بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

وہ بہاری نہیں کشمیری تھا

قتل ناحق پر ہر حلقے کی خاموشی حیران کن

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-07-23
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

وہ دہشت گرد نہیں تھا بلکہ محض ایک کیجول مزدور تھا جو رات کی تاریکی میں جنگلات کے تحفظ کیلئے اپنے فرائض انجام دے رہا تھا۔ پولیس بیان کے مطابق ۱۹؍ جولائی کی رات کو وہ مسلح دہشت گردوں کے حملے کا اپنے ایک اور ہم منصب کے ساتھ نشانہ بنا، ہسپتال میں موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد بالآخر داعی اجل کو لبیک کہہ گیا۔
اس کی موت پر نہ پولیس کا اور نہ ہی انتظامیہ کے کسی شعبے یا ان سے وابستہ کسی حاکم کا ایک بھی آنسو بہہ گیا اور نہ کسی نے اب تک لواحقین کی ڈھارس بندھانے کی رسم کی حد تک ہی پہل کی، کنبے کا واحد کفال ہونے کے باوجود کسی حاکم نے ابھی تک گھر کے کسی فرد کو ملازمت فراہم کرنے کا اعلان کیا اور نہ ہی کوئی امدادی چیک کسی لواحق کے ہاتھ میں تھمادی۔
اس غریب کی موت پر کشمیر نشین کسی سیاسی قبیلے نے بھی افسوس اور صدمے کے دو لفظ نہیں بولے، فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ ، محمد یوسف تاریگامی ، محبوبہ مفتی ، سجاد غنی لون ، سید الطاف بخاری اور ان کی لمیٹیڈ کمپنیوں سے وابستہ کسی دوسرے عہدیدار نے بھی لواحقین کے ساتھ تعزیت نہیں کی۔ کیا ان سب لوگوں کی خاموشی اور بے اعتنائی اس وجہ سے ہے کہ دہشت گردی کے ہتھے چڑھنے والے کا تعلق سرزمین کشمیر سے تھا، بہار، اُترپردیش ، چھتیس گڑھ ، بنگال یا اور کسی ریاست سے نہیں تھا، جن کے تعلق سے کوئی دہشت گردوں کا نشانہ بن جاتا ہے تو مذمتی بیانات، تعزیتی پیغامات کی صورت میں زمین وآسمان کو ایک کیا جاتا ہے، ایکس گریشیا ریلیف کا اعلان محض ۲۴؍گھنٹوں کے اندر اندر کیاجاتا ہے اور لواحقین کے گھر جاکر تعزیت بھی کی جاتی ہے، ڈھارس بھی بندھائی جاتی ہے اور یہ فتویٰ بھی صادر کیاجاتا ہے کہ ہلاکتوں کے ایسے واقعات شرمناک، غیر انسانی، غیر مہذب فعل ہیں جنکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
لیکن کشمیرکے اس غریب مزدور کی دہشت گردوں کے ہاتھوں فرائض کی انجام آوری کے دوران سفاکانہ قتل پر نہ کسی سیاسی قبیلے کی حرکت نظرآرہی ہے اور نہ ہی انتظامیہ یہاں تک کہ مقتول کے اپنے محکمہ (جنگلات) کی طرف سے آہ تک کانوں تک پہنچی۔ یہ شرمناک خاموشی کیا مجرمانہ نہیں ہے ؟ لوگ کسی مخصوص حلقے سے اس بارے میں جواب نہیں چاہتے البتہ ہر سکے کی مانند ان کے دو چہروں پر حیران بھی ہیں اور صدمہ میں بھی!
قتل چاہئے کسی مسلمان کا ہویا غیر مسلم کا، گورے کا ہو یا کالے کا، عربی ہو یا عجمی قابل مذمت ہی نہیں بلکہ شرمناک بھی ہے اور پوری انسانیت کے قتل کے برابر ہے۔ اس حوالہ سے قاتل جو بھی ہو اور اُس کا سیاسی یا غیر سیاسی نظریات یامذہبی عقیدے کے تعلق سے دعویٰ کچھ بھی ہو ہرہر اعتبار سے قاتل ہی کہلا سکتا ہے چاہئے اس کا نام اور لبادہ کچھ بھی ہو۔
ا س حوالہ سے کشمیر نشین جہاں تمام سیاسی جرگوں کی خاموشی پر ہر حلقہ حیران وششدر ہے وہیں وہ دوسرے لوگ جو اپنے بارے میں بہت سارے دعویٰ کررہے ہیں اور خود کو انسان دوست روپ میں پیش کرنے کی نمائش بھی کرتے رہتے ہیں نے بھی اس مخصوص واقعہ پر خاموشی اختیار کی۔
اس مخصوص واقعہ سے قبل محض چند گھنٹے دہشت گردوں نے دو غیر مقامی مزدور وں کو نشانہ بنایا، دونوں زخمی ہوئے اور معجزاتی طور سے سلامت رہے، اُس مخصوص واقعہ پر الف سے ی تک ہر سیاسی ایرے غیر نتھو خیرے نے مذمتی بیانات کے پہاڑ کھڑے کئے، لواحقین سے ہمدردی جتائی ، غیر مقامی مزدوروں کو نشانہ بنانے پروہ سب کچھ کہہ دیا جو الفاظات کے ذخیرہ کی شکل میں کسی اُردوؔ لغت میں موجود ہیں۔ان لوگوں کا یہ ردعمل فطری اور انسانیت کے حوالہ سے واجبی قراردیاجاسکتا ہے اور ایساہی ردعمل ایسے شرمناک اور دلخراش معاملات پر سامنے آنا بھی چاہئے لیکن بات جب کشمیری کی آجائے تو زبان پر تالے کیوں چڑھ یا چرھائے جاتے ہیں۔ آخر وہ کون سی مصلحت ہے جوا ن کو ایسے واقعات کی مذمت کرنے سے روک رہی ہے۔ خون تو خون ہے، ہرخون کا رنگ سُرخ ہی ہے۔ پھر جب کسی غیر مقامی کا خون سرزمین کشمیر پر بے گناہی کی پاداش میں بہایاجارہاہے تو اُس وقت زندوں کی رگوں میں دوڑنے والا خون جوش مار کرسامنے آجاتا ہے لیکن جب کسی مقامی کاخون سرزمین کشمیر پر بے گناہی کی پاداش میں بہایا جارہاہے تو اُس وقت زندوں کی رگوںمیں دوڑنے والا خون منجمد کیوں ہوجاتا ہے؟
بہرحال معاملہ جذبات کا نہیں ہے اور نہ ہی غیر مقامی اور مقامیت کا ہے بلکہ یہ ہے کہ اس سرزمین کو مختلف نظریات کے حامل عنصر نے مختلف نوعیت کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا محور اور مرکز بنارکھا ہے ، جس کے سنگین نتائج مقامی آبادی کو بھگتنا پڑر ہے ہیں۔ خون خرابے کا یہ سلسلہ اب مختصر ہونا چاہئے لیکن ایسا محسوس ہورہاہے کہ اس مخصوص منظرنامہ سے وابستہ ایکٹروں کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑرہی ہے کہ خون کسی مقامی کا زمین پر گر رہا ہے یا کسی غیر مقامی کا ، وہ خون خرابہ میں یقین رکھتے ہیں ، ان کا ایجنڈا اور مشن بھی اسی نظریہ پر قائم ہے، یہ عنصر جو کوئی بھی ہے یا جس کسی بھی عقیدے یا نظریے کے علمبردار اور پیروکار ہیں نہیں چاہتے کہ عوام ترقی کریں اور پُرسکون زندگی بسرکریں۔ دہشت گردی، خون خرابہ ، ڈاکہ ،چوری اور استحصال ان کا نظریہ اور عقیدہ ہے ، ان کا مہذب معاشرے سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔
کشمیرمیں جو کچھ ہورہاہے وہ گن کلچر کا ایک تسلسل ہے۔ جس ہاتھ میں بندوق آجائے، وہ ہاتھ اپنے آپ کو بہت طاقتور تصور کرتا ہے، پھر بندوق کا نشہ ایسا کہ اس کا چسکہ پڑجاتا ہے ، اگر چہ کبھی کبھار بیرونی دبائو سے عاجز آکر وہ گن وقتی طور سے خاموش ہوجاتا ہے لیکن ملٹری اصطلاحات میں وہ گن نہیں مرتی، البتہ یہ بات تسلیم کی جاتی ہے کہ اس گن کلچر کے بطن سے مختلف نوعیت کے جرائم اور جرائم پیشہ افراد بھی جنم پاتے جارہے ہیں جو لا اینڈ آرڈر اداروں کیلئے چیلنج بھی بن جاتا ہے اور اُس پر قابو پانا قدرے مشکل ہوتا جارہاہے۔
یہی کشمیر میںہورہا ہے ۔ گن کلچر کے بطن سے مختلف نوعیت کے جرائم پیدا ہوتے گئے اور ان جرائم سے وابستہ افراد کی مجرمانہ سرگرمیوں کا دائرہ وقت گذرتے وسعت اختیار کرتا گیا ۔ اب جنگل کے سمگلروں کے پاس بھی بندوق ہے، منشیات کا دھندہ کرنے والے سمگلر بھی جدید ترین ہتھیاروں سے لیس ہیں اور مختلف نوعیت کے جرائم سے وابستہ جرائم پیشہ عنصر بھی ہتھیاروں سے لیس ہے۔ ضلع انتظامیہ سرینگر کا تیز دھار والے ہتھیار وں کی خرید وفروخت اور استعمال اور نمائش پر پابندی کا تازہ حکمنامہ اس کا چھوٹا سا اعتراف ہے۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

اللہ مالک ہے…!

Next Post

انگلینڈ وڈ، بیئرسٹو کی بدولت مضبوط، آسٹریلیا بیک فٹ پر

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
انگلینڈ وڈ، بیئرسٹو کی بدولت مضبوط، آسٹریلیا بیک فٹ پر

انگلینڈ وڈ، بیئرسٹو کی بدولت مضبوط، آسٹریلیا بیک فٹ پر

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.