سرینگر//
جموں کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون نے آج عمر عبداللہ کے استحقاق کو پکارا اور دوسری جماعتوں کے حامیوں کو دہلی کے ایجنٹ کے طور پر لیبل لگانے پر سوال اٹھایا۔
لون نے عمرعبداللہ کی بی جے پی سے حمایت کی درخواستوں کی بھی مذمت کی اور این سی پر زور دیا کہ وہ دفعہ ۳۷۰ پر ایک ٹھوس روڈ میپ فراہم کرے۔
ان خیالات کا اظہار سجاد لون نے لنگیٹ اسمبلی حلقہ میں قاضی آباد کے سرشار کارکنوں کے ساتھ ایک بلاک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
پی سی صدر نے عمر عبداللہ کے اس دعوے کی سرزنش کی کہ ان کی لڑائی دہلی کے خلاف ہے، کسی مخصوص امیدوار سے نہیں۔ سجادنے عمر پر زور دیا کہ وہ اپنے مخالفین پر منفی لیبل لگانے کی عادت سے باہر نکلیں اور اپنے اندر جھانکیں۔
سجاد نے کہا’’این سی کو ووٹ دینے والوں کو فرشتہ اور دوسری پارٹیوں کو ووٹ دینے والوں کو دہلی کا ایجنٹ قرار دینے کی یہ عادت ختم ہونی چاہیے۔ کبھی کبھی آپ بانڈی پورہ اور سوناواری کے لوگوں پر الزام تراشی کرتے ہیں۔ اب آپ کشمیر کی اکثریتی آبادی پر الزامات لگا رہے ہیں۔ کیا آپ ہمیں بتا رہے ہیں کہ ۷۰فی صد جو این سی کو ووٹ نہیں دیتے ہیں، وہ دہلی کے ایجنٹ ہیں؟ کیا آپ کی اخلاقیات پر اجارہ داری ہے کہ لوگوں کے انتخاب پر سوال اٹھائیں، اس عمل میں ان کی تذلیل کریں؟ آپ کون ہوتے ہیں یہ حکم دینے والے کہ جو آپ کے ساتھ نہیں ہے وہ خود بخود دہلی یا ایجنسیوں کے ساتھ منسلک ہو گیا ہے؟ ‘‘
پیپلز کانفرنس کے صدر کا کہنا تھا’’یہ کشمیری لوگ ہیں جو سچی محبت اور پیار سے ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس بے شرمی کو بند کرو اور اپنے اندر جھانکو۔ آپ نے اپنا سیاسی اسکول آر ایس ایس کی گود سے شروع کیا اور ان کے پوسٹر بوائے اور ماؤتھ پیس کے طور پر دنیا کا بے شرمی سے دورہ کیا۔ آپ یقینی طور پر آر ایس ایس بی جے پی کے قابل فخر اتحادی اور چہرہ ہونے کی ٹرافی لیں گے۔‘‘