ہفتہ, مئی 10, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

محرم جلوسوں پر عائد پابندی ختم

کشمیرکے کچھ سیاسی جرگوں کی نیندیں حرام

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-08-01
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

کشمیر میں کچھ سیاسی جرگوں کی نیند یں حرام اور سکون چھن گیا ہے اور اب اس ذہنی اُلجھن اور تنائو میں اپنے دفاع میں کچھ ایسے ’اختراعی‘ دعویٰ کئے جارہے ہیں جن کی بادی النظرمیں کوئی شہادت دستیاب نہیں اور نہ ہی آج تک گذرے ۳۳؍برسوں کے دوران ان دعوئوں کی مناسبت سے کوئی بات سنی جاتی رہی ۔ پھر آج کیوں؟
غالباً خفت ، ہزیمت، صدمہ نہ کہ رشک !۳۳؍ برس بعد کشمیر باالخصوص سرینگرمیں محرم الحرام کی مناسبت سے علم شریف اور اعزاداری کے جلوس کامیابی کے ساتھ ، اپنی روایتی شان کے ساتھ اور پُرامن طور سے مختلف حصوںسے برآمد کئے گئے جن میں لاکھوں کی تعداد میںاعزاداروں نے شرکت کی۔ حکام نے اِن جلوسوں کی کامیاب اور پُرامن برآمدگی کو عوام کے اشتراک عمل اور روایتی جذبہ کا برملا اظہار قراردیاہے۔ لیکن یہ دعویٰ اپنی جگہ تاریخی حقیقت یہ ہے کہ ماضی میں باالخصوص ۳۳؍ سال قبل اعزاداری ذوالجناح اور علم شریف کے ان جلوسوں میں نہ صرف اہل تشیعہ ، اپنی مخصوص تعداد کے حوالہ سے شرکت کیا کرتے بلکہ اہل سنت وجماعت کے حامیوں کی ان سے کہیں بڑھ کر تعداد نہ صرف شرکت کیا کرتی بلکہ جلوسوں کے راستوں پر پانی شربت کی سبیلوںکا بھی انتظام کیا کرتے تھے۔
لیکن جلوسوں کی برآمدگی پر نامعلوم وجوہات کی بنا پر پابندیاں عائد کرکے سابق حکومتوں نے جہاں اعزاداروں کے احساسات اور عقیدت کے حوالہ سے جذبات کو ٹھیس پہنچائی بلکہ فرقہ وارانہ یکجہتی اور آپسی بھائی چارہ کو بھی شک وشبہات کے دائرے میں لاکر بہت بڑے نقصان سے بھی دو چار کردیا اگر چہ اس نقصان کا اظہار معاشرتی زندگیوں کے حوالوں سے سامنے نہیں آیا اور نہ منفی ردعمل کے اعتبار سے سڑکوں پر ہی کسی صورت میں دیکھنے کو ملا لیکن اندر ہی اندر شکوک، غلط فہمیوں اور فرقہ واریت کی عینک سے دیکھنے، پرکھنے اور ایک دوسرے کو غیر محسوس طریقے سے ٹریٹ کرنے کا زہر یلابیج ضرور بویا گیا۔اس کے باوجود کشمیر میں ہر فرقہ سے وابستہ لوگ اس حوالہ سے خراج تحسین کے مستحق ہیں کہ انہوںنے آپس میں فرقہ وارانہ تعلقات کو نہ صرف اپنی مخصوص ہمسائیگیوں بلکہ بحیثیت مجموعی پورے کشمیرمیں بنائے رکھا اور اس طرح حکومتوں کی ’ساحریوں‘ کو آپسی برادانہ تعلقات کی مضبوط بُنیادوں اور نظریوں پر غیر متزلزل یقین رکھتے ہوئے حسرت ناک انجام سے دو چار کردیا۔
اس ۳۳؍ برسوں کی مدت کے دوران جموں وکشمیر پر گورنر راج بھی نافذ رہے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ ،عمر عبداللہ ، مفتی محمدسعید ، محبوبہ مفتی اور غلام نبی آزاد کی قیادت میں حکومتیں بھی برسراقتدار رہی لیکن کسی نے بھی ان پابندیوں کو ہٹانے کی نہیں سوچی اورنہ ہی اس بات پر غور کیا کہ کیوں، کس کے کہنے یا سفارش پر اور کن وجوہات کی بناء پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیاگیا تھا، لیکن آج جبکہ گورنر انتظامیہ نے پابندیاں ہٹاکر تمام جلوسوں کو اپنے روایتی راستوں سے برآمد کرنے کی نہ صرف اجازت دی بلکہ خود لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا بوٹہ کدل جاکر اعزاداروں کی صف میں کھڑا ہوئے اور شرکت کی تو کشمیرکے کچھ سیاسی جرگوں کے تن من میں آگ سی لگی اور اب آگ سے کچھ شعلے بھی بھڑک کر دکھائی دینے لگے ہیں۔
سابق وزیرا علیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اب اس دعویٰ کے ساتھ سامنے آئے ہیں کہ انہیں اپنے کچھ دیرینہ ساتھیوں نے پابندی نہ ہٹانے کیلئے مجبور کیا، اور دعویٰ کیا کہ جن ساتھیوں نے ان پر دبائو ڈالا وہ اب زندہ نہیں ہیں۔ اگر فاروق صاحب نے اپنے دور اقتدار کے دوران یا بعدمیں کسی مرحلے پر ایسا کوئی دعویٰ کیا ہوتا تو آج کی تاریخ میں سوالات زبان پرنہیں آتے ۔ معلوم نہیں کہ اب کیوں فاروق صاحب کو اس نوعیت کا یکطرفہ دعویٰ کرنے کی ضرورت پیش آئی جبکہ بقول ان کے جنہوںنے مشورہ دیا یا ان پر دبائو ڈالا وہ آج کی تاریخ میں حیات نہیں ہیں لہٰذا ان کے اس دعویٰ کی تصدیق یا تردید ممکن نہیں، البتہ چونکہ گواہاں موجود نہیں لہٰذا آسانی سے کہاجاسکتا ہے کہ ’کھسیانی بلی کھمبا نوچے‘۔
کوئی بھی سیاستدان چاہے وہ کتنا ہی سیاسی میدان کے حوالہ سے راست باز کیوں نہ ہو اپنی سیاسی دکان کو ڈرامہ بازی اور سیاسی کرتبوں کے بغیر سجائے نہیں رکھ سکتا ، لہٰذاڈرامہ بازی، جھوٹ کے دعویٰ ، فرضی قصے کہانیاں، لن ترانیاں ، خوش نما نعرے، گمراہ کن اصطلاحات سیاستدان کا اوڑھنا بچھونا ہے۔ فاروق عبداللہ کی بات کریں تو وہ اس حوالہ سے مہاگرو ہے اور کوئی اس حوالہ سے ان کا ثانی نہیں ۔
اسی طرح ڈرامہ بازی کا ایک اور کرتب گذشتہ ہفتے ایک سیاستدان نے اس وقت دکھایا جب گورنر کی صدارت میں محرم الحرام کے حوالہ سے انتظامات اور سہولیات کا حتمی جائزہ ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ میںلیاجارہا تھا، اس مخصوص سیاستدان نے اپنے سیاسی کرتب اور ڈرامہ بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عجلت میںواک آوٹ کرنے کا فیصلہ کیا اور باہر آکر اپنے حامیوں تک کچھ منفی پیغام پہنچانے کیلئے کئی ایک دعویٰ کئے جن میں ایک دعویٰ یہ بھی تھا کہ انہوںنے جائزہ میٹنگ میں جلوسوں کی برآمدگی پر عائد پابندیاں ہٹانے کی بات کی جبکہ سہولیات اور انتظامات کے تعلق سے ایڈمنسٹریشن پرکچھ جانبداری کے الزامات عائد کئے۔ لیکن ان کا یہ ڈرامہ اگلے ہی چند لمحوں کے دوران فلاپ ہوا جب حکومت نے ۸؍محرم کے جلوس کو اس کے روایتی راستوں سے نکالنے پر عائد پابندی کو ہٹایا او رپھر اس کے اس ڈرامہ کے قابوت میں آخری کیل یوم عاشورہ کے تعلق سے ذوالجناح کے جلوس پر عائد پابندی کو نہ صرف ہٹا دیا بلکہ لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے خود بھی اعزاداری کے اس جلوس میںشرکت کی۔
اپنی ڈرامہ بازی کی ہزیمت کو محسو س کرتے ہوئے مرتاکیا نہ کرتا کے مصداق مذکورہ سیاستدان نے پابندیاں ہٹانے کے حکومتی فیصلے کا خیر مقدمی بیان اجراء کیا۔ یہ بھی کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے ہی مترادف ثابت ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

سیاست اور غیر سیاسی لوگ

Next Post

جاپان نے اسپین کو ہرا کر گروپ سی میں ٹاپ پوزیشن کی حاصل

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
ابتدائی غلطیوں کی وجہ سے میچ ہارے: ڈینربی

جاپان نے اسپین کو ہرا کر گروپ سی میں ٹاپ پوزیشن کی حاصل

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.