سرینگر//
آل انڈیا ریڈیو (اے آئی آر) سرینگر ٹرانسمیٹر کسی تکنیکی خرابی کی وجہ سے گذشتہ چار دنوں سے بند ہے ۔
بتادیں کہ ۲۰۱۴کے قہر انگیز سیلاب کے بعد پہلی بار آل انڈیا ریڈیو سری نگر اتنی مدت تک بند رہا ہے ۔
ستمبر۲۰۱۴میں وسیع پیمانے پر سیلاب کے بعد آل انڈیا ریڈیو سری نگر، جس کو پہلے ریڈیو کشمیر سری نگر کے نام سے جانا جاتا تھا، متاثرین اور حکومت کے درمیان رابطے کا واحد ذریعہ تھا۔
ریڈیو سننے کے ایک شیدائی اشفاق احمد نے بتایا’’یہ افسوس کی بات ہے کہ ایک ریڈیو اسٹیشن جو انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، گذشتہ تین دنوں سے بند ہے اور حد یہ ہے کسی کو کوئی پروا ہی نہیں ہے ’’۔انہوں نے وزارت اطلاعات و نشریات اور پرسار بھارتی کے چیف ایگزیکیٹو سے ٹرانسمیشن کو فوری طور بحال کرانے کے لئے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔
حکام کا کہنا ہے کہ لوگ بدھ وار سے دنوں میڈیم ویو اور شارٹ ویو پر اپنے پسندیدہ پروگرام اور خبریں نہیں سن پا رہے ہیں جس سے لوگوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ناربل ٹرانسمٹر میں کوئی خرابی ہے جس کو سینئر افسر دور کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔
نارہ بل میں تعینات ایک ملازم نے بتایا کہ ملک کا ایک اہم ریڈیو اسٹیشن ہونے کے باوجود کوئی بھی اس خرابی کو دور کرنے کے لئے سنجیدہ نہیں ہے ۔
آل انڈیا ریڈیو کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل اجے کمار دھورے نے بدھ کی شام، ریڈیو کے تکنیکی خرابی کے باعث بند ہونے کا اعتراف کیا۔انہوں نے یو این آئی کو بتایا’’ہم اس کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘‘۔
اے آئی آر کے سابق ایڈینشل ڈائریکٹر جنرل رفیق مسعودی نے ریڈیو بند ہونے کو بدقسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا’’یہ موجودہ سربراہوں کی نا اہلی کا ثبوت ہے ‘‘۔انہوں نے کہا’’مجھے یاد ہے کہ دو منٹوں کی بریک کا سنجیدہ نوٹس لیا جاتا تھا‘‘۔
ریڈیو کشمیر کا قیام یکم جولائی۱۹۴۸کو عمل میں لایا گیا۔ سال۱۹۵۳کے بعد ریڈیو آزاد کشمیر کا مقابلہ کرنے کے لئے ریڈیو کشمیر آل انڈیا ریڈیو کے کنٹرول میں لایا گیا۔جموں وکشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ۲۰۱۹کے بعد اس اسٹیشن کا نام تبدیل کرکے آل انڈیا ریڈیو سری نگر رکھا گیا۔