نئی دہلی//) عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور دہلی کی کابینہ وزیر آتشی نے جمعرات کو انتخابی بانڈز پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ انتخابی فنڈنگ میں شفافیت کو یقینی بنانے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے ۔
محترمہ آتشی نے کہا کہ انتخابی بانڈز پر سپریم کورٹ کا فیصلہ خوشی کی بات ہے ۔ ہر شہری کو یہ جاننے کا حق ہے کہ مرکز یا ریاست میں جو پارٹی اقتدار میں ہے وہ ووٹروں کے لیے فیصلے کر رہی ہے یا چندہ دینے والوں کے لیے ۔ آتشی نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے فوری طور پر یہ بتانے کو کہا ہے کہ کس پارٹی کو کہاں سے اور کتنے انتخابی بانڈ ملے ہیں۔
اے اے پی لیڈر گوپال رائے نے کہا، ‘‘یہ سوال کافی عرصے سے اٹھایا جا رہا تھا کہ مرکزی حکومت انتخابی بانڈز کے ذریعے کسی نہ کسی طریقے سے لوگوں کو متاثر کر رہی ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے انتخابات میں شفافیت آئے گی۔
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے ملک میں سیاسی جماعتوں کے چندے کے لئے 2018 میں بنائی گئی انتخابی بانڈ اسکیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے آج اسے منسوخ کر دیا۔ آئینی بنچ نے ایس بی آئی کو انتخابی بانڈز حاصل کرنے والی سیاسی پارٹیوں اور بانڈز سے متعلق تمام تفصیلات 6 مارچ تک الیکشن کمیشن کے حوالے کرنے کی بھی ہدایات دیں۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ ایس بی آئی سے بانڈز سے متعلق موصول ہونے والی ان تفصیلات کو 13 مارچ تک اپنی ویب سائٹ کے ذریعے عام کرے ۔