی۔
ترجمان نے کہاکہ "ملک کے 24 لاکھ بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کے اس معاملے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے جانچ ہونی چاہیے ۔ آج وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان جی بحث سے بھاگ رہے ہیں۔” جس کی قیادت میں یہ سارا گھپلہ چل رہا ہے آپ اسی ایجنسی کو اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کہہ رہے ہیں، ایسے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ "امتحانی مرکز اور کوچنگ سینٹر کے درمیان ایک گٹھ جوڑ قائم ہو گیا ہے جس نے آج ہمارے متوسط [؟][؟]غریب طبقے کو غیر مستحکم کر دیا ہے ۔ این ٹی اے ‘پیسے دے کر پیپر لے لو’ جیسے گٹھ جوڑ کی تحقیقات کیسے کر سکے گا۔ اگر امتحان- کوچنگ سینٹر کہیں سے شروع ہوا ہے تو اس میں این ٹی اے کا کوئی اہلکار ضرور ملوث ہے ۔