جمعہ, مئی 9, 2025
  • ePaper
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Mashriq Kashmir
No Result
View All Result
Home اداریہ

سیاست دان کشمیر کے مجرم

ہرگریبان سے انسانی گوشت کے جلنے کی بُو آرہی ہے

Nida-i-Mashriq by Nida-i-Mashriq
2023-05-03
in اداریہ
A A
آگ سے متاثرین کی امداد
FacebookTwitterWhatsappTelegramEmail

متعلقہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

کشمیر نشین سیاسی جماعتوں کے درمیان حصول اقتدار کی دوڑ ایسا لگ اور محسوس ہورہاہے اب ’جنگ ‘میں تبدیل ہورہی ہے ۔اس دوڑ میں سبقت حاصل کرنے کیلئے ابھی سے گٹھ جوڑ یا دوسرے الفاظ میں مخلوط حکومت کی تشکیل کے دعویٰ اور جوابی دعویٰ کئے جارہے ہیں۔
اپنی پارٹی کے لیڈر اور بانی سید الطاف بخاری کے اس اظہار خیال کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ بی جے پی کیساتھ شریک اقتدار ہوسکتے ہیں کیونکہ بی جے پی کوئی کرونا (اچھوت) نہیں ہے ۔ اگر چہ غلام نبی آزاد اپنی پارٹی کی آئندہ حکمت عملی کے حوالہ سے یہ اب تک کئی بار کہہ چکے ہیںکہ وہ بی جے پی کے ساتھ شریک اقتدار نہیں ہوں گے لیکن ان کی پارٹی کے بعض لوگ ایسے کسی امکان کو مسترد بھی نہیں کرتے ہیں اور اب سجاد غنی لون کا یہ دعویٰ کہ جموں وکشمیرمیں آئندہ اسمبلی کے انتخابات کے بعد بی جے پی اور نیشنل کانفرنس پر مشتمل مخلوط حکومت تشکیل پانے جارہی ہے سامنے آیا ہے۔حالانکہ بی جے پی کی لیڈر شپ اور ترجمان قدم قدم پر نیشنل کانفرنس کو یہ کہکر مسلسل نشانہ بنارہے ہیں کہ اس پارٹی اور اس خاندان نے جموںوکشمیر کو لوٹا ہے اور دعویٰ کررہے ہیں کہ جموںوکشمیر میں اگلی سرکار اکیلے بی جے پی کی ہوگی۔
سجاد غنی لون نے اپنے اس دعویٰ کا اظہار ایک انٹرویو میں کیا ہے جو انٹرویو کرنے والے صحافی کرن تھاپر کے مطابق سجاد غنی لون کی درخواست اور خود رابطہ کرنے پر لیاگیا۔ اس انٹرویو کی وجہ یا ضرورت یہ بتائی گئی کہ کچھ روز قبل سابق را سربراہ اے ایس دلت نے اسی چینل پر انٹرویو کے دوران یہ رائے ظاہر کی تھی کہ جموں وکشمیر میںنیشنل کانفرنس اور عبداللہ سیاسی اثاثے ہیں اور دہلی ان کو نظرانداز کرکے آگے پیش قدمی نہیں کرسکتی۔ سجاد غنی لون کو دلت کا یہ اظہار خیال پسند نہیں آیا۔
بہرحال دلت کے اظہار خیال کے پس منظر میں کیا کچھ ہے اور سجاد غنی لون اپنے کس سیاسی نظریے کے تحت اپنے ایجنڈا کو آگے بڑھا رہے ہیں وہ یہ دونوں جانب کشمیر کیلئے بحیثیت مجموعی یہ بات حیران کن توزیادہ نہیں البتہ صدمہ کے کچھ پہلو ضرور ہیں کہ کشمیر نشین جو کوئی بھی سیاست کار ہے اس کا مطمع نظر ، مطمع حیات اور مطمع سیاست کشمیرکے مفادات اور کشمیری عوام کے حقوق کا تحفظ نہیں بلکہ صرف اور صرف اقتدار ہے۔ سجاد غنی لون اپنے بارے میں اس حوالہ سے کسی تقویٰ یا پارسائی کا ہر گز دعویٰ نہیں کرسکتے کیونکہ وہ خود اب تک کئی کوٹ بدل چکے ہیں۔ وزیراعظم نریندرمودی کو بڑا بھائی اور محبوبہ مفتی کو اپنی بہن بھی قرار دے چکے ہیں ، ۵؍ اگست کے تناظرمیں فاروق عبداللہ کی قیادت میں گپکار الائنس کا حصہ بھی بن چکے ہیں، بی جے پی کے کوٹہ سے وزارتی کونسل میں اپنے لئے وزارت بھی حاصل کرچکے ہیں ، اس مخصوص تناظرمیں اگر آنے والے ایام میں نیشنل کانفرنس شرکت اقتدار کیلئے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ طے کرتی ہے تو اس میںکون سی اخلاقی یا سیاسی قباحت ہے جبکہ این سی واجپئی کی این ڈی اے حکومت کا پورے ۵؍ سال تک حصہ رہی ہے، جموں میونسپل کونسل میں بی جے پی کے کیوندر گپتا کے ساتھ شریک اقتدار رہی ہے اور کرگل ہل کونسل میں بھی بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملاچکی ہے۔ کانگریس کے ساتھ نیشنل کانفرنس کا یارانہ تو چھپانہیں بلکہ معتبر اور سنجیدہ سیاسی حلقوں میں نیشنل کانفرنس کو کانگریس کی دم چھلہ کے طور ہی شناخت حاصل ہے۔
کوئی بھی کشمیرنشین سیاست دان یا سیاسی پارٹی سراُٹھاکر کیا یہ کہنے کی پوزیشن میں ہے کہ اُس نے کشمیر اور کشمیری عوام کو مختلف نظریات کی حامل سیاسی خانوں، عقیدوں اور مسلک کے حوالوں سے ، نظریات کے تعلق سے ، گام وشہر کی تقسیم کے ضمن میں، ہندوستان اور پاکستان کے تئیں وفاداریوں کے عینکوں سے، شخص پرستی کی اندھی تقلید کے تعلق سے، شیر بکرا، ترک موالات، جماعتی اورنظریاتی خطوط پر شادیاں(رشتہ ازدواج کا تعین)، اندرا …شیخ اکارڈ، پھر راجیو فاروق اکارڈ اور ڈبل فاروق اتحاد ایسے خانوں اور نظریات کاسہارا لے کر تقسیم درتقسیم کی سمت میں کوئی کردار ادانہیں کیا ہے اور وہ دودھ کا دھلا ہے؟
کشمیر کا سیاسی حمام اس قدر ننگا ہے کہ اب اس کی طرف دیکھنا بھی گوارا نہیں ہوتا ہے بلکہ گن بھی آتی ہے اور گھٹن بھی محسوس کی جارہی ہے۔ لیکن کیا کیجئے ہمارے بھائی بہنوں اور جوانوں کی بہت بڑی تعداد ابھی سیاسی طور سے باشعور اور پختہ نہیں اور وہ انتخاب کے وقت صرف چہرہ دیکھتے ہیں سینے میںکیاہے اس کو ۷۵؍سال گذرنے کے باوجود بھانپ نہیں پارہے ہیں۔
بہرحال سجاد غنی لون سمجھتے ہیں اور بار بار اپنی اس سمجھ کو زبان بھی دے رہے ہیں کہ نیشنل کانفرنس اور اس حوالہ سے فاروق عبداللہ بجائے خود ایک مسئلہ ہے حل نہیں، ان کا بُنیادی طور سے اعتراض یہ ہے کہ دہلی اور کشمیرکے نام پر خود ساختہ تجزیہ کار کشمیر کے بارے میں جو تجزیے پیش کرتے ہیں اور ماہرانہ مشورے دیتے رہتے ہیں وہ کشمیر کی زمینی حقیقت سے کوئی مطابقت نہیں رکھتے ، اس حوالہ سے انہوںنے دلت کو خاص طور سے نشانہ بنایا ہے اور اس پر الزام لگایا ہے کہ وہ بھی۱۹۸۷ء کے فراڈ الیکشن کا اہم کردار رہے ہیں۔ سجاد کے اس الزام یا دعویٰ کا جواب تو اے ایس دلت ہی دے سکتے ہیں البتہ کشمیرکے کچھ حلقوں کو یہ مبینہ اور تصدیق طلب جانکاری ہے کہ مرحوم عبدالغنی لون کی شہادت کے بعد سرینگر کی میونسپل پارک میں جو بڑی ریلی منعقد ہوئی تھی اُس ریلی کو کامیاب بنانے میں بطور ایک سہولت کار کے دلت کی ٹیم دہلی سے سرینگر واردِ ہوئی تھی؟
کشمیراور کشمیری عوام بحیثیت مجموعی کشمیرنشین سیاسی جماعتوں کے ہاتھوں اور ان کی اقتدار پرستی کی تڑپ اور دوڑ کے نتیجہ میں اور سب سے بڑھ کر آقائوں کے تئیں وفاداریوں، ملازمانہ کرداروں اور قدم قدم پر معذرت خواہانہ روشوں کے نتیجہ میں اس حد تک مجروح اور چھلنی ہوچکے ہیں کہ اب لگے زخم لاکھ مرہم کے باوجود لاعلاج نظرآرہے ہیں ۔ سیاسی لیڈر شپ واقعی مخلص ہیں تو ایک دوسرے کاگریبان چاک کرنے کی اپنی نا عاقبت سیاسی اندیشوں اور احمقانہ سوچ اور اپروچ سے باہرآجائیں اور جس کشمیر کو وہ اب تک تقسیم کرچکے ہیں اس کشمیر کو ایک نظریاتی اور ایک بیانیہ کی لڑی میں پروسنے کیلئے سوئی دھاگہ لے کر میدان میں آجائیں۔

ShareTweetSendShareSend
Previous Post

سجاد لون کا رونا

Next Post

کوہلی سے تلخ کلامی، افغان کرکٹر نے بھی انسٹا اسٹوری شیئر کردی

Nida-i-Mashriq

Nida-i-Mashriq

Related Posts

آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اپنے آپ کو دیکھ اپنی قباکو بھی دیکھ 

2025-04-12
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

قومی دھارے سے ان کی وابستگی کا خیر مقدم 

2025-04-10
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

کتوں کے جھنڈ ، آبادیوں پر حملہ آور

2025-04-09
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اختیارات اور فیصلہ سازی 

2025-04-06
اداریہ

وقف، حکومت کی جیت اپوزیشن کی شکست

2025-04-05
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اظہار لاتعلقی، قاتل معصوم تونہیں

2025-03-29
اداریہ

طفل سیاست کے یہ مجسمے

2025-03-27
آگ سے متاثرین کی امداد
اداریہ

اسمبلی سے واک آؤٹ لوگوں کے مسائل کا حل نہیں

2025-03-26
Next Post
وراٹ کوہلی پر ہوں گی سب کی نظریں

کوہلی سے تلخ کلامی، افغان کرکٹر نے بھی انسٹا اسٹوری شیئر کردی

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

I agree to the Terms & Conditions and Privacy Policy.

  • ePaper

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • تازہ تریں
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • اداریہ
  • سچ تو یہ ہے
  • رائے
  • بزنس
  • کھیل
  • آج کا اخبار

© Designed by GITS - Nida-i-Mashriq

This website uses cookies. By continuing to use this website you are giving consent to cookies being used. Visit our Privacy and Cookie Policy.