نئی دہلی// سال 2014 میں لال قلعہ کی فصیل سے وزیراعظم جناب نریندر مودی جی نے ایک ہندوستان کے لئے واضح طور پر یہ ویژن پیش کیا تھا ، جس میں ترقی صرف ایک ایجنڈ ہ ہی نہیں ہر ہندوستان کے لئے ایک مشترکہ مقصد ہے ۔ انہوں نے ایک ایسے مستقبل کی طرف اشارہ کیا تھا، جہاں جن بھاگیداری ہمارے سب سے مضبوط ہتھیار کے طور پر ابھرے گی اور وشو گرو کے دعوے کو پورا کرنے میں ہماری مدد گار ہو گی۔ان خیالات کا اظہار شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیرجی کشن ریڈی نے اپنے ایک مضمون میں کیاہے ۔
مسٹر ریڈی نے وزیر اعظم کے خطاب کا حوالہ بھی دیا‘‘ یہ ملک ایسی قدیم ثقافتی وراثت کی بنیاد پر تعمیر کیا گیا ہے ، جہاں ویدک دور میں ہمیں صرف ایک ہی منتر بتایا گیا…….. جو ہم نے سیکھا ہے ، ہم نے ازبر کیا ہے [؟] ‘‘ سنگچھ دھوم سم واد دھوسم ومنسی جانا تام’’ ہم ساتھ چلتے ہیں، ہم ساتھ آگے بڑھتے ہیں، ہم ساتھ سوچتے ہیں، ہم ساتھ عزم کرتے ہیں اور ہم اس ملک کو ساتھ مل کر آگے بڑھاتے ہیں -’’
وزیراعظم نے کلینڈ ر کی اس یاد گار تاریخ کو – 31 اکتوبر کو ’راشٹریہ ایکتا دِوس ‘ قرار دیا ہے ، جو سردار ولبھ بھائی پٹیل کو ، ہندوستان کے مرد آہن کو ایک خراج عقیدت ہے ۔ البتہ اس کی اہمیت صرف ایک تاریخ سے کہیں زیادہ ہے ؛ یہ اس اتحاد اور ارتباط کے اصل جذبے کو حاصل کرنے کا ایک پختہ عزم ہے ، جس کا سردار پٹیل نے ویژن پیش کیا تھا۔ یہ ایک وعدہ ہے ، ان کے نقش قدم پر چلنے کا عہد ہے ، جو اتحاد اور مشترکہ کوششوں کی دائمی اقدار میں فروغ پا رہا ہے ۔
ایک دہائی بعد، جب ہم راشٹریہ ایکتا دوس منا رہے ہیں، یہ اتحاد اور اشتراک کی لا زوال قوت کے پائیدار اصولوں سے روشن راہ پر گامزن رہنے کے ہندوستان کے شاندار سفر کو یاد کرنے کا بہترین وقت ہے ۔
انھوں نے مزید کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی کی عوام پر مرکوز حکمرانی کی اقدار کے تحت ہندوستان ایک عالمی لیڈر میں تبدیل ہوا ہے ، کمزور ترین پانچ معیشتوں سے تبدیل ہو کر دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہوا ہے ۔ سال 2023 میں 3.75 ٹریلین ڈالر کی جی ڈی پی کے ساتھ ہمارا ملک 2004 سے 2014 تک کی کھوئی ہوئی دہائی سے بحال ہونے کے بعد ہمارا ملک جگمگا رہا ہے ۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم کی قیادت کے تحت سالانہ مالی بجٹ نے محض ایک مالی بلیو پرنٹ سے بدل کر ایک متحرک پالیسی دستاویز کی شکل دے دی ہے ، جو عوام کی امنگوں سے پُر ہے ۔ ’’عوامی بجٹ‘‘ حکومت کو اس کے مالی فیصلوں کے لئے ذمہ دار ٹھہرانے کا شہریوں کو اختیار دیتا ہے اور بجٹ کی نگرانی میں سرگرم شرکت سے اس کے فروغ اور وسائل کے مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جاسکتا ہے ۔
انھوں نے مزید کہاکہ ہماری شاندار ترقی نے قومی فخر کو جلا دی ہے ، وقار کا احیاء کیا ہے اور ملکیت میں ساجھیداری کی ہے ۔ عوام نے تاریخ ساز اقدامات کے ذریعہ جامع ترقی کی قیادت کی ہے ، جن میں ’’سووچھ بھارت ابھیان‘‘ شامل ہے ، جس میں تقریبا 12 کروڑ بیت الخلاء تعمیر کئے گئے اور کھلے میں رفع حاجت کا خاتمہ کیا گیا؛ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ نے بیٹیوں کے حقوق کی علمبرداری کی ہے ؛ ’گیو اِٹ اَپ‘ تحریک میں ایک کروڑ سے زیادہ کنبوں نے کمزور طبقوں کی مدد کے لئے ایل پی جی کی سبسڈی کو رضاکارانہ طور پر چھوڑ دیا ہے ۔ یہ جن بھاگیداری اور راشٹریہ ایکتا کی چند تابناک مثالیں ہیں۔
’میک ان انڈیا‘ اور ’ووکل فار لوکل‘ نے ہماری بھارتیتا کو بحال کیا ہے اور پورے ملک میں شرکت پر مبنی ایک تحریک کو جنم دیا ہے ۔ ہم نے اپنی ایم ایس ایم ایز کو اجاگر کیا ہے ، نوجوان انٹر پرینیور شپ کو تحریک دی ہے اور بھارت کی منفرد صلاحیتوں اور وسیع وسائل کو بروئے کار لایا گیا ہے ۔ اس فلسفے نے ، 2014 کے بعد سے الیکٹرانک مینوفیکچرنگ میں 300 فیصد اضافے کے ساتھ بھارت کو پوری طرح در آمد کرنے والے ملک سے موبائل فون کا ایک بڑ ا عالمی پروڈیوسر بنادیا ہے ۔ ہندوستان اب پیٹنٹ کے ایک سیلاب اور 23-2022 میں 448 بلین ڈالر کی مصنوعات کی ریکارڈ برآمدات کے ساتھ دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام والا ملک بن گیا ہے ۔