سرینگر//
ایک بڑی سیاسی پیش رفت میں پیپلز کانفرنس کے صدر‘ سجاد لون اور اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے سرینگر میں ایک نامعلوم مقام پر ملاقات کی۔ وہ بغیر کسی معاون اور بغیر کسی سکیورٹی کے ملے۔ یہ ملاقات اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ آئندہ پارلیمانی انتخابات کے پس منظر میں ہو ئی ہے۔
ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ سجاد لون اور الطاف بخاری کی طویل عرصے کے بعد آمنے سامنے ملاقات ہوئی تھی۔ ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے عارضی طور پر اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جموں و کشمیر کے عوام کیلئے نقصان دہ مشترکہ دشمن کے خلاف اجتماعی لڑائی کو ترجیح دینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
ان کے قریبی ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ طویل عرصے سے بات چیت نہ ہونے کے باوجود رہنماؤں کا پختہ یقین ہے کہ قتل و غارت گری، غیر منصفانہ قید اور بے گناہ کشمیریوں پر ظالمانہ قوانین مسلط کرنے جیسے اقدامات میں ملوث مشترکہ دشمن پر قابو پایا جانا چاہیے۔
ذرائع نے کہا’’وہ اس بات پر متفق ہیں کہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کے ذمہ دار ہیں کہ جموں و کشمیر کے عوام کے مشترکہ دشمن کو ووٹوں کی تقسیم کی بنیاد پر نہیں جیتنا چاہئے‘‘۔
مزید برآں، ذرائع نے انکشاف کیا کہ انہوں نے کشمیری سیاست کو صاف کرنے کی اہم ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وہ دوسرے رہنماؤں کو بھی ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں اور ان سیاست دانوں کو بے نقاب کرنا چاہتے ہیں جو غیر متضاد رویوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر محسوس کیا کہ جو رہنما دن میں جذبات کی قسم کھاتے ہیں اور رات کو ایجنسیوں کی مہمان نوازی سے لطف اندوز ہوتے ہیں انہیں عوامی سطح پر بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔