بدھ, مئی 14, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

کورپشن کا پودا اب تناور درخت بن چکا ہے

عوامی تعاون کے بغیر اے سی بی کی کامیابی ممکن نہیں

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-07-13
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

زیروٹا لرنس ،کو رپشن اور بدعنوانیوں کے خاتمے کی سمت میں فیصلہ سازی کے حوالہ سے ایک بہت بڑا قدم ہے لیکن ایسے فیصلے اُسی وقت ثمر آور ثابت ہوسکتے ہیں جب عمل آوری کی سمت میں کوئی لغزش ، سقم یا جانبدرانہ اپروچ کا کوئی عمل دخل نہ ہو۔
انٹی کورپشن بیورو نے ابھی چند گھنٹے پہلے کپوارہ میں محکمہ انڈسٹریز میں تعینات ایک اہلکا رکو پانچ ہزار روپے کی رشوت وصول کرتے رنگے ہاتھوں حراست میں لے لیا۔ انٹی کورپشن بیورو نے اس معاملے کے تعلق سے جو تفصیلات ظاہر کی ہیں ان سے معلوم پڑتا ہے کہ شکایت کنندہ عرصہ دو سال سے دفتری گھس گھس اور بدعنوان طرزعمل کا راست نشانہ بنا ہوا تھا، بالآخر عاجز آکر انٹی کورپشن بیورو کی مدد حاصل کرکے رشوت خور اور بدعنوان سرکاری اہلکار کو پکڑوالیا۔
انٹی کورپشن بیورو کا یہ اقدام قابل سراہنے ہے۔ اگر چہ بیورو نے حالیہ چند برسوں کے دوران ایسے کئی بدعنوان معاملات اور واقعات کو بے نقاب کرکے بدکار اہلکاروں کا شکنجہ کس لیا ہے اور کافی حدتک کامیابی بھی حاصل کرلی ہے لیکن یہ حقیقت بھی اپنی جگہ ناقابل تردید ہے کہ انتظامیہ کے مختلف شعبوں میں کورپشن اور بدعنوان طریقہ کار جاری ہے البتہ لین دین کے چہرے ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ کوئی ٹیبل کے نیچے سے وصولی کررہاہے تو کوئی راست وصولی کو یقینی بنارہاہے،جبکہ جنس کی صورت میں بشمول گاڑیوں کی قسطوں کی ادائیگی ، مکانات کی تعمیر اور تعمیرات کیلئے خام مال کی وصولیابی یا زیورات کی شکل میں۔
بیورو کے لئے یہ ممکن نہیں کہ وہ ان سبھی طریقوں اور ڈیلوں پر قریب سے نظر رکھے، اس کے لئے ضروری ہے کہ اسے عوامی سطح پر اشتراک اور تعاون حاصل ہوتا رہے۔ کچھ تعاون کرنے کیلئے آگے آرہے ہیں البتہ اکثریت ایسا کرنے سے کترارہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کورپشن ، بدعنوان طرزعمل اور دفتر ی گھس گھس (ریڈ ٹیپ ازم ) کا خاتمہ ممکن نہیں ہوپارہاہے۔ اس حوالہ سے یہ بھی مشاہدے میں آیا ہے کہ کچھ معاملات میں مبینہ جانبداری سے کام لیا جارہاہے۔ اس تعلق سے کچھ ایسے لوگ جو اثرورسوخ رکھتے ہیں، انتظامیہ کے مختلف پیشہ ورانہ اور غیر پیشہ ورانہ عہدوں پر فائز ہیں لیکن جب ان کی کوئی کارستانی منظرعام پر آجاتی ہے تو کہیں نہ کہیں ان کے تئیں نرم گوشہ نظر بھی آرہا ہے اور اس کا احساس بھی ہوتا ہے۔ وہ عدالتوں کا رُخ کرکے قبل از گرفتاری ضمانتیں بھی اپنے اثرورسوخ کی بنا پر حاصل کرتے ہیں۔
اس سلسلے میں گورنمنٹ میڈیکل کالیج جموں کی خاتون پرنسپل کا معاملہ سامنے آیا ہے ، جس کے خلاف تاریخ پیدا ئش میںگڑ بڑ یا خردبرد کے مکمل ثبوت ریکارڈ پر سامنے آئے ہیں لیکن خاتون پر نسپل نے عدالت سے نہ صرف ضمانت حاصل کرلی بلکہ اپنے عہدے پر بدستور فائز رہتے شکایت کنندہ کے سینے پرمونگ بھی دلتی رہی۔ اگر چہ عدالت نے اب ضمانت ختم کردی ہے لیکن انٹی کورپشن بیورو آخری اطلاعات ملنے تک کوئی مزید کارروائی کرنے سے بادی النظرمیں گریزاں دکھائی دے رہا ہے۔ ایسا تو نہیں ہونا چاہئے۔ جموں کی انتظامیہ بھی اپنی آنکھ بچا کر کوئی تادیبی کارروائی عمل میں نہیں لارہی ہے۔ جو واضح طور سے جانبدارانہ طرزعمل کی جانب اشارہ کررہاہے۔
بہرحال انتظامیہ کے کئی شعبے ایسے ہیں جن کے اندر نہ صرف کورپشن ہورہا ہے بلکہ وصولی اور ادائیگی کے تعلق سے مختلف طور طریقے بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ان شعبوں میں تعمیرات عامہ سے وابستہ کم وبیش سبھی اکائیاں بشمول اریگشن وفلـڈ کنٹرول، تعمیرات عامہ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ جے کے پی سی سی، روڈس اینڈ بلڈنگس خاص طور سے قابل ذکر ہیں۔ ان کے بارے میں یہ چرچے زبان زد عام ہیں کہ ٹھیکوں کی الاٹمنٹ، کام کی عمل آوری اور تکمیل کے مرحلہ پر تسلی بخش اور اطمینان بخش سندیں اجرا کرنے کیلئے باضابطہ کمیشن بھی ادا اور وصول کیا جارہا ہے جبکہ کک بیک ان کاروز مرہ کا معمول بن چکا ہے۔
جو لوگ چاہئے سویلین ہو یا سرکاری اہلکار، لین دین میںیقین رکھتے ہیں اور اس کے بغیر زندگی گذارنے کا سلیقہ نہیں رکھتے وہ لین دین کے مختلف طریقے تلاش بھی کرتے رہتے ہیں اور خود کو قانون کی گرفت سے محفوظ رہنے کے گُر بھی جانتے ہیں۔
گرپشن گراف کے حوالہ سے فی الوقت جموں وکشمیر کا درجہ کیا ہے البتہ چند برس قبل تک اس کا شمار ملک کی دوسری بڑی کورپٹ ریاست کے طور پر کیا جاتا تھا۔ یہ درجہ بندی ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نامی ادارہ کی طرف سے کی گئی ایک سروے کی بُنیاد پر کی گئی تھی۔ حیرت انگیز طور پر اُس وقت کسی سیاسی جماعت … اپوزیشن یا حزب اقتدار اور نہ کسی مستند اور خود کو عوام کی ترجمان اور نمائندگی کے دعویدار ادارے نے اس رپورٹ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا جو اس بات کی جانب ایک اور واضح اشارہ ہے کہ کورپشن اور بدعنوان طرزعمل کے اس حمام میں سبھی ننگے تھے۔
جموںوکشمیر میںکورپشن اور بدعنوان طریقہ کار اصل میں کب متعارف ہوا اس بارے میں کوئی مستند حوالہ دستیاب نہیں البتہ آزادی کے بعد جموں وکشمیر کی اُس وقت کی برسراقتدار حکومت کا تختہ الٹا نے کی منصوبہ بندی کے ایک جُز کے طور پر دوسری صف کے ایک سیاستدان جس کی بعد میں وزیراعظم کی گدی پر بٹھاکر تاج پوشی کی گئی کو دہلی سے رشوت کی ایک تھیلی بھینٹ کی گئی اور بحیثیت وزیراعظم وہ گیارہ سال تک کورپشن اور بدعنوانیوں پر مشتمل استحصال، لوٹ اور جبر کی سرپرستی اور قیادت کرتا رہا۔ یہی وہ دور تھا جب اندھی سیاسی مصلحتوں سے کام لیتے ہوئے کورپشن اور بدعنوان طریقہ کار کی سرپرستی بھی کی جاتی رہی اور بڑھاوا بھی دیا جاتا رہا۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ جب ایک مرتبہ پارلیمنٹ میں کسی رکن نے جموں وکشمیرمیں بڑھتے کورپشن اور مرکز کی طرف سے جاری فنڈز کے خرد برد کے حوالہ سے سوال کیا تو ملک کے پہلے وزیراعظم آنجہانی جواہر لال نہرو کا جواب یہ تھا کہ ’’جو پیسہ لوگ حاصل کررہے ہیں اُس کا وہی ایک حصہ ناقابل واپسی ہے جو ان کی پیٹ میں خوراک کی شکل میں پہنچ رہا ہے باقی زمین پر ہی موجود رہے گا‘‘۔
سیاسی مصلحتوں کے تابع کورپشن کی معاونت اور سرپرستی نہ کی گئی ہوتی تو آج جموںوکشمیر میں کورپشن کا ناک نقشہ یہ نہ ہوتا بلکہ منظرنامہ بالکل مختلف ہوتا۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

یہ صرف سیاست میں ہی ممکن ہے

Next Post

بھارت کیخلاف احمد آباد میں ورلڈ کپ میچ کھیلنا مشکل ہوگا: مکی آرتھر

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
مکی آرتھر قومی ٹیم کے کنسلٹنٹ کی حیثیت سے واپسی کیلئے تیار

بھارت کیخلاف احمد آباد میں ورلڈ کپ میچ کھیلنا مشکل ہوگا: مکی آرتھر

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.