نئی دہلی// مرکزی وزیر برائے بہبود خواتین و اطفال و اقلیتی امور اسمرتی زوبن ایرانی نے قومی آؤٹ ریچ پروگرام میں معذور بچوں کے لیے آنگن واڑی پروٹوکول کا گزشتہ روز آغاز کیا ۔ اس موقع پر خواتین اور بچوں کی بہبود اور آیوش کی وزیر مملکت ڈاکٹر منجاپرا مہندر بھائی، خواتین اور بچوں کی بہبود کے سکریٹری اندریور پانڈے ، ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے سکریٹری راجیش اگروال اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے اقتصادی مشیر ڈاکٹر کے . ترپاٹھی کی موجودگی میں 28 نومبر کو وگیان بھون میں منعقدہ ایک پروگرام میں یہ آغاز کیا گیا۔ اس تقریب کا انعقاد معذور بچوں کی بہتر بہبود کے لیے ان کی مجموعی رسائی کو مضبوط بنانے کے عزم کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔
اس پروگرام میں خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت، معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے ، صحت و خاندانی بہبود کی وزارت، صحت و خاندانی بہبود کی ریاستی وزارت کے افسران، سی ڈی پی اوز، خواتین سپروائزر، آنگن واڑی کارکنان اور دیگر نے شرکت کی۔ ملک بھر سے آشا کارکنان اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز۔انسٹی ٹیوٹ (NIMHANS) جیسی سرکردہ تنظیموں کے ماہرین نے اس تقریب میں شرکت کی۔
مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے اپنے کلیدی خطاب میں معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے اور وزارت صحت و خاندانی بہبود کی وزارت برائے خواتین و اطفال کی بہبود کی پہل کے تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔محترمہ ایرانی نے کہا کہ اس وقت 3 سے 6 سال کی عمر کے 4.37 کروڑ بچوں کو ہر روز پکا ہوا گرم کھانا اور ای سی سی ای کی مدد فراہم کی جا رہی ہے ، 0 سے 3 سال کی عمر کے 4.5 کروڑ بچوں کو گھر گھر راشن فراہم کیا جا رہا ہے ۔ ابتدائی بچپن کی نشوونما کو فروغ دینے کے لیے گھریلو دوروں اور ترقی کی نگرانی اور صحت کے نظام کے حوالے سے بچوں کی مدد کی جا رہی ہے ۔ محترمہ ایرانی نے کہا کہ آنگن واڑی کارکنوں نے پچھلے 4 مہینوں میں بچوں کے 16 کروڑ گھر وں کے دورے کئے ہیں۔
مٹرمہ ایرانی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘امرت کال’ میں ایک صحت مند، اچھی طرح سے غذائیت سے بھرپور ہندوستان کے وژن کے مطابق، اس پروٹوکول کو مرحلہ وار نافذ کیا جا رہا ہے ۔ یہ غذا بخش خوراک مہم کے تحت معذور افراد کی جامع دیکھ بھال کے لیے ایک سوشل نیٹ ورک بنانے کا کی علامت ہے ۔ ,