کیف//
یوکرین کے صدر ولودو میر زیلینسکی نے مغربی اتحاد سے روسی حملوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مزید میزائل شکن نظام کی فراہمی کی اپیل کردی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین نے مغربی اتحادی ممالک سے مزید فضائی دفاعی نظام کی اپیل کی ہے تاکہ یوکرین اپنے شہروں سمیت اناج کی برآمد کے لیے اپنی اہم بندرگاہ کو روسی فضائی حملوں سے بچاسکے جو اسٹریٹیجک لحاظ سے اہم ہیں۔
زیلینسکی نے کہا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ یوکرین کے تمام شہروں کے فضائی دفاع کو یقینی بنایا جائے، خاص طور پر وہ شہر جو فوج کو سپلائی کرتے ہیں، جہاں سے اہم لاجسٹک کوریڈور گزرتے ہیں اور جہاں اسٹریٹیجک انفرااسٹرکچر اور جوہری تنصیبات واقع ہیں، جنہیں سیمپ ٹی اور پیٹریاٹ جیسے دفاعی نظام ہی بچاسکتے ہیں۔
صدر نے مزید کہا کہ اسی حوالے سے سیمپ ٹی رکھنے والے ممالک میں سے فرانس کے صدر اور اٹلی کی وزیر اعظم سے بات چیت کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کافی عرصے سےروسی حملوں سے اپنے شہروں کو بچانے کیلئے فضائی دفاعی نظام کی قلت کی شکایت کر رہا ہے ۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ روس نے بحیرہ اسود کی دو بندرگاہوں پر حملوں میں اناج برآمد کرنے والے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے، ان حملوں میں ماسکو نےکروز میزائل بشمول کلبیر اور ایرانی ساختہ ڈرونز کا استعمال کیا۔
دوسری جانب روسی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یوکرین جانے والے تمام جہازوں کو کیف کا اتحادی اسلحہ بردار جنگی جہاز تصور کیا جائے گا اور انہیں تباہ کردیا جائے گا، روس نے یہ اقدام اجناس ڈیل ختم کیے جانے پر کیا ہے جب کہ کریملن پہلے ہی ترکیہ، یوکرین اور اقوام متحدہ کو آگاہ کرچکا ہے۔